ملک میں مردم شماری 2015 میں کرائی جائے، پاکستان بیورو برائے شماریات کی حکومت کو تجویز ،مردم شماری کے لئے کم از کم آٹھ ماہ چاہیں تاکہ منصوبہ بندی کر سکیں ، ذرائع

پیر 3 مارچ 2014 07:50

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء ) پاکستان بیورو برائے شماریات نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ ملک میں مردم شماری ستمبر و اکتوبر یا مارچ 2015 میں کرائی جائے پاکستان بیورو برائے شماریات کو کم از کم آٹھ ماہ چاہیں تاکہ مردم شماری کے لئے منصوبہ بندی کر سکے ، مردم شماری فوج کی نگرانی میں کی جائے گی ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتا یا کہ پاکستان میں اب تک پانچ مردم شماری ہو چکی ہیں اور 1981 کی مردم شماری پاکستان کی پہلی ریگولر مردم شماری تھی مردم شماری پورے پاکستان کو مختلف بلاکس میں تقسیم کر دیا گیا اور ہر بلاک میں 200 سے 250 گھر شامل ہوتے ہیں ابھی تک پاکستان کے کل بلاکس 152465 ہیں ان میں سے خیبر پختونخوا کے 19131 ،فاٹا کے3799 ، پنجاب کے77829 ، سندھ کے36895 ، بلوچستان کے 9683 ، آزاد کشمیر کے3966 ، گلگت بلتستان کے1212 بلاکس ہیں ذرائع نے بتایا کہ غیر ملکی پناہ گزیروں کا ڈیٹا نادرا کے پاس ہوتا ہے 2005 سے اب تک اقو ام متحدہ نے 4.88 ملین ڈالر فراہم کیے ہیں جس کی مدد سے پاکستان کے تین بڑے شہروں میں دفاتر قائم کیے ہیں اور ہر دفتر میں 25 کے قریب کمپیوٹر اور لیب بنائی گئیں ہیں ان دفاتر میں انٹیلجنس کریکٹر ریڈر بھی نصب کی گئیں ہیں جن میں فارم داخل کرتے ہی معلومات کمپیوٹر پر محفوظ ہو جاتی ہیں اور اس وقت ہمارے پاس 30 ملین فام رائے شماری کے لئے پڑے ہوئے ہیں اور چٹھی رائے شماری کے لئے صوبائی حکومتوں سے ہمیں کم از کم دولاکھ ملازمین کی خدمات درکار ہونگی ۔

(جاری ہے)

ہمارے کل دفاتر 35 ہیں اور ہمارے ملازمین کی تعداد 3426 ہے

متعلقہ عنوان :