Live Updates

مولانا اور شہباز جگہ جگہ بھٹک رہے ہیں،فواد چوہدری

اپوزیشن نے سات مرتبہ عمران خان کو گرانے کی کوشش کی، عمران خان کا اللہ تعالیٰ محافظ ہے، یہ عمران کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتے قربان جائوں عمران خان پر جنہوں نے سب چوروں کو اکٹھا کر دیا،ہم نے پہلے کہا تھا کہ یہ چور سب اکٹھے ہیں آج سب نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا نواز شریف اور ان کے بیٹے کئی سالوں سے لندن میں بیٹھے ہیں، ہمارا نواز شریف سے ذاتی جھگڑا نہیں، قوم کا لوٹا ہوا پیسہ قوم کو واپس کیا جائے ,مقصود چپڑاسی، مسرور احسن اور منظور پاپڑ والا کے اکائونٹوں سے اربوں روپے شہباز شریف اینڈ فیملی کو منتقل ہوئے،صحافیوں سے گفتگو

پیر 14 فروری 2022 23:57

پنڈ دادن خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 فروری2022ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف جگہ جگہ بھٹک رہے ہیں، پنجابی کی کہاوت ہے جس کا ترجمہ ہے قربان جائوں اس تھانیدار پر جس نے ماں کی یاد دلا دی،قربان جائوں عمران خان پر جس نے آج ان سب چوروں کو اکٹھا کر دیا ہے،ہم پہلے دن سے کہہ رہے تھے کہ یہ سب چور اکٹھے ہیں اور آج سب نے اپنی آنکھوں سے دیکھ بھی لیا ہے۔

پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بیٹے کئی سالوں سے لندن میں بیٹھے ہیں، ان کے اپارٹمنٹس، بلڈنگز اور گاڑیاں سب کے سامنے ہیں، آخر ان کا خرچہ کون اٹھا رہا ہی ہمارا نواز شریف سے ذاتی جھگڑا نہیں، ہم صاف ستھری بات کرتے ہیں کہ قوم کا لوٹا ہوا پیسہ قوم کو واپس کیا جائے، یہ وہ پیسہ ہے جو پاکستان کے عوام سے چوری کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک ٹی وی پروگرام میں کہا جا رہا تھا کہ مہنگائی بہت ہو گئی ہے، میں نے کہا کہ مہنگائی جن کی وجہ سے ہوئی ہے کیا انہیں پاکستان واپس کر دیں جن لوگوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کا بیڑا غرق ہوا، ہماری کمر ٹوٹی، ملک ان کے حوالے کیسے کیا جا سکتا ہی نواز شریف اور اسحاق ڈار باہر بیٹھے ہوئے ہیں، ان کی جرات نہیں کہ وہ پاکستان آ کر اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں،نواز شریف نے ہائیڈ پارک، لندن کے سامنے ایک ارب ڈالر کی پراپرٹی بنائی، مقصود چپڑاسی، مسرور احسن اور منظور پاپڑ والا کے اکائونٹوں سے اربوں روپے شہباز شریف اینڈ فیملی کو منتقل ہوئے، انہوں نے پاکستان کے عوام، مزدور اور تاجر کو لوٹا ہے، آج لوگ کس منہ سے نواز شریف اینڈ کمپنی کا ساتھ دے رہے ہیں جب تک یہ قوم کا پیسہ واپس نہیں کر دیتے، پاکستان کے عوام قطعی طور پر نواز شریف اینڈ کمپنی کو معاف نہیں کریں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بھی آج کل یہی کر رہی ہے، اس کا اپنا کوئی قد نہیں، بلاول کو پتہ ہے کہ وہ جہلم اور پنڈی سے چند سو بندے اکٹھے نہیں کر سکتے اس لئے وہ فضل الرحمان کے کندھے پر چڑھ کر مدرسے کے بچوں کے بل بوتے پر سیاست کر رہے ہیں، بلاول سے کہتا ہوں کہ وہ زرداری کی سیاست نہ کریں، وہ بے نظیر بھٹو اور اپنے نانا کی سیاست کریں، سیاست وہ ہوتی ہے جو اپنے قد اور طاقت کے ذریعے کی جائے، بلاول بھٹو پہلے میئر کا انتخاب لڑنا سیکھیں، یہاں تقریریں کرنے سے انہیں ووٹ نہیں ملنے، نہ ہی پیپلز پارٹی کی سیاست مولانا فضل الرحمان کو ٹھیکے پر دینے سے ووٹ ملیں گے، اپنی سیاست خود کرنا پڑے گی، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا خیال ہے کہ مولانا کے مدرسوں کے بچے آئیں گے اور اپنے کندھوں پر اٹھا کر انہیں بڑا کر دیں گے، کیا کبھی اس طرح بھی سیاست ہوئی ہی انہوں نے کہا کہ نہ تیر چلے گا نہ تلوار ان سے، یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں۔

انہوں نے سات مرتبہ عمران خان کو گرانے کی کوشش کی، عمران خان کا اللہ تعالیٰ محافظ ہے، یہ عمران خان کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتے، آج الحمد اللہ عمران خان جب بات کرتے ہیں تو وہ نواز شریف کی طرح چٹ نکال کر بات نہیں کرتے،عمران خان جب بات کرتے ہیں تو دنیا ان کی بات سنتی ہے، آج 23 سال کے بعد پاکستان کا کوئی وزیراعطم روس جا رہا ہے، آج پاکستان کے وزیراعظم کی آواز مسلم امہ کی آواز سمجھی جاتی ہے، یہی وہ قد ہے جو پاکستان کے لوگ اپنے وزیراعظم میں دیکھنے کی توقع کرتے ہیں، آج جب وزیراعظم رسول اللہؐ کی عزت و ناموس کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بات کرتے ہیں تو پوری مسلم دنیا ہی نہیں پورا مغرب بھی ان کی بات سنتا ہے، روس کے صدر پیوٹن بھی کہتے ہیں کہ اسلام کو جس طرح سے پیش کیا جا رہا ہے وہ غلط ہے، اور ان کا یہ بیان اس وقت آتا ہے جب عمران خان کی تقریر آتی ہے۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اپنے حلقہ کے عوام سے جو وعدے کئے، پورے کئے،افسوس اس بات کا ہے کہ ماضی میں پنڈ دادنخان تحصیل کے ستر سال ضائع کر دیئے گئے، ساڑھے تین سال پہلے جب اقتدار میں آیا تو ہر کام نئے سرے سے شروع کرنا پڑا،یہاں گلیاں اور سڑکیں موجود نہیں تھیں، علاقے میں پینے کا پانی دستیاب نہیں تھا، سکول اور ڈاکٹرز نہیں تھے، ضلع جہلم میں 47 ڈاکٹرز تھے، آج الحمد اللہ جہلم میں 800 ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف موجود ہے، ہم نے سکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کی،پاسپورٹ آفس جہلم میں تھا، ہم پنڈ دادنخان کے اندر پاسپورٹ آفس لائے، ای او بی آئی کا دفتر بھی یہاں قائم کیا، دارا پور کے دوست اپنا گھر جہلم لے گئے، ان سے نہ تو پاسپورٹ آفس آیا، نہ پل آیا، نہ سڑک آئی، نہ سکول اور کالج آیا،میں نے حلقے کے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ اپنا نمائندہ اسے چنیں جو ان کا شملہ اونچا کر سکے، ایسے آدمی کا انتخاب نہیں کیا جانا چاہئے جو دوسروں کے کندھوں پر بیٹھ کر سمجھے کہ میرا قد اونچا ہو گیا ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات