ماضی میں تین تین لاکھ میں پولیس کانسٹیبل کی بھرتیاں ہوتی تھیں ،پرویز خٹک،بھرتی کا تمام عمل این ٹی ایس کے ذریعے کرنے کافیصلہ کیاہے، 45لاکھ افراد کو سبسڈائز اشیاء کی فراہمی کیلئے چھ ارب روپے مختص کئے ہیں، ماسٹ ٹرانزٹ سروس کے ذریعے پشاور کے ٹریفک کا مسئلہ حل ہوجائیگا ،وزارت ریلوے سے بات چیت جاری ہے،پندرہ ستمبرسے صفائی ایک نجی کمپنی کوسونپ دی جائیگی ،وزیر اعلیٰ کے پی کے

جمعرات 26 جون 2014 07:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخواپرویزخٹک نے کہاہے کہ ماضی میں تین تین لاکھ میں پولیس کانسٹیبل کی بھرتیاں ہوتی تھیں صوبائی حکومت نے عدم مداخلت کا ثبوت دیتے ہوئے بھرتی کا تمام عمل این ٹی ایس کے ذریعے کرنے کافیصلہ کیاہے بجٹ میں45لاکھ افراد کو سبسڈائزآٹا،گھی اور دیگراشیاء کی فراہمی کیلئے چھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ماسٹ ٹرانزٹ سروس کے ذریعے پشاور کے ٹریفک کا مسئلہ حل ہوجائیگا اوراس کیلئے وزارت ریلوے کے ساتھ بات چیت جاری ہے ۔

ملاکنڈایکسپریس وے کی زمین کی خریدی کیلئے دوارب روپے مختص کئے گئے ہیں پندرہ ستمبرسے پشاور کی صفائی ایک نجی کمپنی کوسونپ دی جائیگی جس کے پاس پشاورمیں نکاس آب اور آب رسانی کے تمام تراختیارات بھی ہونگے ا ن خیالات گزشتہ روز صوبائی اسمبلی میں بجٹ بحث سمیٹتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بیروزگاری کاخاتمہ، دہشت گردی اورآئی ڈی پیز اس وقت صوبائی حکومت کیلئے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اوراگروفاقی حکومت ہماراساتھ دے تو صوبے میں تمام معاملات کی درستگی کے ساتھ قیام امن کا دیرینہ خواب بھی شرمندہ تعبیرہوگا جس تبدیلی کانعرہ انتخابات کے دوران لگایاگیاتھا اس کے ثمرات عوام کوملناشروع ہوگئے ہیں

وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ مہنگائی کے خاتمے کیلئے صوبے میں تمام مارکیٹ کمیٹیاں ختم کردی جائیں گی اور اس حوالے سے پشاورکی مارکیٹ کمیٹی ختم کردی گئی ہے جس کی وجہ سے مڈل مین کاتصوراب ختم ہوتاجارہاہے بیروزگاری کے خاتمے کیلئے کئی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اضافی گیس کو صنعتوں اور بجلی کی پیداوار کیلئے استعمال کیاجائے گا اور اس کے لئے ہنگو،کرک اور کوہاٹ میں نئی صنعتی بستیاں تعمیر کی جائیں گی وفاق کے ساتھ اس حوالے سے معاہدہ آخری مراحل میں ہے پرویزخٹک نے بتایاکہ اپوزیشن کی تمام اعتراضات اور تجاویزکومثبت نگاہ سے دیکھاجائے گا اوراجتماعی مسائل کے حل کی جانب پیشرفت کی جائے گی دہشت گردی بیروزگاری اور آئی ڈی پیز اس وقت صوبے کے بڑے مسائل ہیں وفاق اگر خیبرپختونخوا تومسائل حل کی جانب احسن طریقے سے جاسکتے ہیں آئی ڈی پیز کا مسئلہ مکمل طور پروفاق کے ساتھ ہے اورخیبرپختونخواحکومت اس حوالے سے مکمل طورپربے اختیار ہیں متاثرین کو سات ہزار روپے فی خاندان دیناناکافی ہے

اس میں اضافے کے حوالے سے وفاقی حکومت سے رابطہ کیاجائے گا تاہم صوبائی حکومت اپنے تئیں فی متاثرہ خاندان پانچ ہزار روپے اداکریگی اس کے علاوہ متاثرین کے گھروں کا کرایہ بھی صوبائی حکومت برداشت کریگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایبٹ آباد بائی پاس پراسی سال کام شروع کیاجائے گا مختلف تحصیل میں 76کھیلوں کے میدان تعمیر کئے جائینگے ٹیکنیکل یونیورسٹی کوترجیحی بنیادوں پربجٹ میں شامل کیاگیاہے اسی طرح عمران خان نے جن350چھوٹے ہائیڈل پاورکی بات کی تھی اس کیلئے 7ارب روپے مختص کئے گئے ہیں محکمہ صحت کی کارکردگی سے بالکل مطمئن نہیں ہوں اربوں روپے کی ادویات کی خریداری کے باوجودعوام بازار سے خریداری پرمجبورہیں اورڈاکٹروں ودیگرصحت کے عملے کی حاضری کویقینی بنانے کیلئے محکمہ میں مانیٹرنگ یونٹ قائم کیاجائیگا۔