پاکستان تب بنے گا جب ملک کے لیے اجتماعی سوچ رکھیں گے،عمران خان ،آئندہ عام انتخابا ت میں اصل میچ ہوگا جس میں ساری جماعتیں مل کر بھی تحریک انصاف کو شکست نہیں دے سکتیں، قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے نتیجہ میں رہائش پذیر 7لاکھ بے گناہ قبائلی شہریوں کا نقصان ہوگا جو پھرانتقام میں بندوق اٹھاکر خود طالبان بن جائیں گے،صوبائی کونسل کے اجلاس سے شاہ محمود قریشی ، اعجازاحمدچوہدری، جہانگیر ترین ، میا ں محمودالرشید، ڈاکٹریاسمین راشدکا خطاب

پیر 3 مارچ 2014 08:03

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے نتیجہ میں رہائش پذیر 7لاکھ بے گناہ قبائلی شہریوں کا نقصان ہوگا جو پھرانتقام میں بندوق اٹھاکر خود طالبان بن جائیں گے،آج بھی حق سچ کے موقف پر کھڑاہوں ،ووٹ بنک کا غلام نہیں بلکہ ضمیر کے مطابق فیصلے کرتے ہیں ، اگر کوئی یہ کہے کہ بندوق کے زور پر اسلام نافذ کرنا ہے تو پھر ملک کی خاطر میں خود بندوق اٹھا کر لڑنے کو تیار ہوں گا،پاکستان تب بنے گا جب ملک کے لیے اجتماعی سوچ رکھیں گے،اسلام کو جتنا نقصان منافقین نے پہنچایا ہے اتنا نقصان اسلام دشمنوں نے نہیں پہنچایا،منافق سے کافر افضل ہے،آج بھی پاکستان میں میر جعفر اور میر صادق جیسے لوگ ہیں جنھوں نے پاکستان کو ڈالروں کے بدلے امریکہ کی بدترین غلامی میں دیا ہے،آئندہ عام انتخابا ت میں اصل میچ ہوگا جس میں ساری جماعتیں مل کر بھی تحریک انصاف کو شکست نہیں دے سکتیں ،ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز ایوان اقبال میں منعقدہ صوبائی کونسل پنجاب کے اجلاس سے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین،صوبائی صدر اعجاز احمد چودھری ، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید ، ڈاکٹر یاسمین راشد، عندلیب عباس ، ثوبیہ کمال ، نور خان بھابھہ ، رائے حسن نواز، صداقت عباسی ، منصور سرور ،عون عباس ، حنا منظور ، عثمان سعید بسراء، فیض اللہ کموکا ،عمر فاروق مائر، جاوید نیاز منج ، قاری دوست محمد ،عالیہ حمزہ ملک و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ،ارکان صوبائی کونسل نے حلف اٹھایاجبکہ پنجاب کے تمام ریجنل صدر وجنرل سیکرٹریز نے اپنے اپنے ریجن کی کارکردگی رپورٹس پیش کیں ، قائد حزب اختلا ف پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید نے پارٹی کی پارلیمانی کارکردگی اور ڈاکٹر یاسمین راشد، نے پنجاب تنظیم کی سیاسی سرگرمیوں کی رپورٹ عندلیب عباس نے ISO9001 اور ثوبیہ کمال نے صوبائی کونسل کے اغراض و مقاصد سے ممبران کو آگاہ کیا۔

