آسٹریلیا میں شدید گرمی سے لوگ بلبلا اٹھے ، سینکڑوں مقامات پر آگ لگ گئی

جمعہ 17 جنوری 2014 07:18

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جنوری۔2014ء)شدید گرمی کی لہر کی وجہ سے بلبلا اٹھنے والی آسٹریلوی عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ آمدہ حالات کہیں بدتر ہوں گے،کیونکہ کئی ریاستوں میں سینکڑوں مقامات پر آگ بھڑک رہی ہے اور درجہ حرارت ریکارڈ بلندی کی طرف بڑھ رہا ہے۔جنوب مشرقی آسٹریلیا کا بیشتر علاقہ شدید گرمی کی لپیٹ میں آیا ہواہے،جس کی وجہ سے مغربی ساحل پر جنگلات میں تباہ کن آگ بھڑک اٹھی ہے،جس کی وجہ سے اتوار کو ایک شخص جاں بحق اور پچپن مکانات جل کر خاکستر ہوگئے۔

جنوبی آسٹریلیا میں درجہ حرارت مسلسل کئی روز سے چالیس ڈگری سیلسیس(105فارن ہائٹ) سے زائد ہوگیا ہے اور ہمسایہ وکٹوریہ میں تفریحی تقریبات پر مکمل پابندی عائد ہے۔وکٹوریہ میں آسٹریلین کپ میں حصہ لینے والے کھلاڑی گرمی کی تاب نہ لاکر بیہوش ہوگئے،الٹیاں کرنے لگے اور جھلسا دینے والے حالات میں نڈھال پڑے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

شدید گرمی کی وجہ سے جمعرات کو کھیل روکنا پڑا جبکہ ملبورن کے ایک سکول کا باغبان جس کی عمر76برس تھی بدھ کو بیہوش ہوکر گر پڑا۔

جنوبی آسٹریلیا کے صحت کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ تین روز میں گرمی کی حدت اور پانی کی کمی کے باعث129افراد کو ہسپتال میں داخل کرنا پڑا ہے۔وکٹوریہ میں ایسے 109واقعات ہوئے ہیں اورایمبولینس سروسز نے اطلاع دی ہے کہ دل کے دورے پڑنے کی وجہ سے طلب کئے جانے کی مجموعی تعداد قریباً دوگنا ہوگئی ہے،دونوں ریاستوں میں جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔جنوبی آسٹریلیا کی کنٹری فائر سروس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے قریباً800 واقعات باعث تشویش ہیں اور آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں آگ کی شدت میں اضافے کا امکان ہے۔

ریاستی وزیراعظم جسے ویدال نے کہا کہ گرمی کی اس لہر میں کافی خطرناک مرحلے پر پہنچ سکے ہیں اور یہ بات انتہائی اہم ہے کہ عوام ان خطرناک سے پوری طرح آگاہ ہوں،ہمارے قدرے سرد موسم کے قریب پہنچنے کا یہ مطلب نہیں کہ خطرہ گھٹ رہا ہے،لیکن اگر دیکھا جائے تو خطرہ فروغ پذیر ہے۔جنوبی آسٹریلیا کے قائم مقام ماہر موسمیات جان فائرن نے کہا کہ ریاستی دارالخلافہ ایڈیلیڈ شدید ترین درجہ حرارت46.1 سیلسیس کی زد میں آنے کے قریب ہے۔

46.1 سیلسیس درجہ حرارت جنوری1939ء میں ریکارڈ کیا گیا تھا،انہوں نے کہا کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ آج درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ قائم ہوگا۔آج آسمان بالکل صاف ہے،اس امر کا امکان ہے کہ ایڈیلیڈ کا درجہ حرارت46تک پہنچ جائے گا۔وکٹوریہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں آتشزدگی کے ایک ہزار واقعات کی اطلاع ملی ہے،ان میں سے پینتیس پر قابو پالیا گیا ہے۔

توقع ہے کہ جمعہ کو آگ بجھانے والے عملے کیلئے حالات انتہائی خطرناک ہوں گے،شدید طوفانی لہروں اور گرم ہوا کی وجہ سے پیشنگوئی تبدیل کرنی پڑے گی۔فائر کمشنر کریگ لسپلے نے کہا کہ یہ انتہائی ممکنہ بدترین منظر نامہ ہے لیکن یہ حقیقت ہے،یہ کل کے لئے پیشنگوئی ہے،حکام 2009ء کے بعد سے ریاست میں بدترین گرم موسم سے خبردار کر رہے ہیں۔2009ء میں بلیک سچرڈے کی آگ میں173افراد ہلاک اور پورا شہر جل کر خاکستر ہوگیا تھا،لیپسلے نے کہا کہ دن رات کے دوران چار پانچ روز کی جھلسا دینے والی گرمی کی وجہ سے وکٹوریہ بلبلا رہا ہے۔گرمی کی شدت کی وجہ سے ہر قسم کے ایندھن میں سے ممکنہ نمی ختم ہوتی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :