ملک چلانے والے طبقے کے ساتھ جو لب و لہجہ استعمال کیا گیا وہ دھمکی سے کم کچھ نہیں تھا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

2008 میں ترقی کی منازل طے کرتا کراچی آج بربادی و تباہی کا نمونہ بنا ہوا ہے کیا پیپلز پارٹی اس کی وضاحت دے گی ایم کیو ایم نے ملک میں جمہوریت کی خاطر سندھ میں متعصب حکومت کو برداشت کیا، چیئرمین ایم کیوایم پاکستان کراچی کے کاروباری افراد کو بلوا کر دھمکی دی گئی ہے جس پر مقتدرہ کو نوٹس لینا چاہئے،پیپلز پارٹی نے الفاظوں کو مزین کرکے دیہی اور شہری کوٹہ لگایا جو کہ دراصل سندھی مہاجر کوٹہ تھا، سید مصطفی کمال تاجروں کے مسائل حل کرنے کے بجائے انہیں چغل خوری کا طعنہ دے کر محب وطن طبقے کی تذلیل کی گئی، 27ویں آئینی ترمیم پر سوائے پیپلز پارٹی کے تمام جماعتیں راضی ہیں، ڈاکٹر فاروق ستارودیگرسینئر رہنمائوں اور اراکینِ مرکزی کمیٹی کی پریس کانفرنس

جمعرات 30 جنوری 2025 22:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جنوری2025ء)پچھلے پندرہ سالوں سے سندھ میں جمہوریت کے نام پر مصنوعی نام نہاد اکثریتی حکومت قائم ہے، ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مرکز بہادر آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوںنے کہاکہ سندھ میں مسلسل جاری ناانصافیوں پر شہری علاقوں کی واحد نمائندہ جماعت ایم کیو ایم سمیت فلاحی ادارے سول سوسائٹی اپنا آئینی اور قانونی احتجاج ریکارڈ کرواتے رہے ہیں سو تاجر و صنعت کاروں نے بھی یہی کیا مگر گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر اعلی سندھ نے تاجر و صنعت کاروں کو مدعو کیا جس پر ہم اس خوش فہمی کا شکار ہوئے کہ شاید گزشتہ سے پیوستہ ناانصافیوں کوتاہیوں پر معزرت کی جائے گی بلکہ تلافی اور ازالے کا اعلان بھی کیا جائے گا مگر ملک چلانے والے طبقے کے ساتھ جو لب و لہجہ استعمال کیا گیا وہ دھمکی سے کم کچھ نہیں تھا یہ کیسا المیہ ہے کہ ایک جانب وہ وہ طبقہ ہے جو صوبے کو چلانے کے لئے سو فیصد وسائل اور صلاحیت خرچ کرتا ہے دوسری جانب وہ افراد ہیں جو ایک فیصد کے حصہ دار نہیں مگر پورے وسائل پر قابض ہیں یہ جبر کا سامراج ہے، آپ نے تو تاجروں سے پوچھ لیا کیا وہ کہیں اور گلہ کرنے کیوں گئے مگر کیا آپ بھی جواب دینا پسند کریں گے کہ چینی تاجر عدالت کیوں گئے ہیں کراچی کے کونے کونے میں تاجروں کو بھتہ نہ دینے پر مار دیا جارہا ہے یہ بھتہ سرکاری سرپرستی میں وصول کیا جارہا ہے سرکاری دفاتر میں موجود افسر سے لیکر سڑک پر کھڑا اہلکار بھتہ وصولی میں ملوث ہے لیاری گینگ وار سے آپ کے تعلق کا پوری دنیا کو معلوم ہے اسٹریٹ کرائم کے ساتھ ساتھ بچوں کے اغوا کی واردات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کو کراچی میں ترقیاتی منصوبے کیوں شروع کرنے پڑے ہیں 2008 میں ترقی کی منازل طے کرتا کراچی جس کی مثالیں دنیا میں دی جارہی تھی آج بربادی و تباہی کا