آغا سراج درانی کو گرفتار کر کے جمہوریت کو چیلنج کیا گیا ،

پیپلز پارٹی نیب مقابلہ کریگی ، آصف علی زر دار ی

بدھ 20 فروری 2019 16:56

آغا سراج درانی کو گرفتار کر کے جمہوریت کو چیلنج کیا گیا ،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نیب کا مقابلہ کریگی،بیک سیٹ ڈرائیور کو سیاست سمجھ نہیں آرہی، پہلے بھی جیل جا چکا ہوں ، جیل دوسرا گھر ہے ہم ڈرنے والے نہیں ،ہر دور میں پیپلز پارٹی کو اپنوں نے ہی دغا دیا، گرفتاریاں کوئی نئی بات نہیں،بلاول بے نظیر بھٹو کا بیٹا ہے تم اسے کیا ڈرائو گے رواں سال گرمی میں بجلی کا بل گاڑی بیچ کر دینا پڑیگا، چاہتے ہیں حکومت چلے اور لوگوں کے مسائل حل کرے ،بہت ہوگیا، تحریک انصاف کی حکومت کو آٹھ نو مہینے دے دئیے اب مزید وقت نہیں دے سکتے،نیب سے امید ہے شفاف تحقیقات ہوں گی، مولانا فضل الرحمان دوست بھی ہیں بھائی بھی ہیں، جہاں قدم رکھیں گے ساتھ ہونگے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے، ہنگامی حالات میں کشمیر کی صورتحال اہم ہے۔آصف علی زرداری نے پلوامہ حملے کے بعد کی صور ت حال پر کہا کہ بھارت نے جارحیت کی تو فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔سابق صدر نے آپنے دور حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو عالمی سطح پر بہترین سفارتکاری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نابالغ حکومت کو یہ حالات سمجھ نہیں آرہے اور کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ بیک سیٹ ڈرائیور کو سیاست سمجھ نہیں آرہی۔سابق صدر نے آغا سراج درانی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے بھی جیل جا چکا ہوں اور جیل میرے لیے دوسرا گھر ہے، اس سے ڈرنے والے نہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی منگی صاحب ہیں جو سندھ سے لائے گئے ہیں اور ہمارے سندھیوں کو گرفتار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر گھیرا تنگ نہیں ہوسکتا کیونکہ گرفتاریوں کی ہمیں پرواہ نہیں۔آصف زرداری نے کہکا کہ آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتار کرنے کی کیا ضرورت تھی آغا سراج درانی کو گرفتار کرنا ہی تھا تو کراچی سے گرفتار کرلیتے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کو گرفتار کرکے جمہوریت کو چیلنج کیا گیا۔ انہوں نے حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ رواں سال گرمی میں بجلی کا بل گاڑی بیچ کر دینا پڑے گا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ ہر دور میں پیپلز پارٹی کو اپنوں نے ہی دغا دیا، ہمارے رہنماؤں کی گرفتاریاں کوئی نئی بات نہیں۔انہوں نے کسی کی نشاندہی کیے بغیر کہا کہ بلاول بھٹو، بے نظیر بھٹو کا بیٹا ہے تم اس کو کیا ڈراؤ گیڈراؤ انھیں جنھوں نے کبھی جیل نہیں دیکھی۔انہوںنے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہم چاہتے ہیں یہ سیکھیں اورکام کریں، ایسا نہیں ہے کہ ہم طاقت کے پیچھے بھاگ رہے ہیں، ہم چاہتے تھے موجودہ حکومت چلے اور لوگوں کے مسائل حل کرے۔

ایک سوال کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے قدم کے ساتھ قدم بڑھائیں گے۔ایک سوال پر سابق صدر پاکستان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران اپوزیشن کو دعوت نہ دینے پر انہوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد کے دورے کے دوران نہ ہمیں دعوت دی اور نہ نوازشریف اور شہباز شریف کو بلکہ سوشل میڈیا پر ایک چارلی سے ٹویٹ کروادیا گیا کہ اپوزیشن اس قابل نہیں کہ اسے بلایا جائے۔

آصف زرداری نے کہا کہ وہ سعودی ولی عہد کی عزت کرتے ہیں اور ان کی آمد کا خیر مقدم بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر مجھے محمد بن سلمان کے دورے کے موقع پر بلایا جاتا تو ضرور جاتا، چینی صدر کے دورے کے موقع پر نوازشریف نے بلایا تھا اور میں نے جا کر ملاقات بھی کی تھی۔سابق صدر نے کہاکہ سپریم کورٹ کے گزشتہ روز کے فیصلے پر یہ کہوں گا کہ اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آصف علی زرداری ، ان کی بہن فریال تالپور اور بلاول بھٹو زرداری کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی کی اپیل مسترد کر دی تھی۔اپنے خلاف کیسز پر انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ مجھ پر ایسا کیس بنایا جائے کہ مجھے غدار قرار دے دیا جائے، مجھ پر گاڑی کے ٹائر چوری اور ڈیوٹی کے کیسز بنائے گئے ،یہ بکواس ہے ۔

انہوںنے کہاکہ میں نے ان کو کہا ہے کہ مجھ پر غداری کا مقدمہ بنادو۔۔حکومت سے ڈیل کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ڈیل کی باتیں درست نہیں، پیپلزپارٹی کو ڈیل کرنے کی ضرورت نہیں، نہ پہلے کبھی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب سے امید ہے کہ شفاف تحقیقات ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ اگر اب بھی الیکشن ہوں تو نئے لوگ ان سے زیادہ بہتر حکومت چلاسکیں گے ۔

ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہم عدالت کے فیصلے پہلے بھی مانتے تھے اور اب بھی مانیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم اداروں کا استحکام چاہتے ہیں، ہمارے دور میں ہی ججز کی تنخواہیں بڑھائیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم صوبوں کے حقوق کے ضرور جنگ لڑیں گے ۔نہوںنے کہاکہ شہباز شریف کو انکی ضمانت سے مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔ ایک سوال پر آصف علی زر داری نے کہا کہ تمام قوانین تبدیل کئے جاسکتے ہیں، نیب قوانین کو تبدیل ہونا چاہیے ۔ ایک سوال پر انہونے کہاکہ صوبوں کا حصہ کم کرنے کی باتیں کہ جا رہی ہیں ،اگر ایسا کیا گیا تو احساس محرومی میں مزید اضافہ ہوگا۔