Live Updates

۳بلوچستان اسمبلی اجلاس میں بجلی، ٹرالر مافیا، سیلاب اور قانون سازی پر گرما گرم بحث، اہم بل کمیٹیوں کے سپرد

!گوادر میں بجلی کا بحران، ٹرالر مافیا کا راج، سیلابی خطراتظبلوچستان اسمبلی اجلاس میں عوامی مسائل پر شدید تشویش

پیر 8 ستمبر 2025 21:10

ط;کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 ستمبر2025ء) بلوچستان اسمبلی کااجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی صدارت میں تلاوت کلام پاک سے 47 منٹ کی تاخیرسے شروع ہوا۔ اسپیکر نے بلوچستان لینڈ ریونیو کا ترمیمی مسودہ قانون اسٹینڈنگ کمیٹی اور بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیوریسکیولرڈیزیزاور بلوچستان لینڈ ریونیو کا ترمیمی مسودہ قانون2025پی اے سی کے حوالے کرنے کی رولنگ دے دی اور بجلی کے مسئلے کیسکو چیف کو بدھ کو طلب کرلیا۔

جبکہ کاروائی میں توجہ دلاؤ نوٹس، سرکاری کاروائی،قانون سازی اور وقفہ سوالات شامل تھے۔ اجلاس میں رکن اسمبلی مولاناہدایت الرحمن نے توجہ دلاؤ نوٹس پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کو ایران سے بجلی فراہم کی جاتی ہے گزشتہ کئی مہینوں سے ایران کی طرف سے بجلی کی فراہمی معطل ہے بجلی کی معطلی وجہ سے مکر ان کے عوام بالعموم اور ضلع گوادر کے بالخصوص شدید اذیت کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

ایران کی جانب سے 100 میگاواٹ کے معاہدے کے باوجود صرف 10 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ایران کی طرف سے بجلی کی فراہمی کے تعطل کی وجوہات کی تفصیل فراہم کی جائے ۔پارلیمانی سیکرٹری اصغر رند نے کہا کہ گوادر خاص طور پر مکران میں اس وقت بجلی کی صورتحال انتہائی خراب ہے ایران اور اسرائیل جنگ کے بعد ایران بجلی مکمل طور پر فراہم نہیں کررہا جس کی وجہ سے کئی گھنٹوں کی طویل لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ۔

گوادر پورٹ اور سوڑ ڈیم سے بجلی بنانے کے منصوبے ہیں جبکہ مکران میں نیشنل گرڈ اور ایران سے بجلی کی فراہمی مسئلے کا حل نہیں کیونکہ نیشنل گرڈ وہاں سے بہت دور جبکہ ایران سے اکثر بجلی کی فراہمی میں تعطل آجاتا ہے اس لئے پورے مکران میں سولر سسٹم کی طرف جانا چاہئے اس سے بجلی کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ گوادر میں انٹر نیشنل ایئر پورٹ اور ڈیپ سی پورٹ اربوں روپے کی لاگت سے بنائے گئے ہیں مگر گوادر کو بجلی کی فراہمی کا کوئی منصوبہ نہیں اتنے بڑے منصوبے بجلی کے بغیر کیسے چلائے جاسکیں گے گوادر کو بجلی کی فراہمی کیلئے جو منصوبہ سی پیک کے تحت بننا تھا وہ بہاولپور میں بنایا گیا جو وہاں بھی فعال نہیں حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ گوادر سمیت مکران کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں۔

بعدازاں اسپیکر نے حکومت کی یقین دہانی کے بعد مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کا توجہ دلاؤ نوٹس نمٹادیا۔ اجلاس میں چیئرمین مجلس قائمہ برائے محکمہ صحت ڈاکٹر نواز کبزئی نے بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیوریسکیولرڈیزیزکاترمیمی مسودہ قانون 2025 پیش کیا جس کی ایوان میں منظوری دے دی اجلاس میں صوبائی وزیرصحت بخت محمد کاکڑنے بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیوریسکیولرڈیزیز کا ترمیمی مسودہ قانون 2025 پیش کیا۔

صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ ہم اس میں تبدیلی چاہتے ہیں اور ادارے کا سربراہ مینجمنٹ کیڈر سے بھی لینا چاہتے ہیں تاکہ چیزوں کو اچھی طرح سے مینج کیا جاسکے چیئرمین مجلس قائمہ ڈاکٹر نواز کبزئی نے کہا کہ ادارے کے موجودہ سربراہ انتہائی ایماندار ، فرض شناس اور قابل ڈاکٹر ہیں جنہوں نے ادارے کو بڑے بہتر انداز میں فعال کیا ہے اور ادارے کا سربراہ ٹیچنگ کیڈر سے ہونا چاہئے ۔

وزیر صحت نے کہا کہ ہم چیزوں کو بہتر کرنا چاہتے ہیں اور ادارے کو بہتر انداز میں چلانا چاہتے ہیں اس موقع پر سید ظفر علی آغا ، عبید گورگیج ، شعیب نوشیروانی ، حاجی علی مدد جتک نے بھی اظہار خیال صوبائی وزیر سلیم کھوسہ نے اسپیکر سے استدعا کی کہ جہاں اس بل پر اتنے دن غور و خوض ہوا ہے تو اس پر ایک نشست مزید کرلی جائے جس میں مزید اس پر غور و خوض کرکے چیزوں کو بہتر کیا جائے صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے اسپیکر سے استدعا کی کہ اس پر ابھی رائے شماری کرائی جائے تاکہ فیصلہ سامنے آسکے سید ظفر آغا نے کہا کہ حکومت رائے شماری کے ذریعے مسودہ قانون منظور کرواسکتی ہے مگر اس پر بات ہونی چاہئے تاہم میر سلیم کھوسہ نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے اگلے اجلاس تک مسودہ قانون پر دوبارہ غور کیلئے بھیجنے کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ ایک مرتبہ مزید مشاور کرلی جائے اس موقع پر اراکین کی جانب سے طویل بحث کے بعد اسپیکر نے ایوان کی رائے سے مسودہ قانون کو دوبارہ اسٹیڈنگ کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے رولنگ دی کہ اسٹیڈنگ کمیٹی کل ہی اس مسودہ قانون پر اپنی نشست کرلے اور اس میں اراکین کمیٹی سمیت اسمبلی کے دیگر اراکین جو اس پر جو اپنی رائے اور تجاویز دینے کے خواہشمند ہیںوہ بھی اجلاس میں شرکت کریں اور 12 ستمبر کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں مسودہ بل دوبارہ پیش کیا جائے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد گیلو نے بلوچستان لینڈ ریونیو کا ترمیمی مسودہ قانون2025پیش کیا جس کی ایوان نے متفقہ طور پر منظوری دے دی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی کراچی بس ٹرمینل بمقام ہزار گنجی کی کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ہزار گنجی کی تعمیر سے متعلق مالی سال 18-2016 اور 20-2019 کی آڈٹ رپورٹ ایوان میں پیش کی جسے اسپیکر نے پی اے سی کے سپرد کرنے کی رولنگ دی اجلاس میں وزیر خزانہ نے آئین کے آرٹیکل 171 کے تحت آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا پرفارمنس آڈٹ رپورٹ بر گوادر لسبیلہ لیولی ہوڈ سپورٹ پروجیکٹ مالی سال 2012 تا 13 آڈٹ سال 2022 تا 23 ایوان میں پیش کی جسے اسپیکر نے پی اے سی کی سپرد کرد نے رولنگ دی۔

اجلاس میں جماعت اسلامی کے ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے اجلاسوں میں آفیشل گیلری ہمیشہ خالی رہتی ہے محکموں کے سیکرٹریز اجلاسوں میں نہیں آتے جس پر اسپیکر نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں چیف سیکرٹری سے بات کریں گے اور جس روز اسمبلی ایجنڈے پر جس محکمے سے متعلق امور ہوں گے اس روز متعلقہ محکمے کے حکام کو اسمبلی اجلاس میں اپنی شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے گی۔

اجلاس میں جماعت اسلامی کے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ گوادر سمیت ساحل پر اب بھی ٹرالر مافیا موجود ہے جو 70 فیصد مچھلیاں لے جاتا ہے جو 2 سو ارب روپے سے زائد مالیت کی ہے جبکہ مقامی مچھیروں کے لئے بمشکل 30 فیصد مچھلی بچتی ہے اب مچھلی کے شکار کا موسم ہے پسنی، گوادر ، اورماڑہ میں ٹرالر موجود ہے اور ان کا باقاعدہ ریٹ کراچی میں طے ہوتا ہے اس ایوان میں وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری فشریز کو ہدایت کی تھی کہ وہ گوادر کا دورہ کرے اور اس صورتحال کو دیکھے اس کے بعد وزیر اعلیٰ بلوچستان نے تو گوادر کے دو دورے کئے ہیں مگر سیکرٹریز فشریز سمیت محکمے کے کسی اعلیٰ حکام نے گوادر کا دورہ نہیں کیا انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے ماہی گیر شدید مشکلات کا شکار ہے میں اس مسئلے پر ایک سال سے آواز اٹھا رہا ہوں مگر مسئلہ حل ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہا اگر اس مسئلے کو فوری طو رپر نہ دیکھا گیا تو احتجاج پر مجبور ہوں گے جس پر اسپیکر نے کہا کہ اس وقت وزیر فشریز ایوان میں موجو دنہیں ہے ان کی آمد پر اس مسئلے پر ان سے بات کی جائے گی۔

اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری محمد خان لہڑی نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ نصیر آباد میں زرعی ٹیوب ویلوں کو سولر سسٹم پر منتقل کئے بغیر ٹیوب ویلوں کے کنکشن منقطع کرلئے گئے ہیں جس سے 300سے زائد ٹیوب متاثر ہوئے ہیںنہ تو ان کے مالکان کو فنڈز دیئے جارہے ہیں اور نہ ہی ان کے کنکشن چھوڑے جارہے ہیں حالانکہ یہ بات طے ہوئی تھی کہ زمینداروں کو پیسے ملنے کے بعد ان کے کنکشن منقطع کئے جائیں گے پارلیمانی سیکرٹری میر اصغر رند نے کہا کہ پورے صوبے میں 28 ہزار زرعی ٹیوب ویل کنکشنز تھے جن کو وفاقی حکومت کے تعاون سے سولر سسٹم پر منتقل کیا جارہا ہے اس کیلئے 70 فیصد فنڈز وفاق اور باقی 30 فیصد صوبائی حکومت دے رہی ہے زرعی کنکشن کی سولر سسٹم پر منتقلی کیلئے ہر ضلع میں ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں محکمہ انرجی ، کیسکو، زمینداروں کے نمائندے اور ڈپٹی کمشنر شامل ہیں۔

ان کی رپورٹ پر ادائیگی کرکے مزید کارروائی کی جاتی ہے نصیر آباد سے بھی رپورٹ آئی پارلیمانی سیکرٹری محمد خان لہڑی نے کہا کہ ان زمینداروں کو اب تک پیسے نہیں ملے ہیں جس پر اسپیکر نے کہا کہ مسئلے پر 10 ستمبر کو متعلقہ حکام کو طلب کرکے ان سے بات کی جائے گی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردار فیصل جمالی نے کہا کہ صوبہ سندھ میں مختلف بیراجوں پر سیلاب کی صورتحال ہے ہمارا علاقہ وہاں سے قریب ہے گدو اور سکھر بیراج میں بہت بڑے ریلے آرہے ہیں اگر صورتحال یہی رہتی ہے تو ہمارے علاقے متاثر ہوسکتے ہیں فوری طور پر محکمہ ایریگیشن ، پی ایچ ای، صحت ، لائیو سٹاک سمیت دیگر محکموں کے حکام کو بلاکر پوچھا جائے کہ اگر خدانخواستہ سیلابی صورتحال ہوتی ہے تو ہماری کیا تیاری ہے۔

جس پر صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے کہا کہ پی ڈی ایم اے ، ایریگیشن اور دیگر اداروں کے حکام اپنی ٹیموں کے ساتھ نصیر آباد میں موجود ہیں اور صورتحال سے نمٹنے کی پوری تیاری ہے سندھ حکومت سے اس سلسلے میں مزید رابطے کررہے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری محمد خان لہڑی نے کہا کہ ایک طرف نصیر آباد میں سیلابی ریلا آنے کی باتیں ہورہی ہے تو دوسری طرف میرے حلقے میں پینے کے پانی کی بھی قلت ہے جس کے خلاف علاقے کے لوگوں نے احتجاج بھی کیا ہے انہوں نے کہا کہ آگاہ کیا جائے کہ کتنے کیوسک کا ریلہ آرہا ہے اس سے نمٹنے کے لئے اقدامات اور علاقے میں پانی کی قلت دور کی جائے۔ بعدازاں اسپیکر نے اجلاس 10 ستمبر سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات