اقوام متحدہ،یورپی یونین،اوآئی سی سمیت بااثر ممالک مسئلہ کشمیر کے باوقار اودیرپا حل کے لیے ثالثی کو یقینی بنانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں،نومنتخب سپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر

جمعرات 8 جون 2023 19:27

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جون2023ء) آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے نومنتخب سپیکر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر آف ڈیمانڈ ،سیکورٹی کونسل سے پاس ہونے والی منظور شدہ قرار دادوں کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں استصواب رائے کے لیے اپنا جاندار کردار ادا نہ کیاتو دو ایٹمی ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نیوکلیئر وار میں تبدیل ہوجائے گی جس سے دنیا بھر کا امن ریزہ ریزہ اور تین ارب انسانی زندگیوں پر موت کے سائے منڈلاتے رہیں گے۔

اقوام متحدہ،یورپی یونین،اوآئی سی سمیت بااثر ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کے باوقار اودیرپا حل کے لیے ثالثی کو یقینی بنانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے ۔5اگست 2019ء کے بعد آرٹیکل 370اوردفعہ 35Aترمیم کرکے بھارت نے کشمیریوں سے ترانہ اورجھنڈا ضرور چھین لیا مگر ان کا عزم و استقلال میں رائی برابر کمی کرنے میں ناکامی کا سامنا کررہا ہے۔

(جاری ہے)

پاک بھارت مذاکرات تیسرے فریق کے بغیر کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکے جن میں سیاچن سرکریک،سندھ طاس معائدہ اور بگلیہار ڈیم منہ بولتی مثالیں موجود ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےسپیکر چیمبر میں پیپلزپارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات نامز د امیدوار سمبلی حلقہ نمبر 7شوکت جاوید میر سمیت آزادکشمیر کے طول وعرض سے آئے ہوئے وفود کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

پاکستان نے قیام امن کے لیے ہر فورم پر چار قدم آگے جاکر لچک بھی دکھائی اورپہل کی جبکہ بھارت بنیاد پرستی توسیع پسندانہ عزائم پر ڈھٹائی سے کھڑا ہو کر ہندی ،ہندئو ،ہندوستان کی پالیسیوں پر گامزن ہے۔ جمہوریت اورسیکولرازم راگ الاپنے والے ملک میں اقلیتوںپر عرصہ حیات تنگ کرکے رکھ دیا ہے جس کے لیے مقبوضہ جموںوکشمیر میں1400ایام سے کرفیو کانفاذ ،لاک ڈائون ،9لاکھ قابض بھارتی افواج کے مظالم ،دہشتگردی ،کالے قوانین کے ذریعے انسانی حقوق اورشہری آزادیوںکوپائوں تلے روندا جارہا ہے۔

چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ ایسے ممالک جن کے بھارت اورپاکستان کے ساتھ کوئی مفادات وابستہ نہیں اوران کی انسانی حقوق کی شہرت بھی تسلیم شدہ ہے وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سہ فریقی مذاکرات کے لیے اپنا پلیٹ فارم استعمال کریں اور موجودہ صورتحال کے پیش نظر دونوں اطراف کی کشمیری قیادت پر مشتمل انٹراکشمیر کانفرنس کا انعقاد ناگزیر ہوچکاہے بھارت حریت کانفرنس قائدین سمیت سیاسی قائدین کو رہا کرے اورپاکستان حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کو سزائے موت میں تبدیل کرنے کے خلاف انسانی عدالت انصاف میں کشمیریوں کا مقدمہ دائر کرے، درحقیقت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو بے گناہ انسانوں کی خون ریزی اوردہشتگردی میں ملوث ہے۔

سپیکر اسمبلی نے کہا ہے کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑ ی ہیں جس کی وجہ سے اس کی اپنی مشیعت بری طرح متاثر ہوئی ہے لیکن قومی عزت غیر ت اورآزادی کے لیے نسلیں قربان کرنا بھی کشمیریوں نے اپنا اعزاز سمجھا ہے ۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہیں ۔وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی میزبانی میں جی 20ممالک کی کانفرنس کے متبادل آزادکشمیر کا کامیاب ترین دورہ کرکے بھارتی سازشوں کو پائوں تلے روند دیا اور اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر میں ڈیڑھ کروڑ عوام کے حق خودارادیت کی وکالت کی جس طرح قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو،دختر مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو نے کامیاب کشمیر اور خارجہ پالیسی کی بنیادیں رکھی تھی۔

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری ،سیاسی امور کی چیئرپرسن محترمہ فریال تالپور نے کشمیریوں کے ساتھ ہر موقع پر ذہنی اور دلی لگائو کا مظاہرہ کرکے تحریک آزادی کشمیر کی پشت بانی کی ہے ۔آزادکشمیر کی اتحادی حکومت وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی قیادت میں تمام سیاسی جماعتوں اور حریت کانفرنس ،مہاجرین تنظیموں سمیت تمام مکاتب فکر کو اعتماد میں لے کر تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کے فرائض کو برئوے کار لائے گی۔

وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن میں بھی رہ کربھی وہی کردار ادا کیا جس کا قوم ان سے تقاضا کرتی تھی ۔پیپلزپارٹی اورمسئلہ کشمیر ہمیشہ لازم اورملزوم رہے ہیں عوام کے لیے میرے دروازے ہمہ وقت کھلے ہیں پورے آزادکشمیر کا دورہ کرکے بنیادی مسائل کے حل میں اپنا کرداراداکروںگا۔اگرچہ سپیکر کے لیے غیر جانبداری کی حدودقیود ہوتی ہیں جن کے لیے میں روایات کی پاسداری کروں گا۔میری کوشش ہوگی کہ ایوان میں تمام معزز ممبران اسمبلی کی مشاورت سے ماحول کو خوشگوار رکھ کر قومی تشخص اور ریاستی وقار کواجتماعی طور پر پروان چڑھایا جاسکے۔