عمران خان نے کہا کہ 2004ء سے امریکی جنگ کی مخالفت کررہاہوں جبکہ طالبان 2007ء بنے تھے،آج بھی حق سچ کے موقف پر کھڑاہوں ،ووٹ بنک کے غلام نہیں ہیں بلکہ ضمیر کے مطابق فیصلے کرتے ہیں ،امریکہ وزیرستان میں آپریشن کروانا چاہتاہے،اے پی سی میں جنرل کیانی اور جنرل پاشا نے آپریشن کے نقصانات بتائے تھے،واشنگٹن سے ایک مضمون شائع کیا گیا ہے جس میں بتایاگیا ہے کہ امریکی فوج نے جانے سے پہلے حقانی نیٹ ورک کو شکست دینے کا فیصلہ کیا ہے اورحقانی نیٹ ورک شمالی وزیرستان میں ہے،عمران خان نے کہا کہ وزیرستان کے علاقہ جات میں سات لاکھ لوگ رہائش پذیر ہیں،اگر وزیرستان میں آپریشن کیا گیا تو پھر وہاں اس آپریشن میں وہ بے گناہ قبائلی مریں گے جن کا اس جنگ سے کوئی تعلق ہی نہیں ، پھر نتیجہ میں وہاں کے قبائلی خود بندوقیں اٹھا کر خود طالبان بن جائیں گے،اگر کوئی یہ کہے کہ بندوق سے زور پر اسلام نافذ کرنا ہے تو پھر ملک کی خاطر میں خود بندوق اٹھا کر لڑنے کو تیار ہوں گا،پاکستان تب بنے گا جب ملک کے لیے اجتماعی سوچ رکھیں گے،عمران خان کاکہناتھاکہ اسلام کو جتنا نقصان منافقین نے پہنچایا ہے اتنا نقصان اسلام دشمنوں نے نہیں پہنچایا،منافق سے کافر افضل ہے،آج بھی پاکستان میں میر جعفر اور میر صادق جیسے لوگ ہیں جنھوں نے پاکستان کو ڈالروں کے بدلے امریکہ کی بدترین غلامی میں دیا ہے،عمران خان نے کہا کہ سار ی جماعتیں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ہیں ، پنجاب میں مسلم لیگ (ن) ، سندھ میں پیپلزپارٹی ، کراچی میں ایم کیو ایم،خیبر پختونخواہ میں جے یو آئی ، اے این پی سمیت دیگر جماعتیں تحریک انصاف سے خوفزدہ ہیں ،یہ سٹیٹس کو تحریک انصاف کے خلاف اکٹھا ہوچکاہے،اس سٹیٹس کو کا مقابلہ کرنے کے اکٹھاہونا پڑے گا ، پارٹی میں اتحاد پیداکریں ، اتحاد کے بغیر سٹیٹس کو سے میچ نہیں جیت سکتے،ٹیم بن کر پارٹی سیاسی میدان میں کھیل سکتی ہے،انسان غلطیوں سے سیکھتاہے،تحریک انصاف تبدیلی لاچکی ہے،انٹراپارٹی الیکشن پر پارٹی نے بہت قیمت اداکی ہے جس کے مثبت نتائج مستقبل میں نظر آئیں گے،پارٹی کے اندر مختلف شعبوں میں ریسرچ کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں جو مستقبل کے لیے اچھے لوگوں کی لسٹیں مرتب کریں گی جن کو تحریک انصاف کی حکومت آنے پر ذمہ داریاں سونپی جائیں گی،انھوں نے تمام ارکان اسمبلی کو جھنگ کے ضمنی الیکشن میں جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جھنگ کے ضمنی الیکشن میں بہت دلچسپ میچ ہونے جارہا ہے ،ڈرہے کہ وہاں نواز لیگ والے پنگچر نہ لگادیں،پہلے خوشاب اور میانوالی میں بھی پنگچر لگاچکے ہیں،انھوں نے کہا کہک تحریک انصاف کی حکومت نے کے پی کے میں ایک بھی جھوٹی ایف آئی آر درج نہیں کروائی مگر نواز لیگ ہر الیکشن پر پنجاب میں مخالفین کے خلاف مقدمات کی بارش کردیتی ہے،شریف برادران کو غیر جانبدار ایمپائر کی موجودگی میں میچ کھیلنا چاہیے،گیارہ مئی کو بڑے بڑے ایمپائر نواز لیگ نے اپنے ساتھ ملائے ہوئے تھے،گیارہ مئی کو ایک بڑے ایمپائر نے تو آخری وقت میں تحریک انصاف کی پیٹھ میں چھراگھونپا،آئندہ عام انتخابا ت میں اصل میچ ہوگا جس میں ساری جماعتیں مل کر بھی تحریک انصاف کو نہیں شکست دے سکتیں ۔

تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس وقت ہم نے اب دو فیصلے کرنے ہیں ان میں تحریک کو ایک ادارہ بنانا ہے اور دوسرا انئدہ الیکشن میں جیت کر تحریک انصاف کو حکومت دلانا ہے ۔ ایوان اقبال میں تحریک انصاف کی صوبائی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے پہلی بارقومی سطح پر الیکشن لڑا اور 76لاکھ ووٹ حاصل کئے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت تحریک انصاف کے 35اراکین قومی اسمبلی ، اور29اراکین پنجاب اسمبلی ہیں اب ہمیں بلدیاتی الیکشن کی تیاری کرنی ہے ۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو عوامی فنڈز سے چلتی ہے باقی بڑی جماعتوں کے سربراہ اپنی جیب سے پارٹیاں چلاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی سے ہی اچھے امیدوار تلاش کرنے ہیں اہو جمہوری اقدار کو فروغ دینا ہے ۔

تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین نے کہا کہ اگر ہم ایک ہو جائیں اور پارٹی میں کوئی گروپ بندی نہ ہو تو ہمیں آئندہ الیکشن میں کوئی ہرا نہیں سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ذاتی مفاد سغ بالاتر ہو کر صرف پارٹی کے مفاد کے لئے سرچنا ہو گا ۔تحریک پنجاب کے صدر اعجاز چودھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف واحد عام آدمی کی جماعت ہے کسی جاگیر دار ، وڈیرے یا خاندان کی پارٹی نہیں ہے اس کا لیڈر بھی عام آدمی ہے جس شہرت صرف ایک کھلاڑی کی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پارٹی ٹکٹ صرف میرٹ پر دئیے جائیں گے ۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہاکہ پنجاب اسمبلی میں ہماری تعداد کم ہونے باوجود ہمارے اراکین کی کاکردگی انتہائی اچھی رہی ہم نے 1116سوالات کغ جوابات لئے 451تحاریک التوائے کار اور 154توجہ دلاؤ نوٹس اسمبلی میں جمع کرائے اور حکومت کب سو روز کی کارکردگی رپور ٹ بھی جاری کی اور دو بل بھی جمع کرا دئیے ہیں۔