نمونہ بنا ہوا ہے کیا پیپلز پارٹی اس کی وضاحت دے گی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ شہری علاقوں بالخصوص کراچی کو تباہ کرنا نااہلی نہیں بلکہ سوچی سمجھی منصوبہ بندی کا شاخسانہ ہے پچاس سالوں سے نافذ دیہی اور شہری کے نام پر لگے کوٹہ سسٹم سے بھی تسلی نہ ملنے پر اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرنے شروع کر دیئے ہیں جعلی ڈومیسائل پر بھرتیاں کرکے اب آپ نے شہری علاقوں کی تعلیم پر نقب زنی کردی ہے، مہاجروں پر تعلیم روزگار صحت کے دروازے بند کردیے گئے ہیں، لیاری گینگ وار اور اغوا برائے تاوان کے واقعات پیپلز پارٹی کا دیا گیا تحفہ ہیں پوری دنیا میں کہیں بھی بیوروکریٹ کو جامعات یا کسی تعلیمی ادارے کا سربراہ نہیں بنایا جاتا ایم کیو ایم نے ملک میں جمہوریت کی خاطر سندھ میں متعصب حکومت کو برداشت کیا ہم اپنے حصے سے زیادہ کی قربانی دے چکے ہیں ہمارا مطالبہ وزیراعظم سے ہے کہ وہ بتائیں کہ ہم ان کے ساتھ کیوں رہیں عدالتوں میں ہمارے ہزاروں کیسیز سسک رہے ہیں، یہ طریقہ حکومت ملک کو مزید بحران سے دوچار کردے گا، سینیر رہنما سید مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کے کاروباری افراد کو بلوا کر دھمکی دی گئی ہے جس پر مقتدرہ کو نوٹس لینا چاہئے تاجر و صنعتکاروں نے آرمی چیف کے سامنے بھی اپنی تجاویز اور گذارشات رکھی تھیں جو کچھ لوگوں کو ناگوار گزریں، ایم کیو ایم ماضی کی طرح اب بھی اپنے کاروباری طبقے کے ساتھ کھڑی ہے ایم کیو ایم نے ہمیشہ اپنے لوگوں کی دادرسی کی ہے ہمارا تاجر و صنعتکاروں سے خدمت کا رشتہ ہے چیئرمین پیپلز پارٹی کا بیان ہے کہ بلاول ہاس میں پانی ٹینکرز کے ذریعے آتا ہے یہ کارکردگی کیا باعث شرم نہیں سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کا مطالبہ ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم ہی پاکستان کی بقا و ترقی کی ضامن ہے پیپلز پارٹی نے الفاظوں کو مزین کرکے دیہی اور شہری کوٹہ لگایا جو کہ دراصل سندھی مہاجر کوٹہ تھا، سینیئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پورے سندھ کو غلام بنا رکھا ہے پورے سندھ میں زمینوں پر قبضے کی ایک طویل داستاں رقم کی جاچکی ہے آپ نے تاجر و صنعت کاروں کے مثبت کردار کو اجاگر کرنے کے بجائے دھمکی دینا ضروری سمجھا، ایم کیو ایم نے ہمیشہ سندھ میں یکجہتی کو فروغ دیا کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو کمپنی بنا کر کونسے سرخاب کے پر لگا دیے گئی تاجروں کے مسائل حل کرنے کے بجائے انہیں چغل خوری کا طعنہ دے کر محب وطن طبقے کی تذلیل کی گئی، صوبے میں معاشرتی تفریق پیدا کی جارہی ہے 27ویں آئینی ترمیم پر سوائے پیپلز پارٹی کے تمام جماعتیں راضی ہیں، اس موقع پر سینیئر رہنما نسرین جلیل انیس احمد قائم خانی امین الحق فیصل سبزواری سمیت اراکینِ مرکزی کمیٹی ارکانِ پارلیمنٹ قومی و صوبائی اسمبلی بھی موجود تھے۔