ایک مرتبہ پھر نواز شریف کے لئے چیلنج،معیشت کو سود سے پاک کرنے کے فیصلہ پر وفاقی شرعی عدالت24 مارچ کو سماعت کریگی ،اٹارنی جنرل بتائیں گے کہ حکومت معیشت کو سود سے پاک کرنا چاہتی ہے یا نہیں، مبصرین

پیر 3 مارچ 2014 07:50

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء)حکومت پاکستان کی معیشت کو سود سے پاک کرنا چاہتی ہے یا نہیں؟اس کا اظہار24 مارچ کو ہوگاجب اٹارنی جنرل سلمان بٹ وفاقی شرعی عدالت میں سود کے خلاف حکومتی موقف پیش کریں گے ۔اس کیس کی سماعت تقریباً22 سال کے وقفہ سے ہو رہی ہے۔1999 ء میں سپریم کورٹ کے شریعت ایلیٹ بنچ جس میں جسٹس مفتی تقی عثمانی بھی شامل تھے حکومت کو دو سال میں پورے معاشی نظام کو سود سے پاک کرنے کا حکم اور پورا انتظام دیا تھا مگر اس فیصلہ ک خلاف نظر ثانی اپیل دائر کر دی گئی اور شریعت ایلیٹ بنچ کے نئے ججوں نے اس نظرثانی کے لئے دوبارہ وفاقی شرعی عدالت کو بھجوادیا۔

سپریم کورٹ کے شریعت ایلیٹ بنچ نے جسٹس شیخ ریاض کی سربراہی میں اپنے فیصلہ میں وفاقی شرعی عدالت کو دنیا بھر کے ماہرین سے رائے حاصل کرنے کا جو حکم دیا تھا جس پر عدالت نے شام کے ڈاکٹر وہیہ زوہیلی،سعودی عرب کے ڈاکٹر سمیع ابراہیم سویلم،قطر کے ڈاکٹر علی محی الدین القرضاوی اور کویت کے ڈاکٹر عجیل جاسم النشی کو ایک سوالنامہ بھیجا تھا جس پر اول الذکر دوماہرین کی آرا موصول ہوگئی ہیں۔

(جاری ہے)

قبل ازیں کئے گئے فیصلے میں حکومت کو دو سال میں پورے بینکنگ اور معاشی نظام کو سود سے پاک کرنے اور ان کے قوانین بنانے کا حکم دیا گیا تھا اور دلچسپ امر یہ ہے کہ اس وقت جو ملک میں نواز شریف ہی وزیر اعظم تھے اور آج22 سال بعد پھر یہ کیس کی سماعت کے لئے پیش ہو رہا ہے تو نواز شریف یہ وزیر اعظم ہیں ۔

متعلقہ عنوان :