
ملک اور قوم فوج اور سیکیورٹی اداروں کے شہیدوں کی مقروض ہے،میاں زاہد حسین
دہشتگردی میں دوگنا اضافہ، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کی کارروائیاں شدت اختیارکرگئیں،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس
جمعہ 3 اکتوبر 2025 15:40
(جاری ہے)
گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 کے مطابق پاکستان دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں دہشتگردی کے باعث سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
دہشتگرد حملے 2023 میں 517 سے بڑھ کر 2024 میں 1,099 ہوگئے ہیں۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی)نے 2024 میں دہشتگردی کی 52 فیصد ہلاکتوں کی ذمہ داری لی، جبکہ بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل ای)نے سی پیک اوردیگرقومی اثاثوں کونشانہ بنانے کے لیے نئی حکمتِ عملی اپنائی، جس میں خواتین خودکش حملہ آوروں اورٹرین حملے شامل ہیں۔پاکستان گذشتہ 25 برسوں سے دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست ہے اوراس دوران معیشت کو 150 ارب امریکی ڈالرسے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے جبکہ ہزاروں فوجی جوان، افسران، سیکیورٹی اداروں کے لوگ اور سویلین افراد شہید ہو چکے ہیں۔ بڑھتی ہوئی دہشت گردی نہ صرف ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کوٹھیس پہنچا رہی ہے بلکہ براہِ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن رہی ہے، جس سے سی پیک منصوبے بھی تاخیر کا شکار ہو گئے ہیں اورسیکیورٹی اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ بزنس کمیونٹی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے اور اس کی رائے ہے کہ فوری طورپرایک جامع اورکثیرالجہتی قومی حکمتِ عملی اپنائی جائے، جس میں انٹیلیجنس بیسڈ بھرپورعسکری کارروائیاں، جدید ڈرونز کا استعمال بھی شامل ہے۔ سی پیک اثاثوں کی مکمل سیکیورٹی کے لیے حساس سیکیورٹی پروٹوکولز اورخواتین سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی لازمی بنائی جائے تاکہ بی ایل اے کی بدلتی حکمتِ عملی کو مثر طور پرناکام بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ کابل کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات غیر مثرثابت ہوچکے ہیں۔ اس وقت اسٹریٹجک ضرورت ہے کہ چین کے معاشی مفادات کوبروئے کارلاتے ہوئے چین-پاکستان-افغانستان سہ فریقی مکینزم کوترجیح دی جائے، جو 2025 میں شروع ہوا تھا، تاکہ افغان طالبان پر موثر معاشی دبا ڈالا جا سکے کہ وہ ٹی ٹی پی کی افغانستان سے دہشت گردی کی آپریشنل صلاحیت ختم کریں۔میاں زاہد حسین نے خبردارکیا کہ بی ایل اے کی شورش کی سیاسی جڑوں اور ٹی ٹی پی کی بیرونی پشت پناہی کو عالمی برادری کی مدد سیختم کیا جانا ضروری ہے ورنہ یہ سیکیورٹی فورسزکی جانوں، ملکی معیشت اوراسٹریٹجک مقاصد کے لیے بھی سنگین خطرہ ثابت ہوگا۔میاں زاہد حسین نے زوردیا کہ حکومت کوچاہیے کہ موثر انٹیلی جنس پرمبنی عسکری اقدامات کے ساتھ ساتھ معاشی اصلاحات بھی متعارف کرائے تاکہ عوام اورسرمایہ کاری کے لیے ایک پرامن اورمستحکم ماحول فراہم کیا جا سکے۔
مزید قومی خبریں
-
خیبرپختونخوا کابینہ میں کئی اہم اور نئے چہروں کو ذمہ داریاں سونپے جانے کا امکان
-
پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا ممبر منتخب
-
قبائلی عوام کا سہیل آفریدی کے وزیراعلی خیبرپختونخوامنتخب ہونے پر خوشی کا اظہار
-
فہد مصطفی کی دوسری شادی پر حرا سومرو کا معنی خیز ردعمل
-
کراچی: رینجرز اور ڈاکوئوں میں مقابلے کے دوران گولی لگنے سے بزرگ جاں بحق، نوجوان زخمی
-
ایئرپورٹس پر جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ
-
میں نے کبھی نہیں کہا حلف نہیں لوں گا، گورنر خیبر پختونخوا
-
لوگ نیشنل ایکشن پلان پڑھے بغیر کنفیوڑن پیدا کررہے ہیں، بیرسٹر گوہر
-
رحیم یارخان،آوارہ کتے کے حملے سے 2 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا
-
پنجاب حکومت کا 500 ارب کی عوامی فنڈز سے منافع بخش سرمایہ کاری کا فیصلہ
-
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی میو ہسپتال آمد
-
اللہ رازق ہے، خدا کی رحمت پر بھروسہ رکھنا چاہئے، علامہ الیاس قادری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.