Live Updates

اپنا آئینی و قانونی حق رکھتے ہیں ،سپیکر کے غیر قانونی اقدامات پر قانونی چارہ جوئی کریں گے‘ احمد خان بھچر

جمعہ 4 جولائی 2025 23:01

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2025ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک احمد خان بھچر نے کہا ہے کہ ہم اپنا آئینی و قانونی حق رکھتے ہیں ،سپیکر پنجاب اسمبلی کے غیر قانونی اقدامات پر قانونی چارہ جوئی کریں گے،ہمیں اسمبلی سے باہر پھینک دیں ہم باہر اسمبلی لگا لیں گے ،ہمارے خان نے کبھی کمپرومائز نہیں کیا تو ہم کیا کریں گے جبکہ تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کسی ممبر کواحتجاج کی بنیاد پر ایوان سے باہر نہیں نکالا جا سکتا ہے ، ہم قانون کا راستہ اختیار کرتے ہوئے عدالت جائیں گے ،بربریت سے ہمیں اور عوام کو خاموش نہیں کروایا جا سکتا سب متحد ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ،سردار لطیف کھوسہ اور معطل اپوزیشن اراکین کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ تحریک انصاف کا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے ،جعلی وزیر اعلی ہمارے اوپر مسلط کی گئی، ہمارے ورکرز کو گھروں سے باہر نکال کا گھسیٹا گیا ۔

انہوںنے کہا کہ اگر ثانی ملکہ کی شان میں گستاخی ہو گئی ہے،تو ہم یہ گستاخی کرتے رہیں گے۔آپ ہمیں اسمبلی سے باہر پھینک دیں ہم باہر اسمبلی لگا لیں گے جو حقیقی اسمبلی ہوگی، ہمیں سیٹوں کی نہیں پروا لیکن آپ یہ سوچ لیں کہ تاریخ آپ کو کس نام سے یاد رکھے گی۔ہم مریم نواز کے آگے کھگو گھوڑے بن کر نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کہتے ہیں ہم نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے وہ ہمیں دکھا دیں کہ دنیا میں کہاں ایسے ہوا ہے ،جناب اسپیکر آپ کی حکومت ہمارا جینا حرام کر دے اور آپ کہتے ہیں کہ ہم احتجاج نہ کریں۔

آپ کا ڈپٹی اسپیکر کندھے پر چڑھ کے نعرے بازی کر رہا تھاآپکو وہ نظر نہیں آیا۔اسپیکر صاحب آپ اپنے اوپر دھبہ لگا رہے ہیں،آپکو زیب نہیں دیتا کہ الیکشن کمیشن جا کر اپوزیشن اراکین کو ڈی سیٹ کرائیں ، اس اسمبلی کو بے توقیر کر رہے ہیں۔ہم جو دس دس ایف آئی آر سے نہیں ڈرے اس رولنگ سے کیا ڈریں گے، ہمارے خان نے کبھی کمپرومائز نہیں کیا تو ہم کیا کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سپیکر صاحب آپ غیرجانبدار سپیکر رہیں ہمارے ایک سو چھ ممبر متحد ہیں، ہم ایک بڑی سیاسی جماعت ہیں ہمارے لیڈر سے ہمیں ملنے نہیں دیا جا رہا تو کیا ہم احتجاج بھی نہ کریں۔جب رجیم تبدیل ہوئی اسوقت سے اب تک احتجاج کررہے ہیں، ہم اپنا آئینی و قانونی حق رکھتے ہیں سپیکر کے غیر قانونی اقدامات پر قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ سپیکر آپ کے ہمارے دوست موجود ہیں پارلیمانی لیڈر کی میٹنگ میں معاملہ رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ کرپشن ہو رہی ہے ،پسندیدہ بینکوں میں رقم سے لوگوں کو پیسے دیئے تو ہم اس پر خاموش نہیں رہیں گے پوچھیں گے۔انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں خان کی بہنوں سیاسی لیڈران ورکرز کو ملنے نہیں دیا جا رہا، اڈیالہ جیل کس کی حدود میں آتا ہے ۔اس موقع پر تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بربریت اور ظلم کی تاریخ رقم کر دی ہے، کسی ممبر کواحتجاج کی بنیاد پر ایوان سے باہر نہیں نکالا جا سکتا ہے ، ہم قانون کا راستہ اختیار کرتے ہوئے عدالت جائیں گے لیکن اس ملک میں اب قانون کی پاسداری رہی کہاں ہے ۔

