یوم یکجہتی کشمیر،عقیدت و احترام، ملی بیداری سے منانے کے انتظامات و تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں

پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کے باوقار،دیرپا،مستقل حل کیلئے واحد محفوظ راستہ ثالثی ہے،شوکت جاوید میر

جمعہ 4 فروری 2022 15:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 فروری2022ء) ریاست جموں و کشمیر کے دونوں اطراف پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت دنیا بھر میں مقبوضہ جموں و کشمیر پر بلا جواز بھارتی تسلط،نو لاکھ قابض افواج کے مظالم،بدترین ریاستی دہشت گردی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف یوم یکجہتی کشمیرپانچ فروری کو کل بروز اتوار انتہائی عقیدت و احترام ملی بیداری سے منانے کی انتظامات و تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں۔

پانچ فروری کو جلسے،جلوس،مظاہرے،دھرنے دیکر احتجاجی ریلیاں نکالیں نکالی جائیں گی۔آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس سے صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی خطاب کریں گے۔اس ضمن میں دارالحکومت مظفرآباد کی عمارات، شاہرات اور بازاروں میں نہتے آزادی پسند کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے مظالم پر مبنی تصاویریں۔

(جاری ہے)

تحریریں درج کرکے قومی قائدین اور شہداء کی تصاویریں آویزاں کر دی گئیں ہیں۔پانچ فروری کو کو پاسبان حریت جموں و کشمیر کے زیرِ اہتمام برہان مظفر وانی شہید چوک سے مرکزی ایوان صحافت تک ریلی نکال کر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات امیدوار اسمبلی شوکت جاوید میر نے کہا پانچ فروری کو پاکستانی کشمیری اقوام کا بھارت کے خلاف اتحاد و اتفاق کا بے مثال عالمی بریک تھرو ہو گا۔

پانچ اگست کے بعد بھارت نے آرٹیکل 370دفعہ35میںترمیم کے بعد ڈیڑھ کروڑ عوام سے انکا جھنڈا اور ترانہ چھین کر اب تک تیس لاکھ غیر ریاستی افراد کو شہریت دیکر اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی بھیانک شازش کی ہے۔شوکت جاوید میر نے کہا اقوام متحدہ کے چارٹر سیکورٹی کونسل کی منظور کی گئی قراردادوں کے ذریعے کشمیری قوم کو انکا پیدائشی حق حق خودارادیت نہ دیا گیا تو عالمی امن کا خواب ریزہ ریزہ ہو جائے گا. پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کے باوقار،دیرپا،مستقل حل کیلئے واحد محفوظ راستہ ثالثی ہے۔

پاکستان نے مسئلہ کشمیر کی بناء پر تین جنگیں لڑی ہیں اور بہادر افواج پاکستان نے جانوں کے نذرانے پیش کیے اور اہلِ کشمیر نے غلامی کا طوق توڑنے کی خاطر تین نسلوں کو قربان کر کے کفن کا لباس زیب تن کیا شوکت جاوید میر نے کہا دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان ڈیڈ لاک اور کشیدگی کی اصل وجہ تنازعہ کشمیر ہے آج تک دونوں ممالک کے درمیان کوئی متنازعہ عمل دو طرفہ مذاکرات سے حل نہیں ہو سکا جن میں سیاچن سرکریک،سندھ طاس معاہدہ، اور بگلہار ڈیم کی منہ بولتی مثالیں ہیں۔

شوکت جاوید میر نے کہا پیپلزپارٹی پارٹی اور مسئلہ کشمیر روح اور جسم کی مانند ہیں۔قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو،دخترِ مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی کشمیر اور خارجہ پالیسیاں قوم کا مان اور مستقبل کا روڈ میپ ہیں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری،سابق صدر آصف علی زرداری،سیاسی امور کی چیئرپرسن محترمہ فریال تالپور،پارٹی صدر چوہدری یاسین،قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کی قیادت میں پاکستان کے دفاع سلامتی،مقبوضہ کشمیر کی آزادی،جمہوریت کے استحکام،آئین،قانون کی حکمرانی کے لئے میدان عمل میں برسرپیکار رہے گی۔

5 فروری کو پورے آزادکشمیر کی طرح دنیا بھر پیپلزپارٹی کے عہدیداران کارکنان،تنظیمی سیٹ اپ اپنا کلیدی کردار ادا کرے گا ۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور انکی بنیاد پرست قیادت اور تنگ نظر میڈیا اقلیتوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ کر اپنی سالمیت کو داؤ پر لگا چکا ہے۔