امریکی سپریم کورٹ کا انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا کا ایک تاریخی فیصلہ، انٹرنیٹ کے لئے فضا سے ٹیلی ویژن نشریات کے حصول کو غیر قانونی قرار دے دیا ،فیصلہ سے ایریونامی آلہ فراہم کرنے والی کمپنی کو اربوں ڈالرز کے نقصان کا خدشہ

جمعرات 26 جون 2014 07:24

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء) امریکی سپریم کورٹ نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا کا ایک تاریخی فیصلہ دیتے ہوئے انٹرنیٹ کے لئے فضا سے ٹیلی ویژن نشریات کے حصول کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے جس سے اس مقصد کیلئے ایریونامی آلہ فراہم کرنے والی کمپنی کو اربوں ڈالرز کے نقصان کا خدشہ ہے ۔ بیری ڈیلر کی حمایت سے ایریو نے 2012ء میں نیویارک میں یہ آلہ فراہم کرنا شروع کیا تھا جس پر بڑے بڑے ٹی وی چینلز اے بی سی ، این بی سی ، سی بی ایس اور فاکس نیوز نے عدالت سے رجوع کیا ۔

ماتحت عدالت نے ایریو کے حق میں فیصلہ دیا تاہم سپریم کورٹ نے تفصیلی سماعت کے بعد کثرت رائے سے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ۔

9رکنی بینچ میں سے 3ججوں نے اختلاف رائے کیا ۔ عدالت نے اکثریتی فیصلے میں کہا کہ فضا سے ٹیلی ویژن کی نشریات کو انٹرنیٹ کیلئے کیچ کرنا کاپی رائٹس قوانین کی خلاف ورزی ہے جس سے ٹی وی انڈسٹری اور ٹیکنالوجی کا شعبہ متاثر ہوتا ہے جبکہ کمپنی کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ محض ایک انٹینا فراہم کرتی ہے جس کے ذریعے فضائی سفر کے دوران صارفین انٹرنیٹ پر ٹی وی نشریات دیکھ سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

جسٹس سٹیفن بریر نے کہا کہ ایریو کیبل کمپنی کی طرح کام کرتا ہے اس لئے اسے نشریاتی حقوق کے لئے رقم دینی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ایریو کی سرگرمیاں کاپی رائٹس کی خلاف ورزی ہیں اس فصلے کو نشریاتی اداروں اور کیبل انڈسٹری کیلئے بڑی کامیابی قرار دیا جارہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایریو سے ان کاروباری اداروں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں ۔ بریر نے کہا کہ اس کیس سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ ایریو صرف ایک آلہ نہیں بلکہ اس کی سرگرمیاں کیبل کمپنیوں کی طرح ہیں ۔

ایریو ایک سروس فراہم کرتا ہے جس سے صارفین ایسے ٹیلی ویژن پروگرام دیکھ سکتے ہیں جن کے حقوق محفوظ ہیں اس طرح عدالت نے ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ۔ اطلاعات کے مطابق ایریو کے حصول کیلئے لوگوں نے پہلے ہی اربوں ڈالرز دے رکھے ہیں جو کمپنی کو واپس کرنا ہونگے اور یہ سروس اب تک صرف نیویارک میں شروع کی گئی تھی کمپنی کا اصرار ہے کہ اس کی سرگرمیاں قانونی ہیں۔

عدالت نے کلاؤڈسروس فراہم کرنے والوں کیلئے کوئی حکم جاری نہیں کیا اور کہا کہ ہم اس ٹیکنالوجی کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے جس کا معاملہ ہمارے پاس زیر سماعت نہیں اور اس پر الگ مقدمہ دائر کیاجاسکتا ہے ۔ جسٹس انتونن سیلیا نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ ایریو محض انٹرنیٹ صارفین کو سہولت فراہم کرتا ہے تاکہ وہ مفت نشریات دیکھ سکیں ۔