ان چھبیس اراکین نے آواز حق بلند کی ہم ان کا ساتھ دیں گے اور پاکستان کی عوام بھی ان کو یاد رکھے گی۔پاکستان کی عوام باشعور ہے ،وہ جانتی ہے کون ان کے حق کی جنگ لڑ رہا ہے۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالتیں ہمارے لئے عمارتیں ہیں ہمیں کوئی انصاف نہیں ملتا، عوام کا قانون کے مطابق حق چھین لیاگیا ہے قانون نافذ کرنے والے خود قانون کو پامال کررہے ہیں،بربریت سے ہمیں اور عوام کو خاموش نہیں کروایا جا سکتا سب متحد ہیں۔

پارٹی رہنما لطیف کھوسہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 26نومبر کو قتل و غارت کی، 26ویں ترمیم کر کے آئین کو یرغمال بنا لیا،اب پھر 26اراکین اسمبلی کو معطل کیا گیا، پتہ نہیں اس حکومت کو 26کے ہندسے کیا ہے ،پتہ نہیں کسی پیرنے کہا ہے یاکسی مہارانی نے کہا ہے۔انہوںنے کہا کہ کیا وزیر اعلی پنجاب مقدس گائے ہے جو اس کے خلاف احتجاج نہیں ہو سکتا،روز یہ لوگ بانی پی ٹی ائی کو برا بھلا کہتے ہیں، ہم تو تہذیب کے دائرے میں رہ کر تنقید کرتے ہیں۔

سپیکر صاحب آرٹیکل 63کو ہی پڑھ لیں، سپیکر ملک محمد احمد خان قانون کے جاہل ہیں جسے قانون کا پتہ ہو وہ ایسا نہیں کرتا، نہ یہ اراکین اسمبلی ڈس کوالیفائی ہوں گے نہ یہ ریفرنس انجام کو پہنچے گا نہ ہم پہنچنے دیں گے ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی اسپیس ختم کی جا رہی ہے، وزیراعظم و پیپلزپارٹی کے لوگ کے پی میں فسطائیت کے بیانات دے رہے ہیں، یہ سوچ رہے تھے کہ عمران خان سے ملاقات نہ ہوگی بجٹ پاس نہیں ہوگا تو گورنر راج لگا دیں گے تو کے پی حکومت چھین لیں گے مگر علی امین گنڈا پور کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے وقت سے بجٹ پاس کردیا اور مالی بحران سے صوبے کو بچا لیا، یہ چاہتے تھے کہ مالی بحران پیدا کر کے کے پی کے میں گورنر راج لگا دیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہدایت کر دی ہے کہ محرم کے بعد احتجاج کریں،یہ دیکھیں گے کس طرح عوام احتجاج برپا کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پارلیمان کے اندر اور باہر احتجاج کا حق چھین رہے ہیں،پیکا ایکٹ لگا کر صحافت کا گلہ گھونٹ رہے ہیں ۔سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں پر شرمناک فیصلہ دیا ہے،اسی طرح الیکشن کمیشن نے بھی شرمناک کرداد ادا کرکے مخصوص نشستیں جعلی حکومت کو دیدی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مذاق نہیں ہوسکتا خان نے کہہ دیا ہے کہ دس محرم کے بعد تحریک چلائیں گے، مہنگائی کا سونامی بجٹ سے عوام پر لے آئے ،فسطائیت کی انتہا ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات