
آرٹس کونسل اور وپیپلزپارٹی کراچی کے زیر اہتمام معروف سیاسی رہنما تاج حیدر کی یاد میں تعزیتی اجلاس
وہ اپنے اخلاق اور مثبت سوچ سے لوگوں کے دل میں جگہ بنالیتے تھے۔ تاج حیدر کے قول اور عمل میں کوئی کمی نہیں تھی،مقررین کا خطاب
پیر 28 اپریل 2025 19:25
(جاری ہے)
تاج حیدر ہر نسل، مذہب، زبان کو برابر رکھتے تھے۔ وہ پیپلز پارٹی کے بانی رکن تھے ۔ وہ اپنے اخلاق اور مثبت سوچ سے لوگوں کے دل میں جگہ بنالیتے تھے۔ تاج حیدر کے قول اور عمل میں کوئی کمی نہیں تھی۔
تاج حیدر نے اصولوں کی سیاست کو کبھی نہیں چھوڑا، اس میں چاہے ان کا ذاتی نقصان کیوں نہ ہو رہا ہوں۔ تقریب کے آغاز میں سعید غنی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو ،بے نظیر بھٹو ، سینیٹر تاج حیدر سمیت تمام شہدا کے لیے فاتحہ کروائی۔ تعزیت ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ تاج حیدر نے اصولوں کی سیاست کو کبھی نہیں چھوڑا، اس میں چاہے ان کا ذاتی نقصان کیوں نہ ہو رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جس بات کو وہ پاکستان اور پارٹی کے لئے بہت اور اصولی سمجھتے تھے اس بات کو انہوں نے باندھ کر رکھا۔ انہوں نے ہمیشہ اس ملک کے اندر سپاہی خود مختاری کے لئے اپنی سیاست اور اپنی زندگی کو وقف کیا۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ تاج حیدر کے ساتھ میں نے جیل کے اندر سینیٹ کے اندر پارٹی کے اندر ، الیکشن سیل کے اندر وقت گزارا۔ میں نے تاج حیدر سے ہمیشہ سیکھا اور کوشش کی کہ ان کی بات کو آگے بڑھا سکوں یا جس طرح کی زندگی وہ بسر کر کررہے تھے ویسے گزاروں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آج بھی تاج حیدر جیسے لوگوں کی وجہ سے زندہ ہے۔ پیپلز پارٹی کے ورکرز نے اپنی جانیں قربان کی مگر اپنے اصولوں پر ڈٹے رہے۔ ہم نے اس پارٹی سے یہ سبق سیکھا کہ وہ کہ اپنے اصولوں پر ڈٹے رہوں۔ مجھے آج تاج بھائی کی کمی محسوس ہورہی ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ معدنیات پر حق صوبوں کا ہے وہ وفاق کو نہیں دے سکتے۔ مجھ سے زیادہ جس نے اٹھارویں ترمیم کا دفاع کیا وہ تاج حیدر تھے۔ تاج حیدر جیسے لوگوں کا کلئیر ویژن تھا ان لوگوں کی کمی پارٹی کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی محسوس ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تاج بھائی سندھ کے حقوق کے لیے ہر پلیٹ فارم پر جدوجہد کی اور اصولی موقف اپنایا۔ تاج حیدر نے جن اصولوں پر اپنا محور بنایا ان کو آپ اپنائے۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ سیاست ایک نئے ڈھنگ میں نکل گئی ہے جس میں سیاسی پارٹی کھوکھلی ہو گئی ہیں، اگر ہمیں اپنی پارٹی کو قائم دائم رکھنا ہے تو پھر تاج حیدر کے مشعل راہ کو اپنانا ہوگا۔ اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ تاج حیدر پاکستان کے نامور سیاست دان، مصنف، ڈرامہ نگار، ماہرِ تعلیم، پالیسی ساز، نیشنلسٹ، بائیں بازو کی سیاست کے حامی اور مارکسسٹ دانشور تھے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹر تاج حیدر پارٹی کی مرکزی و صوبائی عہدوں پر تعینات رہے اور آخر تک وہ پیپلز پارٹی کی مرکزی الیکشن سیل کے انچارج رہے۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر عظیم رہنما تھے اور۔ ان کی پیپلز پارٹی کے لیے بڑی بہت خدمات ہیں۔ ان جیسا رہنما پاکستان پیپلز پارٹی میں تو کیا کسی اور پارٹی میں نہیں ملتا۔ سعید غنی نے کہا کہ تاج حیدر کو آپ سب جانتے ہیں، جو ان کا کردار رہا وہ ایک کھلی کتاب کی مانند ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر نے بھرپور کام کیا اور ان کے انتقال کے بعد جب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ان کے گھر گئے اور کہا کہ الیکشن سیل کا جو کام تاج حیدر کرتے تھے اب وہ کام کس سے کروائیں گے۔ تعزیتی ریفرنس سے صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاج بھائی کے بارے میں جتنا صادقہ آپا اور ناہید نے کہا بہت اچھا کہا ۔ تاج حیدر پیپلز پارٹی کے ورکر تھے۔ تاج بھائی بائیں بازو کے تھے وہ دنیا کے تمام انسانوں کے لئے ایک مثبت خواب رکھتے تھے اور ہر کسی کو برابر رکھتے تھے۔ احمد شاہ نے کہا کہ تاج حیدر ہر نسل، مذہب، زبان کو برابر رکھتے تھے۔ وہ پیپلز پارٹی کے بانی رکن تھے اور ان کا حضرت علی اور امام حسین کا رشتہ تھا کیونکہ وہ ایک روحانی آدمی تھے۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر کوئی مشاعرہ کوئی قوالی نہیں چھوڑتے تھے۔ تاج حیدر نے ڈرامے لکھے اور کئی ڈرامے بھی کیے۔ احمد شاہ نے کہا کہ بینظیر بھٹو یہ چاہتی تھی کہ جو بندہ پارٹی میں ہوں اس کو تاریخ کا معلوم ہوں، اسے معلوم ہو کہ پارٹیاں کس طرح بنتی ہیں اور ان کو مضبوط کیسے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنما کا رتبہ اعلی ترین رتبہ ہے، اکیسویں صدی کے تقاضے میں لڑائی کے لئے نئے ٹولز تھے۔ احمد شاہ نے کہا کہ تاج حیدر کو معلوم تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا کی کیا پاور ہے، آپ کو یہ بھی معلوم تھا کہ ادب کی کیا پاور ہے۔ آپ کو یہ بھی علم تھا کہ اسٹریٹ پاور کے لئے، ڈیجیٹل میڈیا کی ضرورت ہے۔ تعزیتی ریفرنس سے تاج حیدر کی اہلیہ ناہید وصی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جو تاج حیدر کے ساتھ وقت گزارا وہ بے مثال تھا۔ تاج کو جو محبت اور پیار زندگی میں ملا ، اسی محبت عقیدت پیار سے وہ رخصت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے تاج حیدر کے انتقال کے بعد معلوم ہوا کہ پیپلز پارٹی کی صورت میں ایک فیملی ملی ہے۔ وہ جہاں جاتے اپنے اخلاق اور مثبت سوچ سے لوگوں کے دل میں جگہ بنالیتے تھے۔ ناہید وصی نے کہا کہ تاج کو سراہنا بہت آسان ہے مگر ان کے جیسے زندگی جینا ان کے اصولوں پر زندگی گزارنا بہت مشکل ہے۔ تاج حیدر کو خوش رہنا پسند تھا۔ انسانی رشتوں کی بنیاد دل کے راستے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر کی شخصیت کا ایک رخ جس میں وہ اردو ادب سے وابستہ نظر آتے ہے، تاج حیدر کو شاعری کا شوق تھا ، نظمیں بھی لکھیں۔ تاج حیدر نے کبھی لفظوں کے ذریعے اپنے دکھ بیان نہیں کئے۔ تعزیتی اجلاس سے تاج حیدر کی بہن اور سماجی رہنما صادقہ صلاح الدین نے کہا کہ ہم آج یہاں ایک شخصیت کی زندگی کو سیلیبریٹ کر رہے ہیں جنہوں نے اپنی مرضی سے زندگی گزاری۔ ہمارے گھر میں سب سے کم عمر میں تاج حیدر نے میٹرک اور ماسٹر کیا تھا۔ تاج بھائی پر پریشر رہا کہ پاکستان چھوڑ دیں لیکن حب الوطنی ان میں تھی انہوں نے پاکستان نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ بابا ہمارے تاج حیدر کے رول ماڈل رہے۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر کو میر اور غالب کے اشعار یاد تھے، ان میں سادگی اور فقیری تھی۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر جیسی زندگی گزارنا بہت مشکل تھا کیونکہ تاج حیدر میں کمال کی سادگی، کمال کا ضبط تھا۔ تاج حیدر کے قول اور عمل میں کوئی کمی نہیں تھی۔ تاج حیدر کی یہی سادگی اور صبر ان کو دوسرے لوگوں سے مختلف بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر کے جنازے میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی اور تاج حیدر سیاستدان میں اپنی مثال آپ تھے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ہستیوں کے تاج حیدر کے دل میں محبت تھی ان کو وہ آخری دم تک نہیں بھولے۔ غازی صلاح الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ تاج حیدر میرے بہت اچھے دوست تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے آج جس طرح تاج حیدر کی خدمات کو سراہا ہے وہ آنے والے نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے تاج حیدر کو خطوط بھی لکھے جس کے ذریعے وہ تبادلہ خیال کیا کرتے۔ اگر آپ کو دنیا بدلنی ہے تو سیاست اس کا واحد راستہ ہے۔ غازی صلاح الدین نے کہا کہ میں کارکنان سے کہوں گا کہ جب بھی آپ سیاست میں آئیں تو آپ میں دلچسپی اور جوش کا ہونا ضروری ہے۔ پیپلز پارٹی محنت اور لگن سے اپنا کام کررہی ہے اور وہی معلومات، لگن اور جذبہ تاج حیدر میں نظر آتتلا تھا۔ سید وقار مہدی نے کہا کہ تاج حیدر سے میرا عملی تعلق 1987 سے تھا۔ تاج حیدر سے میں نے سیکھا، سمجھا وہ میرے لئے استاد کی اہمیت رکھتے تھے۔ وقار مہدی نے کہا کہ تاج حیدر ایک سادہ آدمی تھے ان میں کسی قسم کی نمود نمائش نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر اپنی تشہیر نہیں کرتے تھے بلکہ پارٹی کی تشہیر کرتے تھے۔ وقار مہدی نے کہا کہ تاج حیدر نے دوستوں کو جوڑنے رکھنے کی بہت کوششیں کی۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر آپ کو ہمیشہ مسکراتے ہوئے نظر آتے رہے۔ وہ اپنے کارکنوں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتے رہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹر تاج حیدر پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے سر کا تاج ہیں۔ تعزیتی ریفرنس سے معروف صحافی مظہر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ تاج حیدر کے گھرانے سے میرا پرانا تعلق رہا ہے، میری نظر میں سب سے زیادہ سیاسی آدمی پروفیسر قرار صاحب تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں جب تاج حیدر کو اس خاندان میں دیکھتا ہوں تو مجھے جوہر صاحب نظر آتے ہیں، جوہر صاحب کا بائیں بازو کے نظریات سے مظبوط تعلق رہا ہے ۔ اس گھرانے کا ادب اور سیاست سے تعلق ہے۔ مظہر عباس نے کہا کہ بدقسمتی سے پیپلز پارٹی نے اپنی تاریخ نہیں لکھی، ہم جب بھی پیپلز پارٹی کا ذکر کرتے ہیں لیاری سے شروع کرتے ہیں اور ملیر پر ختم کرتے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کا مضبوط یونٹ سب سے مشکل یونٹ ناظم آباد میں ہوا کرتا تھا جہاں پیپلز پارٹی نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر نے اپنا اسٹڈی سرکل بنایا اس اسٹڈی سرکل میں شاعر، ادیب، صحافی سب ہوتے تھے۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ یہ اسٹڈی سرکل آگے چلتے رہے۔ مظہر عباس نے کہا کہ ہم اتنے آگے چلے گئے کہ پارٹی کو پیچھے چھوڑ گئے، تاج حیدر جیسے لوگوں نے اس بات کی پرواہ نہیں کی کہ پارٹی کی گورنمنٹ ہے یا پارٹی اپوزیشن میں ہے ۔ جب آپ نظریات سے ہٹ جائے گے تو پارٹی کیسے قائم رہے گی۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے ہر کارکن کو ادب کا معلوم ہونا چاہیے۔ مختلف لوگوں کی کتابوں کو پڑھنا چاہیے ان کے نظریات کو سمجھنا چاہیے اور اسی وجہ سے تاج حیدر مخالف پارٹی کے کارکنان کی پسندیدہ شخصیت تھے۔ انہوں نے کہا کہ تاج حیدر مضبوط آدمی تھے اور ایسے مضبوط آدمیوں کی پارٹی کو ضرورت ہے۔
مزید قومی خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر ملنے کا امکان
-
بھارت عالمی دہشت گرد ہے ،غیر ملکی میڈیا پہلگام ڈرامہ کو مسترد کرچکا ہے ، گورنر پنجاب
-
بھارت کی جارحیت، انسانیت کی بد ترین تاریخ ہے، اعظم سواتی
-
وفاقی وزیر مواصلات سے قزاخستان کے وزیر ٹرانسپورٹ کی وفد کے ہمراہ ملاقات، پاکستان سے قزاخستان ڈائریکٹ فلائٹ کے ساتھ ساتھ ویزہ شرائط بہتر ہونی چاہئیں، عبدالعلیم خان
-
کراچی، آن لائن ٹیکسی سروسز کیلئے ایک نظام اورای وی ٹیکسی لانے کا فیصلہ
-
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں متنازعہ کینال منصوبے کو مسترد ہونا پاکستان کی جیت ہے ، شرجیل انعام میمن
-
لاہور: نجی کالج میں 21 سالہ طالبہ پہلی منزل سے گر کر جاں بحق
-
مودی مسلمان دشمن‘ اسلام اور مسلمان کے مقابلے میں جہاں کوئی محاذ ملے گا مودی وہاں کھڑا ہو جائے گا‘مولانا فضل الرحمٰن
-
پاکستان کی تقریباً 8.4 ملین آبادی کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے ، زراعت کا شعبہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ہوئے دباؤ کا شکار ہے۔ماہرین
-
کراچی کی سڑکوں پر دندناتی ہیوی گاڑیوں نے مزید 2 افراد کو کچل ڈالا
-
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس
-
محکمہ سکولزایجوکیشن نے بہتر سہولیات دینے کے لیے 90 ارب روپے مانگ لیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.