اجلاس میں لیبر ونگ کی طرف سے مختلف قراردادیں منظور کروائی گئیں جن میں مطالبہ کیا گیا کہ قومی اداروں کی نج کاری مزدور طبقہ مسترد کرتا ہے۔مزدور طبقے کو قومی اداروں سے جبری رخصت کا سلسلہ بند کیا جائے ، کنٹریکٹ ملازمین کو مسقل کیا جائے ، سیلز ٹیکس کو کم کر کے مہنگائی پر قابو پایا جائے ، کم آمدنی والے عام مزدور طبقہ کے بچوں کو مفت تعلیم اور حکومت وظیفہ فراہم کرے ۔

عام مزدور طبقے کو بھی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے ، ریڑھی اور چھابہ فروش طبقے کو شہروں سے بے دخلی کا سلسلہ فوری روکا جائے اور حکومت انہیں مناسب جگہ فراہم کرے۔ سیکرٹری ایگریکلچر پنجاب کی طرف سے یہ قراردادیں پیش کی گئیں کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی ناقص اور زراعت دشمن پالیسیوں کی سخت مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہندوستان سے زرعی اجناس کی درآمد کو فوری بند کیا جائے۔

زرعی ادویات اور آلات پر ٹیکس ختم کیا جائے ، ٹریکٹرکی خرید پر ساڑے سترہ فیصد سیلز ٹیکس ختم کیا جائے ، یوریا اور ڈی اے پی خاد کی قیمت میں بلاجواز اضافے کو واپس لیا جائے، ہندوستان پاکستان کے دریاؤں کا پانی روک رہا ہے حکومت کی غفلت کی وجہ سے زراعت کے شعبے کو سخت نقصان پہنچا ہے ۔ زراعت کے لئے سبسڈی دی جائے اور ٹیوبلوں پر کسانوں کو بجلی مفت فراہم کی جائے، انصاف ایکشن فورم کی طرف سے یہ قرار داد پیش کی گئی کہ پنجاب اسمبلی میں خواتین پر ہونے والے تشدد کے حوالے جو بل جمع ہے پنجاب حکومت اسے فوری منظور کرے۔

خورشید محمود قصوری، شفقت محمود، منزہ حسن ،عبدالعلیم خان، بریگیڈیر (ر)اسلم گھمن ، عامر مجید ، نعیم عظیم ، چوہدری اشفاق ، مفتی عبدالقوی، عالیہ حمزہ ملک، ظفراللہ تارڑ ، راؤ شعیب ، رانا ندیم ، ریاست علی بھٹی ، ملک اقبال ثاقب، شاہ زید، ندیم قادر بھنڈر ، شیرازچیمہ ، زبیر نیازی ، منشاء سندھو، عمر سرفرا زچیمہ ، ڈاکٹر فاروق طاہر چشتی ،ممبران صوبائی اسمبلی میاں اسلم اقبال، صدیق خان ، احمد رضادریشک ، نبیلہ حاکم علی، شیخ خرم شہزاد ،شنیلہ روت، راحیلہ مہدی ، ناہیدرانا ،سعدیہ سہیل، نوشین حامد معراج،ڈاکٹر صلاح الدین، جہانزیب کھچی، آصف محمود سمیت تنویر جوئیہ ،سعدیہ سیف، میاں افتخار ، نعیم الحق، سلونی بخاری، نیلم اشرف ، شعیب صدیقی ، ملک غلام حسین ، کنور عمران سعید ، رانا نعیم الرحمان ، ندیم نثار، چوہدری الیاس، اعجازجنجوعہ، شکیل نیازی، شاہد اقبال، اعجازمنہاس، وحید مراد، عدنان جمیل ، لقمان قاضی، اورنگزیب ،اشتیاق ملک ، نوید احمد ، فرحان چشتی، رضوان رضی ، کلیم حفیظ ، عرفان احمد سمیت مرکزی صوبائی ، ریجنل ، ضلع تحصیل ،یوتھ ، آئی ایس ایف، لیبر، وکلاء ، ٹریڈر، انصاف ایکشن فورم ، کسان ، ڈاکٹر ، پروفیسر ، انجیئنر ، اساتذہ ، علماء ، لکھاری، ٹیکنو کریٹس سمیت مختلف مکاتب فکرکے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