پاک چین دوستی منفرد، وقت کی آزمودہ اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے، پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا ، صدر آصف علی زرداری

جمعرات 18 ستمبر 2025 20:30

ارومچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی منفرد، وقت کی آزمودہ اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے، پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا اور زراعت، مینوفیکچرنگ، لائیو سٹاک، صنعت، کان کنی اور نئی ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دے گا۔

ایوان صدر کے پریس ونگ سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق یہ بات صدر مملکت آصف علی زرداری نے ارومچی میں سنکیانگ اویغور خود مختار علاقے کی کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری چن شیائو جیانگ سے ملاقات کے دوران کہی۔اس موقع پر سنکیانگ اویغور خود مختار علاقے کے گورنر ارکن تونیاز بھی موجود تھے۔ کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری چن شیائو جیانگ نے صدر مملکت کا پرتپاک استقبال کیا اور صدر آصف علی زرداری کے 2011 میں ایک نمائش (ایکسپو) میں شرکت کے لئے ارومچی کے دورے کا تذکرہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے صدر کے اس سال فروری میں بیجنگ کے دورے کا بھی ذکر کیاجہاں انہوں نے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اور مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین پر بھی روشنی ڈالی جو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس اور چینی انقلاب کی فتح کی 80 ویں سالگرہ میں شرکت کے لئے کیا گیا جس کے دوران صنعت، زراعت، کان کنی اور دیگر شعبوں میں اربوں ڈالر کے معاہدوں کے ساتھ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغاز کی رفتار کو تیز تر کیا گیا۔

پارٹی سیکرٹری نے اس بات پر زور دیا کہ سنکیانگ اب خوشحالی، معاشرتی استحکام اور پائیدار امن کا مرکز بن چکا ہے، جس کا جی ڈی پی 5.6 کھرب یوآن سے تجاوز کر گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی جڑوں کو نشانہ بناتے ہوئے زراعت اور مویشی پالنے کے شعبوں میں ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بلوچستان کے گورنر اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نے حال ہی میں سنکیانگ کا دورہ کیا۔

چن شیائو جیانگ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سسٹر سٹی کے 8 معاہدے موجود ہیں جن میں ارومچی اور پشاور کے درمیان معاہدہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنکیانگ پاکستان کے ساتھ حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) اور کاروبار سے کاروبار (بی ٹو بی) تعاون خاص طور پر زراعت، مویشی پالنے، کان کنی اور صنعت کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کا خواہاں ہے ۔

انہوں نے یقین دلایا کہ چین اور پاکستان دونوں ممالک کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد گروہوں کے خلاف عدم برداشت برقرار رکھیں گے اور سکیورٹی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں باہمی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ ایک بار پھر سنکیانگ کا دورہ کر رہے ہیں اور انہیں چینی عوام کی یکجہتی اور خطے کی شاندار ترقی کی بہت خوشی ہے۔

انہوں نے اعادہ کیا کہ پاک چین دوستی منفرد، وقت کی آزمودہ اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا جبکہ زراعت، مینوفیکچرنگ، لائیو سٹاک، صنعت، کان کنی اور نئی ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سنکیانگ اور پاکستان کے شمالی علاقوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات ثقافتی اور معاشی رشتوں کو مزید مضبوط کریں گے۔

صدر مملکت نے کہا کہ وہ اس دن کے منتظر ہیں جب دونوں ممالک سڑک کے ذریعے آسانی سے ایک دوسرے تک پہنچ سکیں گے۔ سنکیانگ کے سی پیک میں کلیدی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے صدر مملکت نے صنعتی اور زرعی تعاون کو بڑھانے کی ترغیب دی اور گلگت بلتستان میں خصوصی اقتصادی زونز کی صلاحیت کا حوالہ دیا۔ انہوں نے سنکیانگ کے عوام کو پاکستان کے شمالی علاقوں کا دورہ کرنے کی دعوت دی اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ہمیشہ چین کا سب سے قابل اعتماد پارٹنر اور قابل اعتماد دوست رہے گا۔

اس ملاقات کے بعد صدر مملکت اور ان کے وفد کے اعزاز میں چن شیائو جیانگ کی میزبانی میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سندھ کے وزیر توانائی ناصر شاہ، چین میں پاکستان کے سفیر اور پاکستان میں چین کے سفیر بھی موجود تھے۔