جنوبی سوڈان امن سمجھوتہ، اقوام متحدہ کی طرف سے خیرمقدم، معاہدہ خوش آئند ، متاثرین تک خوراک اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل بحال کی جا ئے ، اقوام متحدہ

پیر 12 مئی 2014 07:25

نیو یا رک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مئی۔2014ء)جنوبی سوڈان میں صدر سَلوا کیر اور سابق نائب صدر کے درمیان طے پانے والے امن سمجھوتے کا اقوام متحدہ کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اب متاثرین تک خوراک اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل بحال ہونا چاہیے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق صدر سَلوا کیر اور سابق نائب صدر ریک مچار کے درمیان ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں طے پانے والے اس معاہدے کے تحت مکمل فائر بندی پر اتفاق کیا گیا۔

اس کے علاوہ جنگ سے متاثرہ علاقوں میں خوراک اور ادویات کی فراہمی کے لیے رسائی دینے پر بھی رضامندی ظاہر کی گئی۔گزشتہ پانچ ماہ میں جنوبی سوڈان میں فائر بندی کے حوالے سے یہ دوسری ڈیل ہے۔ رواں برس جنوری میں بھی فائربندی کا ایک معاہدہ طے پایا تھا، تاہم حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں کوئی کمی نہیں دیکھی گئی۔

(جاری ہے)

ہفتے کے روز ورلڈ فوڈ پروگرام، سیو دا چائلڈ اور جنوبی سوڈان کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک جائزے میں بتایا گیا ہے کہ پہلے سے تنہائی کے شکار اس ملک میں خانہ جنگی کی وجہ سے 75 فیصد افراد خوراک کی انتہائی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ دِنکا نسل سے تعلق رکھنے والے سَلوا کیر نے گزشتہ برس دسمبر میں نوئیر نسل ریک مچار پر حکومت کا تختہ الٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے نائب صدر کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔ اس کے بعد ریک مچار کے حامیوں نے مختلف علاقے پر مسلح حملے شروع کر دیے اور پھر یہ تنازعہ نسلی رنگ اختیار کرتا چلا گیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق اب تک اس تنازعے میں ہزاروں افراد ہلاک جب کہ 1.3 ملین کے قریب بے گھر ہو چکے ہیں۔

جنوبی سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی شعبے کے عہدیدار ٹوبی لیزر نے ہفتے کے روز اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا، ’ادیس ابابا سے ایک بڑی خبر‘۔ انہوں نے فریقین سے مطالبہ کیا کہ اب امدادی کارکنان کو عام شہریوں تک ہنگامی امداد پہنچانے میں مدد فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فریقین امدادی ٹرکوں کے لیے سڑکیں کھول دیں تاکہ امدادی سرگرمیاں شروع ہو پائیں۔یورپی یونین کی امور خارجہ کی نگران کیتھرین ایشٹن نے بھی اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس معاہدے پر فوری طور پر عمل درآمد ہوا تو یہ ایک بڑی کامیابی ہو گی۔

متعلقہ عنوان :