یوکرائن میں روسی مداخلت، کینیڈا کی جی ایٹ اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی، ماسکو سے سفیر کو بھی واپس بلا لیا

پیر 3 مارچ 2014 07:55

اٹاوا( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مارچ۔2014ء)کینیڈین وزیراعظم سٹیفن ہارپر نے گزشتہ روز دھمکی دی ہے کہ یوکرائن میں فوجی مداخلت پر وہ جون میں روس میں ہونیوالے جے ایٹ اجلاس کو روکنے بارے امریکہ کی حمایت کرسکتے ہیں جبکہ ماسکو سے اپنے سفیر کو بھی واپس بلا لیا ہے۔روسی پارلیمنٹ کی جانب سے ہمسایہ ملک یوکرائن میں فوج بھیجنے کیلئے یوکرائن کو گرین لائٹ دینے کے فیصلے نے عالمی سطح پر تشویش کو بڑھایا ہے۔

ہارپر نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ روسی صدر ولادیمیرپیوٹن کی جانب سے یوکرائن میں فوجی مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہیں ، یہ اقدام یوکرائن کی خود مختاری اورعلاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور روس کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کے تحت کئے جانیوالے معاہدوں کی خلاف ورزی کے مترادف ہے ۔

(جاری ہے)

امریکی حکام خبردار کرچکے ہیں کہ صدر باراک اوبامہ اور دیگر یورپی رہنماؤں کی جانب سے یوکرائن کا بحران حل نہ ہونے کی صورت میں بحیرہ اسود کے ساحلی علاقے سوچی میں ہونے والے جی ایٹ اجلاس میں شرکت متوقع نہیں ہے۔

ہارپر کا بیان ایسے وقت سامنے آیا جب اوبامہ نے ان کے علاوہ فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند،اوقیانوسی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ برطانیہ کے رہنماؤں سے علیحدہ علیحدہ ٹیلی فون پر بات کی ہے۔وزیراعظم نے بحران پر بات چیت کیلئے اپنی کابینہ کے وزراء کے اجلاس سے متعلق بھی انہیں تفصیل سے آگاہ کیا۔ہارپر نے مزید کہا کہ کینیڈا یوکرائن کی حکومت کی آئینی حیثیت کو تسلیم کرتا ہے۔

یوکرائن کی علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہئے،ہم صدر پیوٹن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر اپنی فورسز کو ان کے اڈوں سے واپس لے جائیں اور مزید اشتعال انگیز اور خطرناک اقدامات سے گریز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کینیڈا نے جی ایٹ اجلاس کے لئے جو اس وقت سوچی میں ہونے جارہا ہے،تیاریوں کے سلسلے میں اپنا کام روک دیا ہے اور ماسکو میں کینیڈا کے سفیر کو مشاورت کیلئے واپس بلایا جارہا ہے۔اوٹاوا اقوام متحدہ کے عالمی مانیٹرز کی تعیناتی کیلئے امریکی مطالبے کی بھی حمایت کرتا ہے اور یورپ میں سیکورٹی اور تعاون کی تنظیم کو فوری طور پر یوکرائن میں تعینات ہونا چاہئے۔کینیڈا مالی بحران کا شکار یوکرائن کیلئے مالی امدادی پیکج کیلئے کوشاں دیگر ممالک کے ساتھ بھی شامل ہے۔