بلوچ لاپتا افراد کا لانگ مارچ تاریخی اور متاثرکن ہے، وزیراعظم بذات خود ماما قدیربلوچ اور لانگ مارچرز سے ملاقات کریں،مشاہد حسین کا بلوچ لاپتا افراد کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی، دورِ جدید میں دفاع بذریعہ بحریہ اور ترقی بذریعہ تجارتی تعاون کی اہمیت مسلمہ ہے،چئیرمین سینیٹ ڈیفنس کمیٹی کا بلوچستان ساحلوں کی حفاظت پرمامورپاک بحریہ کو خراجِ تحسین ،فشریز سیکٹر میں حکومتی سطع پر سرپرستی پاکستان کی سالانہ ایکسپورٹ دوسو ملین ڈالرز سے دو بلین ڈالرز تک جا سکتی ہے، میڈیا سے گفتگو

پیر 3 مارچ 2014 07:48

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء) سینیٹ ڈیفنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے وزیراعظم نواز شریف پر زور دیا ہے کہ وہ بلوچستان میں بسنے والوں کے مسائل سمجھنے کیلئے بذاتِ خود ماما قدیر کی زیرقیادت بلوچ لانگ مارچرز سے ملاقات کریں تاکہ ماضی میں بلوچستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔

وہ اتوار کے روز پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر صحافیوں کو پارلیمانی تاریخ کے پہلے منفرد دورہ بلوچستان کے حوالے سے بریفنگ دے رہے تھے جس میں سینیٹ ڈیفنس کمیٹی کے اراکان نے ساحلی شہروں گوادر اور ارمارہ کی صورتحال کا قریب سے جائزہ لیا۔ سینیٹر مشاہد حسین نے گفتگو میں اس امر کو دہرایا کہ پاکستان کا شاندار اقتصادی مستقبل گوادر بندرگاہ سے وابستہ ہے اور ماری ٹایم سیکیورٹی، ڈیویلپمنٹ اور ملکی سالمیت میں پاک بحریہ کا کلیدی کردار ہے جس کی عوام دوستانہ پالیسیوں کی بدولت مقامی افراد کیلئے ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے گوادر بندرگاہ کے چینی تجارتی کمپنی سے معاہدے کو سراہتے ہوئے حکومت پر علاقے میں مزید سرمایہ داری کرنے کی تلقین کی۔ انکا کہنا تھا کہ گوادر اور ارمارہ میں بسنے والے عوام کی انتھک محنت اور تعلیم کیلئے جدوجہد متاثرکن ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ صرف فشریز سیکٹر میں حکومتی سطع پر سرپرستی پاکستان کی سالانہ ایکسپورٹ دوسو ملین ڈالرز سے دو بلین ڈالرز تک جا سکتی ہے ۔

سینیٹر مشاہد حسین نے مزید کہا کہ دورِ جدید میں دفاع بذریعہ بحریہ اور ترقی بذریعہ تجارتی تعاون کی اہمیت مسلمہ ہے اور اسی بناء پر نیوی کا دفاعی بجٹ بڑھائے جانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے ماما قدیر بلوچ کی زیرقیادت لانگ مارچ کی اسلام آباد آمد کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں لانگ مارچرز کے عزم و حوصلے کو سراہتے ہوئے اسے ایک تاریخی لانگ مارچ قرار دیا اور لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کیا۔