کوئلے سے بجلی کی پیداوا ر کے منصوبے لگانا شارٹ ٹرم منصوبہ بندی ہے، کول پاور جنریشن کی لاگت تیل کے مقابلے پچاس فیصد کم ہے،شہباز شریف،پنجاب حکومت صوبے میں کوئلے سے بجلی کے حصول کے بڑے منصوبے پر کام کر رہی ہے، 6 مقامات کی نشاندہی کر لی گئی ہے،بندرگاہوں سے درآمدی کوئلے کی مجوزہ پلانٹس تک ترسیل کا مکمل نظام اور متعلقہ محکموں میں موثر رابطہ ہونا چاہیئے،کول پاو رپلانٹس کے منصوبوں کو مدنظر رکھ کر مستقبل کی ضروریات کے مطابق حکمت عملی تیار کی جائے:وزیراعلیٰ پنجاب ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی کی سربراہی میں سب کمیٹی تشکیل، کمیٹی کوئلے کی ترسیل، آف لوڈنگ اور دیگر امور کے حوالے سے سفارشات پیش کرے گی

پیر 3 مارچ 2014 07:48

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کوئلے سے بجلی کی پیداوا ر کے منصوبے لگانا شارٹ ٹرم منصوبہ بندی ہے۔ کول پاو رجنریشن کے ذریعے کافی حد تک توانائی کے بحران پر کم مدت میں قابو پایا جاسکتا ہے۔ کوئلے سے حاصل ہونے والی بجلی کی پیداوار ی لاگت تیل کے مقابلے میں تقریباً پچاس فیصد کم ہے۔

پنجاب حکومت صوبے میں کوئلے سے بجلی کے حصول کے بڑے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ صوبے میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پاور پلانٹس لگانے کیلئے 6 مقامات کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔ ان مجوزہ پاور پلانٹس کی سائٹس پر بندرگاہوں سے درآمدی کوئلے کی ترسیل کیلئے مکمل نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی کی سربراہی میں سب کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کمیٹی کوئلے کی ترسیل، بندرگاہوں پر کوئلے کی آف لوڈنگ اور ریلوے کے ترسیلی نظام کے حوالے سے 14 روز میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل، سابق وفاقی وزیر شوکت ترین، صوبائی وزیر معدنیات شیر علی خان، وفاقی سیکرٹری پورٹس اینڈ شپنگ، جنرل مینجر آپریشن ریلوے، چیف سیکرٹری پنجاب، قائم مقام چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی، ریلوے اور نیسپاک کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں کول پاور پراجیکٹس کیلئے درآمدی کوئلے کی ٹرانسپورٹیشن کا جامع نظام وضع کرنے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو توانائی کے بحران سے نجات دلانے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں بجلی کے منصوبوں پر دن رات کام کیا جا رہا ہے۔

شب و روز کی کاوشیں ضرور رنگ لائیں گی اور ملک سے بجلی کے اندھیرے دور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کا ایک ایک لمحہ قیمتی ہے بجلی بحران کے خاتمے کیلئے تمام متعلقہ محکموں کو بہترین منصوبہ بندی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ درآمدی کوئلے کی نقل و حمل کیلئے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان مربوط رابطہ ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بندرگاہوں سے درآمدی کوئلے کی بذریعہ ریلوے ٹریک پلانٹس تک ترسیل کیلئے جامع میکانزم مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔

کول پاور پلانٹس کے منصوبوں کو مدنظر رکھ کر مستقبل کی ضروریات کے مطابق حکمت عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بندرگاہوں پر کوئلہ جہازوں سے اتارنے کیلئے چین کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جانا چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی کی سربراہی میں تمام متعلقہ محکموں کے حکام پر مشتمل سب کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کمیٹی پیشہ ورانہ طور پر تمام جزئیات کا جائزہ لے کر اپنی حتمی سفارشات 2 ہفتوں میں پیش کرے۔

کمیٹی میں ریلوے، پورٹ قاسم، این ٹی ڈی سی، کراچی پورٹ ٹرسٹ، نیسپاک، پیسپاک اور پنجاب حکومت کے سینئر افسران شامل ہوں گے۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف ترقی کے جس ماڈل پر عمل پیرا ہیں اس کے مطابق آگے بڑھا جائے گا اور درآمدی کوئلے کی بندرگاہوں سے مجوزہ سائٹس تک ترسیل میں ریلوے اپنا موثر کردار ادا کرے گا۔

وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے کہا کہ حکومت توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے جس برق رفتاری سے کام کر رہی ہے اس سے قوی امید ہے کہ ملک کو بجلی کی کمی کے مسئلے سے جلد نجات ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کوئلے کی ترسیل کے حوالے سے پنجاب حکومت جو ٹارگٹ دے گی اسے مقررہ مدت میں پورا کریں گے۔ قائم مقام چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ، چیئرمین پورٹ قاسم نے اپنے اداروں کی استعدادکار کے حوالے سے بریفنگ دی جبکہ جنرل مینجر ریلوے نے ریلوے کے ذریعے درآمدی کوئلے کی ترسیل کے حوالے سے آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :