Live Updates

پیپلز پارٹی کا خیبرپختونخواہ میں شدید بارش و سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار

بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات کی روشنی میں حکومتِ سندھ کی جانب سے صوبہ پختونخواہ کے بارش متاثرین کے لیے امدادی سامان پشاور پہنچنا شروع ہوچکا، وقار مہدی

منگل 19 اگست 2025 23:02

اسلام آباد / کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر وقار مہدی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں شدید بارش و سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات کی روشنی میں حکومتِ سندھ کی جانب سے صوبہ پختونخواہ کے بارش متاثرین کے لیے امدادی سامان پشاور پہنچنا شروع ہوچکا۔

انہوں نے زور دیا کہ یہ وقت سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر بارش متاثر اپنے ہم وطن بھائیوں و بہنوں کے ساتھ کھڑا ہونے کا ہے۔ سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، سینیٹر وقار مہدی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جاری بارشوں کے دوران گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں، لیکن صوبہ خیبرپختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 650 زائد آفات افراد جاں بحق ہوگئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں سے ہونے والے نقصان پر سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے رابطہ کرکے یکجہتی کا اظہار کیا اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے یہ کہنا کہ مجھے کسی کی بھی مدد نہیں چاہیے افسوسناک بیان ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ بارش متاثرین کی امداد اور بحالی کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، یہ انسانی ہمدردی کا معاملہ ہے۔ سینیٹر وقار مہدی نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے حکومتِ سندھ کی جانب سی100 واٹر فلٹڑیشن پلانٹس ہلالِ احمر کے حوالے کر دیئے گئے ہیں، جبکہ 4 ہزار سے زائد بارش متاثرہ خاندانوں کے لیے خوراک کے پیکٹس پشاور پہنچا دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خوراک کے علاوہ دیگر اشیائے ضروریہ سے بھرے 15 ٹرک بھی خیبرپختونخوا بھیجے گئے ہیں۔ سینیٹر وقار مہدی نے نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ سال 2022ع میں جب سندھ میں تاریخی سیلاب آیا تھا، تو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیرِ خارجہ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ کیا اور انہیں سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرایا، جبکہ دیگر تمام دوست ممالک سے بھی رابطہ کرکے اٴْن کا تعاون حاصل کیا۔

اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پورے ملک کا عالمی فورم پر مقدمہ لڑا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی کاوشوں کے نتیجے میں 2022ع کے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے عالمی فنڈ قائم ہوا، اور آج سندھ میں سیلاب سے متاثر 21 لاکھ خاندانوں کے لیے گھروں کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے، جو اپنی نوعیت کا دنیا میں سب سے بڑا آباد کاری کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت 6 لاکھ سے زائد مکانات مکمل ہوچکے ہیں جنکے مالکانہ حقوق خواتین کو دے دیئے گئے ہیں۔ سینیٹر وقار مہدی نے وزیراعظم شہباز شریف پر زور دیا کہ وہ خیبرپختونخواہ سمیت حالیہ بارشوں سے متاثر ہونے والے تمام علاقوں کا دورہ کریں اور متاثرین کی ہر ممکن امداد کریں۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ملک میں شدید بارشوں، سیلاب اور دیگر قدرتی آفات کے حوالے سے جدید ارلی وارننگ سسٹم کے قیام پر زور دیا اور کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے اکثر و بیشتر پیشنوگوئیاں غلط اور کبھی صحیح ثابت ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہمارے ملک میں ارلی فلڈ وارننگ سسٹم موجود نہیں ہے اگر ملک میں جدید ارلی وارننگ سسٹم ہو تو ہزاروں شہریوں کی جانوں کو محفوظ اور مالی نقصان کو کم کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے سول ڈفینس کے ادارے اور اسکاوًٹس جیسے مکینزم کو بھی موثر انداز میں فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات