Live Updates

ایک صوبے کے وزیر اعلی کی گفتگو میں خواتین کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال اور صحافیوں کو دھمکی دینا، ملکی اداروں کے خلاف بات کرنا، قابل مذمت ہے،شرجیل میمن

سندھ اسمبلی میںبیٹھے پی ٹی آئی کے لوگ گنڈاپورکے بیان کی حمایت کرتے ہیں لیکن ان کو یہ بھی نہیں پتہ کہ ان کے اپنے لیڈران صحافیوں سے معافیاں مانگتے پھر رہے ہیں،سینئروزیرکی میڈیا سے گفتگو

منگل 10 ستمبر 2024 21:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2024ء) سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایک صوبے کے وزیر اعلی کی گفتگو میں خواتین کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال اور صحافیوں کو دھمکی دینا، ملکی اداروں کے خلاف بات کرنا، قابل مذمت ہے، یہ اس کا قصور نہیں، بلکہ اس کی تربیت کرنے والے اور اس کے جماعت کے سربراہ کا قصور ہے جس کی اپنی سوچ اور تاریخ بھی ایسی ہی رہے ہے۔

سندھ اسمبلی میں بات کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اس جماعت کی تاریخ دیکھی جائے تو اس جماعت نے بدقسمتی سے اس ملک میں سیاست کو بہت ہی آلودہ کیا اور تباہی کے دہانے پر پہنچانے کی کوشش کی، اس سے قبل ہمارے سیاسی اختلافات ہوتے تھے، سیاسی لڑائیاں ہوتی تھیں لیکن کبھی بھی وہ دشمنی میں تبدیل نہیں ہوئیں لیکن بدقسمتی سے اس جماعت کے سربراہ نے اس ملک میں ایسا ماحول پیدا کر دیا کہ سیاسی اختلافات دشمنیوں میں تبدیل ہوگئے، کارکنوں کو یہ تربیت دی جاتی تھی کہ جو جتنی زیادہ گالیاں دے گا، بدتمیزی کرے گا، اس کو اتنی بڑی وزارت اور اچھا عہدہ مل مل جائے گا۔

(جاری ہے)

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے آفتاب شعبان میرانی، سید قائم علی شاہ، سید عبداللہ شاہ، سید مراد علی شاہ جیسے وزیر اعلی دیئے، پی ٹی آئی نے پنجاب میں بزدار جیسا وزیر اعلی دیا اور دوسرا علی امین گنڈاپور جیسا وزیر اعلی دیا، جس تنظیم کے لیڈر کی پسند یہ ہو کہ جو سب سے زیادہ گالیاں نکال سکے، بدتمیزی کر سکے وہی اس کا فیورٹ ہوگا تو یہ بات اس کی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ودر حکومت میں ایک خاتون کی عصمت دری ہوئی، جس پر ٹی وی پر بطور وزیر اعظم انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ خواتین اس طرح کے لباس کیوں پہنتی کرتی ہیں کہ اس طرح کے واقعات رونما ہوں، شرم سے ڈوب مرنے کی بات ہے کہ ایک ملک کا وزیر اعظم جو ملک کے 24 کروڑ عوام کی لاج رکھنے کا ذمہ دار ہو ، وہ عصمت دری کا شکار خاتون کے لباس کو عصمت دری کا ذمہ دار ٹھہرائے تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ وہ ذہنی طور پر ٹھیک لوگ ہیں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں بیٹھے پی ٹی آئی کے لوگ گنڈاپور کے بیان کی حمایت کرتے ہیں لیکن ان کو یہ بھی نہیں پتہ کہ ان کے اپنے لیڈران چیئرمین بئرسٹر گوہر اور عمر ایوب صحافیوں سے معافیاں مانگتے پھر رہے ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین بئرسٹر گوہر معافی مانگ رہے ہیں، جبکہ جیل میں بیٹھے ہوئے پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین کا کہنا ہے کہ وہ گنڈاپور کے بیان کی حمایت کرتا ہوں، یہ اس سے بھی زیادہ ڈوب مرنے کا مقام ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ایک سال بھی جیل نہیں کاٹی، ہمارے صدر آصف علی زرداری نے 12 سال جیل کاٹی، شہید بی بی ، مادر جمہوریت بیگم جصرت بھٹو نے جیل کی صعوبتیں برداشت کیں، ہمارے قائد شہید ذواالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر لٹکا کر عدالتی قتل کیا گیا، ہم نے کبھی ملک کے خلاف سازشوں کی بات نہیں کی، نہ کبھی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی 2018 میں جھوٹے مینڈیٹ سے ایوانوں میں آئی، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ ہر کوئی ان کو گود میں بٹھا کر اقتدار دے، لیکن یہ نہیں ہو سکتا، آپ پہلے بھی نااہل تھے، آج بھی ہیں، اور ساری عمر رہیں گے، کیونکہ آپ لوگوں میں سیاسی شعور نہیں نہ ہی آپ سیاسی لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹائمز آف اسرائیل میں عمران خان کی حمایت میں مضمون چھپا ہے، ڈاکٹر اسرار احمد صدیقی نے آج سے پچیس سال پہلے کہا تھا کہ عمران خان کو ایک بہت بڑی سازش کے تحت پاکستان میں لانچ کیا جائے گا، کیا ڈاکٹر اسرار احمد صدیقی نے کسی کے کہنا پر ایسا کہا تھا، ہمارے قومی ہیرو عبدالستار ایدھی نے کہا کہ عمران خان حمید گل کے ساتھ میرے پاس آئے اور کہا کہ ہمیں محترمہ کی حکومت گرانی ہے آپ ہمارا ساتھ دیں۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی اور گھنانی سازش تھی کہ عمران خان کو اس ملک اور عوام پر تھوپا گیا، آج اس ملک کا جو حشر ہے اس کا و ہ شخص بہت بڑا ذمہ دار ہے جو اس ملک پر تھوپا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مقبولیت کا مطلب یہ نہیں کہ ملک پر ایٹم بم گرا دیا جائے، یا آئی ایم ایف کو منع کردیں، مقبولیت کا مطلب یہ نہیں کہ آپ 9 مئی جیسے سانحات میں ملوث ہوں، کیپیٹل ہل والوں کو سزا ہو سکتی ہے تو کیا آپ آسمان سے اترے ہوئے لوگ ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات