بیگم نسیم ولی خان کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان، بہت جلد ایک جرگہ بلائیں گے اور وہ اس کا فیصلہ کرے گا کہ پارٹی کا سربراہ کون ہو گا ، پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 5 جنوری 2014 06:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جنوری۔2014ء) اے این پی کی سابق صوبائی صدر اور بزرگ خاتون رہنماء بیگم نسیم ولی خان نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا ہے اورپارٹی کی تشکیل لویہ جرگہ کے ذریعے تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاورمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ سات سال طویل انتظار کے بعد اس فیصلے پر پہنچی ہوں کہ اب باچاخان کے مشن کو پورا کرنا ہو گا جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی موجودہ قیادت نے باچاخان کے مشن کو چھوڑ کر پانچ سال اقتدار میں لوٹ مار کے علاوہ کچھ نہیں کیا ۔

بیگم نسیم ولی خان نے کہا کہ ہم بہت جلد ایک جرگہ بلائیں گے اور وہ اس کا فیصلہ کرے گا کہ پارٹی کا سربراہ کون ہو گا ۔میں اس میں کوئی مداخلت نہیں کرونگی نہ ہی اس سے پہلے میں نے کوئی مداخلت کی ہے بلکہ پارٹی ورکروں کو تخریب سے روکا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ باچاخان کا مشن امن کا مشن تھا غریب اور انسانیت کا مشن تھا موجودہ قیادت نے باچاخان کے فلسفہ اور رولز سے ہٹ کر قوم کو جو نقصانات پہنچائے ہیں اس کا ازالہ کرنے میں کافی وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کی موجودہ قیادت نے ناراض ارکان کو دوسری سیاسی جماعتوں میں جانے کے بجائے ہمارے ہاتھ مضبوط کرنے ہونگے ہماری پارٹی میں چور وں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہو گی۔بیگم نسیم ولی خان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی واضح کر دیا تھا کہ اعظم خان ہوتی ،حیدر ہوتی ،اسفندیارولی اور پانچ سال اقتدار میں دفتروں میں قوم کو لوٹنے والوں کو ہم اپنی پارٹی میں نہیں چھوڑیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی باچاخان کے فلسفہ سے ہٹ جائے وہ میری نظر میں زندہ نہیں ہے ۔پارٹی میں تمام فیصلے انصاف سے ہونگے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لونگین خان کی عمر اتنی نہیں ہے کہ ان کو پارٹی قیادت سونپی جائے اگر جرگہ اور کمیٹی نے ان کو قیادت سونپ دی تو یہ بد نیتی پر مبنی فیصلہ ہو گا کیونکہ سینکڑوں ایسے پیروکار موجود ہیں جو باچاخان کے فلسفے اور نظریے کو پختونوں کے گھر گھر پہنچا سکتے ہیں اس لئے لونگین خان کو قیادت دینا ٹھیک نہیں ہو گا ۔

بیگم نسیم ولی خان نے مزید کہا کہ سات سال خاموشی کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ عوامی نیشنل پارٹی کی موجودہ قیاد ت کے خلاف کرپشن کے کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے لیکن اب تونیب نے تمام چیزیں واضح کر دی ہیں کہ موجودہ قیادت نے صوبے کے عوام کے حقوق کے نام پر اپنی جیبیں بھریں ۔ہم بہت جلد نئی پارٹی کا اعلان کریں گے جس کا اپنا منشور ،اپنا جھنڈا اپنا الگ نشان ہو گا ۔

خیبرپختونخوا اسمبلی سے ہم نے کالا باغ ڈیم کے خلاف تین قراردادیں پاس کی ہیں لیکن موجودہ حکمران جماعت کے سربراہ کی کالاباغ ڈیم کی حمایت بد نیتی پر مبنی ہے جبکہ اسمبلی میں بیٹھے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے ممبرا ن نے بھی خاموشی اختیار کی ہے ان میں یہ ہمت نہیں ہے کہ وہ اپنی اسمبلی میں پیش کی گئی تین قراردادوں کا دفاع کر سکیں ۔

متعلقہ عنوان :