کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پر اٹھانے کی ضرورت ہے، عالمی اداروں کو کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، سیمینار سے مقررین کا خطاب

بدھ 16 اپریل 2025 20:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2025ء) آزاد کشمیر اور پاکستان کی سیاسی قیادت نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پر اٹھانے کی ضرورت ہے، عالمی اداروں کو کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، کشمیر کی آزادی کی جدوجہد بنیادی حق کے حصول تک جاری رہے گی، دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کو متحد ہونا پڑے گا۔

بدھ کو کل جماعتی حریت کانفرنس اور کشمیر انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ریلیشنز کی جانب سے اسلام آباد میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ وہ بطور کارکن جماعت اسلامی نہیں بلکہ اہل کشمیرکی محبت میں یہاں آئے ہیں، اس کانفرنس میں دنیا بھر سے لوگ شریک ہیں، گذشتہ روز اسلام آباد میں ایک شاندار اوور سیز کانفرنس ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا آنے والا کل آج سے بہتر ہونا چاہئے، ہمیں نئے عزم کے ساتھ آگے چلنا ہوگا، کشمیر ایک نظریہ ہے، جو مجاہدین کشمیر کی آزادی میں جہاد کرتے شہید ہوگئے وہ ہمارے ہیرو ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میری پہچان ہے، پاکستان بھی ہمارا ہے کشمیر بھی ہمارا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت بدل گیا ہے ،اب مسلم ممالک طاقت میں آرہے ہیں، ہم نے ہر فورم پر کشمیر کی بات کی ہے، میں سب کو یقین دلاتا ہوں کہ آنے والا دور پاکستان اور کشمیر کا ہے، وقت بدل رہا ے، انشاءاللہ جلد فلسطین اور مقبوضہ کشمیر بھی آزاد ہونے والے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ شاندار کشمیر کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کے مشکور ہیں، کشمیری اس وقت اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، کشمیر میں اس وقت بھی نسل کشی کی جا رہی ہے، پاکستان پییلزپارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جماعت ہےجس کی بنیاد تنازعہ کشمیر پر رکھی گئی،شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بی بی شہید نے کشمیر کی جدوجہد اور آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا، پی پی پی نے ہر فورم میں کشمیر کی آزادی کے حوالے سے آواز اٹھائی، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بھی اقوام متحدہ میں کشمیر کے موضوع پر آواز اٹھائی، ہمارے لیڈر بلاول بھٹو بھی ہر فورم پر آواز اٹھاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں اس وقت ظلم کی انتہا کردی گئی ہے، اقوام متحدہ میں بار بار اس موضوع پر روشنی ڈالی گئی، اب اقوام متحدہ کو بھی سنجیدگی سے ایکشن لینا چاہئے، فلسطین اور کشمیر دونوں جگہوں پر نسل کشی کی جا رہی ہے، مودی سرکار اپنی پالیسی میں بالکل تبدیل نہیں کر رہی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہے، دنیا میں انسانی حقوق کے تحفظ کے قوانین موجود ہیں، عالمی ادارے ان قوانین کی پاسداری کراتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق خان نے کہا کہ آج کی تقریب میں بہترین مقررین موجود ہیں جو کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کررہے ہیں، کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پر اٹھانے کی ضرورت ہے، پاکستان میں بھی اس وقت دہشت گردی کی لہر پیدا ہورہی ہے، اس وقت بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں جو بد امنی کے حالات ہیں اس کے پیچھے بھارت ہے، وقت آگیا ہے کہ سب مزید متحد ہوجائیں۔

حریت رہنما غلام محمد صفی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کی اس کانفرنس کے بعد ہمارے لئے نئے راستے کھلے ہیں، کام کی اہمیت اور لگن اس کانفرنس کے بعد بڑھ جائے گی، ہم مسئلہ کشمیر کا کوئی نیا حل تلاش کرنے نہیں نکلے،ریاست جموں و کشمیر کی عوام کو موقع ملنا چاہئے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں، اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام کو فیصلہ کا حق ملنا چاہئے، جموں و کشمیر کے عوام نے پاکستان کے ساتھ ملنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم تقسیم کا شکار ہرگز نہیں ہونا چاہتے، ہم اپنی تحریک کی بات کررہے ہیں، ہم اپنے قائدین کا پیغام پہنچا رہے ہیں اور پہنچاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کو ایک پلڑے میں نہیں تول سکتے، بھارت ہمارے کلچر کا مخالف ہے، ہماری آزادی اور تحریک کا مخالف ہے۔ اس موقع پر مختلف ممالک سے آئے ہوئے رہنمائوں نے بھی خطاب کیا جن میں سپین سے فیاض اللہ، لندن سے ڈاکٹر ذوالفقار اور ممبر برٹش مسلم کمیونٹی لیاقت علی شامل تھے۔