لندن،گوانتانامو کے سابق قیدی معظم بیگ کی دہشت گردی کے الزامات پر عدالت پیشی

پیر 3 مارچ 2014 07:55

لندن( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء)گوانتاناموبے کے سابق قیدی معظم بیگ گزشتہ روز دہشتگردوں کو تربیت کی فراہمی اور شام میں دہشتگردی کی مالی مدد کے الزام پر لندن میں ایک عدالت میں پیش ہوئے۔45سالہ معظم بیگ کا تعلق وسطی انگلینڈ میں برمنگھم شہر سے ہے۔انہوں نے عندیہ دیا کہ انہیں مجرم قرار نہیں دیا جائے گا اور 14مارچ کو اگلی سماعت تک انہیں حراست میں دے دیا گیا۔

بیگ کو منگل کے روز ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا،انہوں نے 2005ء میں بغیر الزام کے رہائی پانے سے قبل 3سال کیوبا میں قائم امریکی حراستی مرکز گوانتاناموبے میں گزارے تھے،اس کے بعد سے وہ کھل کر دہشتگردی کیخلاف خودساختہ جنگ پر تنقید کرتے رہے ہیں اور قیدیوں کے حقوق کیلئے مہم چلانے والے ایک برطانوی گروپ کیج کے ڈائریکٹر ہیں۔

(جاری ہے)

بیگ کو ایک 44سالہ خاتون گیری طہاری،جن کا تعلق بھی برمنگھم سے ہے اور ان پر بیرون ملک دہشتگردی کیلئے سہولت کار ہونے کا الزام ہے،کے ساتھ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

طہاری کو بھی منگل کے روز حراست میں لیا گیا تھا،انہوں نے الزام کی تردید کی ہے اور14مارچ تک ریمانڈ پر دے دیا گیا۔ویسٹ مڈلینڈز پولیس کا کہنا ہے کہ اسی روز بیرون ملک دہشتگردی کی معاونت کے الزام میں گرفتار ہونے والے 20اور36سالہ دو افراد ابھی تک پولیس حراست میں ہیں۔بیگ 2001ء میں اپنی اہلیہ اور تین بچوں کے ہمراہ افغانستان گئے تھے،تاہم وہاں سے وہ 11ستمبر کے حملوں کے نتیجے میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستان فرار ہوگئے تھے۔انہیں اسلام آباد میں فروری2002ء میں”دشمن جنگجو“ قرار دیکر حراست میں لیا گیا اور افغانستان میں بگرام جیل اورپھر گوانتاناموبے میں منتقل کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :