ملک دشمن عناصر ساختہ افراتفری پیدا کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں، آرمی چیف

آج کا سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ بن چکا ہے، نئی نسل کی سوچ، تعلقات اور ترجیحات مختلف ہیں، ہماری 64 فیصد نوجوان آبادی مستقبل کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرے گی؛ امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی اتوار 10 اگست 2025 19:39

ملک دشمن عناصر ساختہ افراتفری پیدا کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال ..
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست 2025ء ) پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ آج کا سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ بن چکا ہے لیکن ملک دشمن عناصر اسے "ساختہ افراتفری" پیدا کرنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی وطن عزیز کے ساتھ عقیدت اور وابستگی ایک کھلی حقیقت ہے، ناگہانی آفات کی صورت میں بھی بیرون ملک پاکستانی سب سے پہلے امداد کی اپیل پر لبیک کہتے ہیں۔

دورہ امریکہ کے دوران پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں فیلڈ مارشل نے قرآن پاک کی آیات کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ "اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو خوب تحقیق کر لیا کرو تاکہ تم نادانی میں کسی کو نقصان نہ پہنچاؤ اور بعد میں اپنے کیے پر پشیمان نہ ہو"، نئی نسل کی سوچ، تعلقات اور ترجیحات مختلف ہیں، جسے سمجھنا وقت کی اہم ضرورت ہے، ہماری 64 فیصد نوجوان آبادی بے پناہ صلاحیتوں سے بھرپور ہے جو مستقبل کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی عزت و وقار کا سرچشمہ اور دیگر پاکستانیوں کی طرح پرجوش ہیں، بیرون ملک پاکستانی "برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین" ہے، امریکہ کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدے کی بدولت بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے۔ سید عاصم منیر نے کہا کہ محض ڈیڑھ ماہ کے وقفے کے بعد میرا دوسرا دورہ پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے ایک نئی جہت کی علامت ہے، ان دوروں کا مقصد تعلقات کو ایک تعمیری، پائیدار اور مثبت راستے پر گامزن کرنا ہے، اب ہمارے سامنے سوال یہ نہیں کہ "اگر" ہم اٹھیں گے بلکہ سوال یہ ہے کہ "کتنی جلدی اور کتنی قوت سے" ہم اٹھیں گے؟، آئیے ہم اپنے آباؤ اجداد کی میراث قائم رکھتے ہوئے ایک نئے جذبے اور مقصد کے ساتھ کھڑے ہو کر آگے بڑھیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ بھارت اپنے آپ کو "وشوا گرو" کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے لیکن عملی طور پر ایسا کچھ بھی نہیں، بھارت کی خفیہ ایجنسی را کی ٹرانس نیشنل دہشتگرد سرگرمیوں میں شمولیت عالمی سطح پر شدید تشویش کا باعث ہے، اس کی مثالیں کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں آٹھ بھارتی نیول افسران کا معاملہ، اور کلبھوشن یادیو جیسے واقعات ہیں، پاکستان نے بھارت کی امتیازی اور دوغلی پالیسیوں کے خلاف کامیاب سفارتی جنگ لڑی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حالیہ بھارتی جارحیت جو شرمناک بہانوں کے ساتھ کی گئی، اس میں بھارت نے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی اور معصوم شہریوں کو شہید کیا، پاکستان صدر ٹرمپ کا انتہائی مشکور ہے جن کی سٹریٹجک لیڈشپ کی بدولت نا صرف انڈیا پاکستان جنگ رکی بلکہ دنیا میں جاری بہت سی جنگوں کو روکا گیا ہے، تاہم اس بھارتی جارحیت نے خطے کو ایک خطرناک طور پر بھڑکنے والی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا جہاں کسی بھی غلطی کی وجہ سے دو طرفہ تصادم بہت بڑی غلطی ہوگی۔

سید عاصم منیر کہتے ہیں کہ پاکستان نے اس اشتعال انگیزی کا پُرعزم اور بھرپور جواب دیا، ہم نے وسیع تر تنازعہ کو روکنے میں کامیابی حاصل کی، بھارت اب بھی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے پر بضد ہے، پاکستان واضح کرچکا ہے کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اسی طرح مقبوضہ کشمیر بھی بھارت کا کوئی اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک نامکمل بین الاقوامی ایجنڈا ہے، جیسا کے قائد اعظم نے کہا تھا کشمیر پاکستان کی "شہ رگ" ہے، مقبوضہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں بھی موجود ہیں، اور پاکستان ان قراردادوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

فیلڈ مارشل نے کہا کہ غزہ میں جاری نسل کشی، ایک بدترین انسانی المیہ ہے جس کے عالمی اور علاقائی دونوں سطح پر شدید مضمرات ہیں، علاوہ ازیں افغانستان سے کئی دہشت گرد تنظیمیں جس میں فتنہ الخوارج شامل ہے، پاکستان کے خلاف متحرک ہیں، ہماری ترقی اور خوشحالی دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں سے وابستہ ہے، اس وقت دہشت گردی کے کیخلاف پاکستان آخری فصیل ہے، دہشت گردوں کے لیے کوئی ہمدردی نہیں اور انہیں پوری قوت سے انصاف کا سامنا کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری بھارت کے خلاف سفارتی اور سیکیورٹی میدان میں حالیہ کامیابی، اللہ تعالیٰ کی رحمت، قوم کی اجتماعی کوشش، سیاسی لیڈرشپ کی دوراندیشی و استقامت اور ہماری بہادر افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا نتیجہ ہے جب کہ بین الاقوامی تعلقات کے محاذ پر بھی پاکستان نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، امریکہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کے ساتھ مختلف مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر عمل درآمد جاری ہے، جو معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے۔