Live Updates

گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کا صوبہ بھر کے مسائل کے حل کے لئے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر زور

جمعرات 21 اگست 2025 17:46

گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کا صوبہ بھر کے مسائل کے حل کے لئے آل پارٹیز ..
․کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے حالیہ بارشوں کے بعد شہر میں پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے عوام کے مسائل کا مستقل حل نکالنے کے لئے صوبائی حکومت، وفاقی اداروں، بلدیاتی نمائندوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر ماسٹر پلان تیار کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار ا نہوں نے گورنرہائوس میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو اقتدار میں آئے 17 سال ہوچکے ہیں، جبکہ گزشتہ 4 سال سے بلدیاتی حکومت بھی انہی کی جماعت کے پاس ہے مگر اب تک شہر کے مسائل کا کوئی تحریری اور جامع حل سامنے نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبے کے درمیان اس وقت بہترین تعلقات ہیں یہی وجہ ہے کہ کسی بھی منصوبہ یا تجویز کو آگے بڑھانے میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ یہ وقت تنقید کا نہیں بلکہ عملی اقدامات کا ہے۔ اگر کسی نے پہلے میٹنگ نہیں بلائی تو اب بھی دیر نہیں ہوئی۔ اگلی بارش کا انتظار نہ کریں بلکہ ابھی بیٹھ کر حل نکالیں۔ انہوں نے پیشکش کی کہ اگر وفاقی اداروں کے ساتھ رابطے یا ہم آہنگی کی ضرورت ہو تو ان کا دفتر ہمیشہ تعاون کے لئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں میں سڑکوں سے پانی تو نکال دیا گیا لیکن ہزاروں گھروں میں اب بھی پانی اور کیچڑ موجود ہے، لوگ دو دن سے چھتوں پر رہنے پر مجبور ہیں، شہریوں کی گاڑیاں، الیکٹرانک کارڈ اور انجن خراب ہوچکے ہیں جبکہ متوسط طبقے کے روزگار کے ذرائع بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے زیرِ انتظام ٹائونز میں کئے گئے وعدوں پر عمل کرے اور مسائل کے حل کے لئے عملی تجاویز سامنے لائے۔ ایک سوال کے جواب میں گورنرسندھ نے کہا کہ عوام کو صرف یہ سنانے سے کہ بارش تیز تھی اور شام تک پانی نکل گیا، بات ختم نہیں ہوتی۔ بارش نے بہت کچھ نگل لیا ہے، اس لئے اب ہمیں پائیدار منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

گورنر سندھ نے حالیہ بارشوں کے بعد کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بجلی کے بحران، گھروں میں پانی داخل ہونے اور کاروبار کی بندش پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ سیاست سے بالاتر ہو کر عوامی مسائل کا مستقل حل نکالا جائے۔انہوں نے کہا کہ کراچی شہر میں پیپلز پارٹی کے میئر اور جماعت اسلامی کے نو ٹائونز ہیں، لیکن دونوں جماعتوں کے پاس اقتدار ہوتے ہوئے بھی عوامی مسائل جوں کے توں ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ ان لوگوں کو کام کرنے سے کس نے روکا ہی آج بجلی بند ہے، کاروبار بند ہیں، مزدور گھروں میں بیٹھے ہیں، بچے اسکول نہیں جا پا رہے اور عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔گورنر سندھ نے کہا کہ اصل ضرورت یہ ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ایک ٹیبل پر بیٹھیں اور کراچی کا نیا ماسٹر پلان سامنے لایا جائے جس میں ہر ادارے کی ذمہ داری واضح ہو۔

ایک سوا ل کے جوا ب میں گورنرسندھ نے کہا کہ صرف بارش کی مقدار بتانا کافی نہیں، اصل چیلنج یہ ہے کہ اس کے نقصانات کو کیسے روکا جائے اور عوام کو ریلیف کیسے دیا جائے۔انہوں نے زور دیا کہ وزیراعظم پاکستان کو بھی کراچی آنا چاہئے اور صوبائی حکومت، بلدیاتی نمائندوں، وفاقی اداروں اور اپوزیشن جماعتوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ بٹھا کر ایک آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے تاکہ آئندہ بارشوں سے پہلے مربوط حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔

گورنر سندھ نے بتایا کہ گزشتہ دو دنوں میں صرف گورنر ہائوس میں گیارہ ہزار سے زائد شکایات موصول ہو چکی ہیں، لیکن ایگزیکٹو اختیارات نہ ہونے کے باعث فوری ریلیف دینے میں مشکلات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاست کو ایک طرف رکھ کر عملی اقدامات کئے جائیں تو وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت دونوں کی صلاحیت موجود ہے۔ یہ درست وقت ہے کہ سب مل کر ایک نئے ماسٹر پلان پر اتفاق کریں اور کراچی سمیت سندھ کے عوام کو ریلیف فراہم کریں۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات