چین میں ریلوے اسٹیشن پرچاقو برداروں کا حملہ، ہلاکتوں کی تعداد 33 ہوگئی ،چینی صدر اور وزیراعظم کا اظہار افسوس،اعلیٰ سیکورٹی حکام بھیجنے کا اعلان

پیر 3 مارچ 2014 07:51

بیجنگ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء)چین کے صوبے یونان کے ریلوے اسٹیشن پرچاقوؤں سے لیس افراد کے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 33ہوگئی جبکہ 130 افراد زخمی ہوئے ہیں چین کے صدر اور وزیراعظم نے اظہار افسوس کرتے ہوئے اعلیٰ سیکورٹی حکام کو علاقہ میں بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔چینی خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتے کی رات سیاہ لباس پہنے افراد نے کن منگ اسٹیشن پر دھاوا بول دیا۔

حملہ آوروں نے پلیٹ فارم پر موجود شہریوں پر چاقوؤں سے اندھا دھند وار کیے۔ حملے کے بعد اسٹیشن پر افراتفری پھیل گئی اور ہر طرف چیخ وپکار مچ گئی۔ چینی حکام نے واقعے کو دہشت گردی کی منظم کارروائی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں سنکیانگ کے علیحدگی پسند ملوث ہیں۔ مقامی ٹی وی کے مطابق متعدد حملہ آوروں کو پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

(جاری ہے)

چین میں سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق گزشتہ روز جنوب مغربی علاقے کْنمنگ میں چاقوں سے مسلح حملہ آوروں نے ایک ٹرین سٹیشن پر کم از کم 28 افراد کو قتل کر دیا ہے۔اس کے علاوہ اس حملے میں 113 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس حملے کی وجہ کیا تھی یا اس حملے میں کون ملوث ہے۔تاہم حکام نے اس کارروائی کو ایک ’منظم، سوچی سمجھی دہشت گرد کارروائی‘ قرار دیا ہے۔

پانچ حملہ آوروں کو موقعے پر ہی ہلاک کر دیا گیا ہے تاہم ان کی شناخت نہیں کی گئی ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند لوگوں پر چاقووں سے وار کرنا شروع کر دیئے۔اس واقعے میں زخمی ہوئے ینگ ہائی فے نے ڑنہوا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ ٹکٹ خرید رہے تھے تو حملہ آوروں نے سٹیشن پر حملہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’ان میں سے زیادہ تر نے کالے کپڑے پہن رکھے تھے۔

میں نے ایک شخص کو لمبا چاقو تھامے اپنی جانب آتے دیکھا تو میں بھاگ گیا۔ جو لوگ بھاگنے کے قابل نہیں تھے یا آہستہ بھاگے انہوں مار دیا گیا۔جائے وقوع پر بہت سے لوگ اپنے لواحقین کی تلاش میں مصروف ہیں۔چینی صدر اور وزیراعظم نے متاثرہ افراد سے اظہارِ افسوس کیا ہے اور سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں سیکورٹی کے اعلیٰ ترین اہلکار منگ جیانجو کْنمنگ کا دورہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :