صوبا ئی وزیر صحت خیبر پختونخواہ کاصوبے میں آئندہ چار ماہ کے دوران 25 ملین روپے کے انسداد ذیا بیطس منصوبے شروع کرنے کا اعلان ، منصوبوں کاا فتتاح عمران خان کریں گے، مریضوں کو انسولین کی مفت فراہمی یقینی بنا ئی جا ئے گی،پشاور میں تین انسداد ذیا بیطس مراکز قائم کئے جا ئیں گے،بعد ازاں دیگر چھ شہروں میں بھی مراکز کا قیام عمل میں لایا جا ئے گا، شو کت علی یوسف زئی کا پاکستان ذیابیطس سربراہی فورم کی اختتامی تقریب سے خطاب

پیر 3 مارچ 2014 07:48

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء)صوبائی وزیر صحت خیبر پختونخواہ شوکت علی یوسف زئی نے صوبے میں آئندہ چار ماہ کے دوران ذیابیطس کی روک تھام کیلئے 25 ملین روپے کے منصوبہ جات شروع کرنے کا اعلان کردیاہے انہوں نے ذیابیطس کو دھشت گردی سے زیادہ خطرناک چیلنج قرار دیتے ہوئے صوبہ کے عوام کو صحت کی سہولیا ت کی فراہمی کو اولین ہدف قرار دیا ۔

منصوبے کے تحت خیبر پختونخواہ میں ذیابیطس کے تمام مریضوں کو انسولین مفت فراہم کی جائے گی پشاور میں تین جبکہ دیگر چھ شہروں میں بھی انسداد ذیابیطس مراکز کا قیام عمل میں لایا جا ئے گا خیبر پختونخواہ کی حکومت صحت کے متعلق آگاہی مہم میں ذیابیطس کو بھی شامل کر ے گی اور اس آگاہی مہم میں شامل ہونے والے تمام سٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

یہاں ایک مقامی ہوٹل میں دو روزہ پاکستان ذیابیطس سربراہی فورم کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت خیبر پختونخواہ شوکت علی یوسف زئی نے ذ یابیطس کو دھشت گردی سے زیادہ خطرناک چیلنج قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس ملک کے لئے مستقبل میں درپیش خطروں میں سے ایک بڑا خطرہ ثابت ہو گی جس کا ابھی سے تدارک ضروری ہے۔صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ حکومت اس خطرے سے مکمل طور پر واقف ہے، ابھی سے اس کے خاتمے کے لئے کو ششیں شروع کر دی گئی ہیں اور اس ضمن میں کو ئی دقیقہ فروگزاشت نہیں رکھا جا ئے گا۔

یوسف زئی نے مزید کہا کہ ابھی بھی ملک میں اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد اڑسٹھ لاکھ ہے جو کہ آنے والے برسوں میں دوگناہو جا ئے گی جو کہ قابل تشویش امر ہے۔ یوسف زئی نے ذیابیطس فورم کے شرکا ء کو اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا کہ صوبا ئی حکومت اپنے عوام کی صحت کی بنیادی سہولیا ت فراہم کرنے میں مکمل طور پر سنجیدہ ہے اوریہ اس کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اس حوالے سے تمام میسر وسائی کو استعمال کیا جائے گا۔ اس موقع پر خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر اے ایچ عامر نے انکشاف کیا کہ جلد ہی پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ذیابیطس کی روک تھام کے منصوبہ جات کابا قائدہ افتتاح کریں گے ۔ پروفیسر ڈاکٹر اے ایچ عامر کے مطابق ابتدائی طور پر خیبر پختونخواہ کے صوبا ئی دارلحکومت پشاور میں تین انسداد ذیابیطس مراکز قائم کئے جا ئیں گے جہاں ٹائپ ون ذیابیطس کے تمام مریضوں ، اور ٹائپ ٹو ذیابیطس سے متاثرہ مستحق خاندانوں کو مفت انسولین کیفراہمی شروع کی جا ئے گی ، ان تمام مراکز کو انٹر نیٹ کے مربوط نظام کے ذریعے آپس میں منسلک کیا جا ئے گا۔

انہوں نے خبر رساں ادارے کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مزید بتایا کہ بعد ازاں خیبر پختونخواہ کے دیگر چھ شہروں میں بھی ان نسداد ذیابیطس مراکز کو قائم کیا جا ئیگا۔ پروفیسر ڈاکٹر اے ایچ عامر کا کہنا تھا کہ ان شہروں میں ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ، بنوں، مردان ، ایبٹ آباد اور سوات شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے ان سے منصوبے کا مکمل بلوپرنٹ اور مسودہ مانگا ہے تاہم سندھ اور دیگر صوبوں کی حکومتیں انکے انسداد ذیا بیطس منصوبوں کو دیکھ کر اپنا لائحہ عمل طے کر سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :