کچھ لوگ گذشتہ سال آج ہی کے دن انتخابات میں دئیے گئے عوامی فیصلے کی نفی کرنا چاہتے ہیں ، قائم علی شاہ ، ہم مانتے ہیں ملک کے کچھ حصوں خصوصاً پنجاب میں عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تاہم عوام اور جمہوریت کیلئے نظام کو چلنا چاہیے،ہم کسی بھی صورت میں نہیں چاہتے کہ جمہوریت ، آئین اور آئینی اداروں کو کوئی خطرہ ہو ،وزیر اعلیٰ سندھ کا ظہرانے کے موقع پر عوام سے خطاب

پیر 12 مئی 2014 07:20

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مئی۔2014ء)وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کچھ لوگ گذشتہ سال آج ہی کے دن انتخابات میں دیے گئے عوامی فیصلے کی نفی کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ ملک کے کچھ حصوں خصوصاً پنجاب میں عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تاہم عوام اور جمہوریت کیلئے نظام کو چلنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں نہیں چاہتے کہ جمہوریت ، آئین اور آئینی اداروں کو کوئی خطرہ ہو ۔

وہ اتوار کے روز راہوکی تعلقہ حیدرآباد دیہی میں پی ایس 50- کے لوگوں کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے کے موقع پر عوام سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ جو لوگ چار حلقوں میں دھاندلی کا کہہ رہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں عدالتوں سے رجوع کریں نا کہ پورے ملک کو تہس نہس کرنے کی کوششیں شروع کر دیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کوشش میں کامیاب نہیں ہونگے اور اللہ کے کرم سے ملک اور جمہوریت کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ با شعور ہیں اور انہوں نے ایک بار پھر آج ہی کے دن اپنے ووٹ کے ذریعے کھرے اور کھوٹے کا فرق بتا دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کو پچھلے اقتدار میں کئی بحران ورثے میں ملے اس کے باوجود بھی سابق صدر پاکستان اور پی پی پی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے نا صرف ان بحرانوں کا سامنہ کیا بلکہ حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کر کے جمہوری حکومت کی آئینی مدت پانچ سال بھی پوری کی۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی آزاد اور شفاف الیکشن ہونگے پی پی پی ہی منتخب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی غریبوں ، مزدوروں اور کسانوں کی جماعت ہے اور انہیں کبھی نہیں بھولتی ۔ انہوں نے کہا کہ جتنی قربانیاں پی پی پی نے دی ہیں ملک میں کسی اور جماعت نے نہیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 9سال سے زائد آمریت چلانے والے پرویز مشرف بڑی تعداد میں وکلاء کی خدمات لینے کے باوجود ملک سے بھاگنے میں کامیاب نہیں ہو رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے جیسا بویا آج ویسا ہی کاٹ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو ہی تھیں جنہوں نے پرویز مشرف کو الیکشن کرانے پر مجبور کیا بعد ازاں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ریاست کو کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ سرحدوں کی حفاظت فوج اور اندرون ملک حفاظت بچے جوان اور بزرگ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک اور جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ الیکشن میں دھاندلی کا کہہ کر احتجاج کر رہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ عدالتوں سے رجوع کریں اور عوام کے مسائل میں اضافہ نہ کریں ، چار سال بعد عوام اپنے ووٹ کے ذریعے اپنا فیصلہ دے دینگے اور کہا کہ اگر ہم نے بھی لوگوں کی خدمت کی ہوگی تو پی پی پی ایک بار پھر بھرپور عوامی ہمایت سے منتخب ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ انکے حقوق کا تحفظ آئین کی پاسداری اور جمہوریت کے استحکام میں ہے ۔

آئینی ادارے مضبوط ہونگے تو لوگ جواب دہ ہونگے ۔ سندھ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں لوڈ شیڈنگ زیادہ کی جا رہی ہے جس کی انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے بھی شکایت کی ہے اور انہوں نے بتایا کہ گاوٴں میں اگر کچھ لوگ بجلی کے بل جمع نا کرائیں تو پورے گاوٴں کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے اس کا نوٹس لینے کا کہاہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام اداروں بشمول میڈیا کو آئین کے مطابق کام کرنا چاہیے اوراداروں کو کسی بھی طرح ٹکراوٴ کی جانب نہیں جانا چاہیے اور یہی شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور شریک چیئر مین آصف علی زرداری کی مفاہمت کی پالیسی ہے جس پر کاربند ہو کر ہی ملک میں جمہوریت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیا ت شرجیل انعام میمن ، صدیق ابو بھائی پی پی پی کے دیگر مقامی رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