سینیٹ ، قواعد ضابطہ میں ترامیم،سینیٹ فورم برائے پالیسی ریسرچ کے قیام کی منظوری ، راجہ ظفر الحق نے رضا ربانی اور مشاہد حسین سید کی طر ف سے سینیٹ کے قواعد ضابطہ 2012میں ترامیم پیش کیں، فورم کا فریضہ قومی سطح پر پالیسی سازی کرنا ہو گا تاکہ عوام کے مسائل کا حل یقینی بنایا جائے

منگل 28 اکتوبر 2014 07:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اکتوبر۔2014ء )سینیٹ کے پیر کے روز ہونیوالے اجلاس میں قواعد ضابطہ میں ترامیم کر تے ہوئے سینیٹ فورم برائے پالیسی ریسرچ کے قیام کی منظوری دے دی ہے ۔ ایوان بالا میں قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق نے سینیٹر میاں رضا ربانی اور سینیٹر مشاہد حسین سید کی طر ف سے سینیٹ کے قواعد ضابطہ 2012میں ترامیم پیش کیں ۔

فورم کا بنیادی فریضہ قومی سطح پر پالیسی سازی کرنا ہو گا تاکہ عوام کے مسائل کا حل یقینی بنایا جائے۔تھنک ٹینک کو بنانے کا بنیادی خاکہ چیئر مین سینیٹ سید نئیر حسین بخاری نے 8جنوری 2014کو ہونے والی ایک میٹنگ میں دیا تھا اور یہ معاملہ سیکریٹری سینیٹ امجد پرویز ملک کے سپرد کیا جو اس کو آگے لے کر چلے اور موجودہ سینیٹر میاں رضا ربانی اور سابقہ سینیٹر چوہدری محمد انور بھنڈر کی رہنمائی میں اس تجویز کو مزید مضبوط کیا۔

(جاری ہے)

مارچ ، جولائی اور ستمبر میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے موجودہ اور سابقہ کئی سینیٹرز نے شرکت کی اور تھنک ٹینک بنانے سے متعلق طویل گفت و شنید ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ سینیٹ کے قواعد ضابطہ کاروانصرام 2012میں ترامیم کر کے سینیٹ فارم برائے پالیسی اینڈ ریسرچ کا قیام عمل میں آئے گا ۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے ایوان فورم کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ فورم سینیٹ سیکرٹریٹ کے لئے اضافی قوت ثابت ہو گا۔

قومی اسمبلی کے ساتھ تعاون میں اضافہ ہوگا اور نئے خیالات ابھر کر سامنے آئیں گے ۔ قائمقام چیئرمین سینیٹ صابر علی بلوچ نے قائد ایوان سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق ، سینیٹر میاں رضا ربانی اور سیکریٹری سینیٹ امجد پرویز ملک کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یہ فورم پاکستان میں پارلیمنٹ کی تاریخ میں سنگ میل کا کردار ادا کرگے گا۔

چیئر مین سینیٹ سید نئیر حسین بخاری فورم کے سرپرست کے طور پہ خدمات سر انجام دیں گے فورم 16اراکین پر مشتمل ہو گا جن میں سے 8موجودہ سینیٹرز اور 8سابق سینیٹر ز ہو نگے ۔

چیئر مین سینیٹ پارلیمانی لیڈران سے مشاورت کے بعد فورم کے ممبران کو نامزد کریں گے اس طر ح موجودہ اور سابقہ ممبران کے درمیان روابط کو فروغ ملے گا ۔یہ فورم سینٹ کا سوچ بچار کرنے والا عضو ثابت ہو گا اور تعلیم کے شعبے کے ساتھ پارلیمنٹ کے روابط پیدا کرنے اور ان روابط کو مضبوط کرنے کے لئے اہم کام سرانجام دے گا۔ یہ ایک انٹیلیکچول فارم ثابت ہوگا جو ناصرف ایوان اور کمیٹیوں کے کام میں رہنمائی فراہم کرگے گا بلکہ بین الاقوامی اور علاقائی فارم جیسے کہ IPU،APA، APCEDمیں پاکستانی پارلیمنٹ کی ترجمانی بھی کرگے گا۔ فورم کے بنیادی فرائض میں پالیسی سازی کے لئے مواد فراہم کرنا ، کتابوں اور ریسرچ مقالوں کو تالیف اور پاکستان کی ترجمانی کرنا شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :