کراچی، فائرنگ اور پر تشدد واقعات میں 7 افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے

جمعرات 26 جون 2014 07:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء)کراچی میں پیر سے شروع ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی لہر نے سیکیورٹی اداروں کی کارکرگی پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے، بدھ کوبھی شہر میں فائرنگ اور پر تشدد واقعات میں 7 افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔تفصیلات کے مطابق سندھ سیکریٹریٹ کے قریب ایس ایم لا کالج کے سامنے نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے سعید شاہ نامی شخص کو قتل کر دیا۔

ایس پی صدر ٹاؤن سلمان سید کا کہنا ہے کہ مقتول رکشہ ڈرائیور تھا اور اس نے ایک ہفتہ قبل کورٹ میرج کی تھی اور لڑکی کے باپ نے اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا تھا، فائرنگ کے واقعہ میں ایک شخص زخمی بھی ہوا جس کی شناخت آصف کے نام سے ہوئی ہے۔ڈیفنس خیابان رومی میں بلاول غلام شبیر نامی شخص کو نامعلوم افراد نے گلہ کاٹ کر قتل کر دیا ،مقتول کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق مقتول بنگلے کا چوکیدار تھا۔منگھوپیر کے علاقے میں جاویداں سیمنٹ فیکٹری کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا،کورنگی کے علاقے بلال کالونی میں فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا، جو دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، مقتول کی شناخت 45 سالہ عبدالرزاق کے نام سے ہوئی ہے۔ اورنگی ٹاوٴن اردو چوک کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔

جس کی شناخت 42 سالہ نواز علی کے نام سے ہوئی ہے، گلشن معمار تھانے کی حدود سپر ہائی وے جنجال گوٹھ میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہواجس کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔تین ہٹی کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق ہو گیا جس کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی ۔پولیس کے مطابق واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا نتیجہ ہے۔ پولیس کسی ایک بھی واقعہ کے ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی فائرنگ کے مختلف واقعات میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :