پنجاب اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ کی حدبندیوں کے اختیارات الیکشن کمیشن کو دینے کا بل پاس، ہر یونین کونسل کے 6وارڈزکی حدبندی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہو گی‘ووٹر لسٹیں بھی الیکشن کمیشن مرتب کرے گا،ایوان میں 5سے 16سال کے بچوں کی لازمی تعلیم کو یقینی بنانے کے لئے پنجاب فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشن بل پاس ذخیرہ اندوزی کے خاتمے کے لئے گوداموں اور کولڈ سٹورز کی رجسٹریشن کا بل منظور‘ بکرمنڈیوں میں فیس معافی کا بل پاس ،دہشت گردی کیخلاف بہتر اقدامات کیلئے پنجاب سٹریٹجک کوآرڈی نیشن بورڈ اور صوبائی سکیورٹی کونسل کے قیام کا بل بھی منظور

منگل 28 اکتوبر 2014 07:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اکتوبر۔2014ء) پنجاب اسمبلی نے لوکل گورنمنٹ کی حدبندیوں کے اختیارات الیکشن کمیشن کو تفویض کرنے کا بل پاس کر دیا ہے۔ جبکہ پنجاب بھر میں 5 سے 16 سال کے بچوں کی لازمی تعلیم کا بل بھی پاس کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے مطابق پنجاب حکومت نے پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈی ننس 2014ء(دوسری ترمیم) کے ذریعے لوکل گورنمنٹس کی حدبندیوں کے اختیارات الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تفویض کر دیئے ہیں۔

حکومت نے صرف میونسپل کارپوریشن‘ ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی کی باہروالی حدود کا تعین کرنا ہے اور یہ بتانا ہے کہ میونسپل کارپوریشن‘ میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور اور ضلع کونسل کے اندر کتنی تعداد میں یونین کونسلیں ہوں گی۔ یونین کونسلوں کی حدبندی کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہو گا۔

(جاری ہے)

اسی طرح سے گورنمنٹ میونسپل کمیٹی کے وارڈز کا تعین کرے گی جبکہ وارڈز کی حدبندی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہو گی۔

علاوہ ازیں ہریونین کونسل کے اندر 6وارڈز بنیں گے‘ جن کی حدبندی بھی الیکشن کمیشن کرے گا۔ اسی طرح لوکل گورنمنٹس الیکشن کے لئے ووٹرلسٹیں بھی الیکشن کمیشن مرتب کرے گا۔

اس کا اختیار بھی پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈی ننس 2014ء (دوسری ترمیم) کے ذریعے الیکشن کمیشن کو تفویض کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے بھی بذریعہ آرڈی ننس لوکل گورنمنٹ کی حدبندیوں اور ووٹرلسٹیں بنانے کا اختیار الیکشن کمیشن کو تفویض کر دیا ہے۔

27اکتوبر کو پنجاب اسمبلی میں پاس ہونے والے پنجاب سٹریٹجک کوآرڈی نیشن بل 2014ء کے ذریعے ایک صوبائی سکیورٹی کونسل اور ایک پنجاب سٹریٹجک کوآرڈی نینش بورڈ بنایا جانا مقصود ہے۔ جس سے باقی معاملات کے علاوہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات میں سب کی شمولیت کو یقینی بنانا ہے۔ اس ادارتی ڈھانچے سے دہشت گردی کے خلاف اقدامات کو پنجاب میں بہتر طریقے سے کیا جا سکے گا۔

پنجاب فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشن بل 2014ء بھی پنجاب اسمبلی میں پاس کر دیا گیا۔ جس کے مطابق آئین کے آرٹیکل 25-اے کے تحت ریاست نے بذریعہ قانون 5سے 16سال تک کی عمر کے ہر بچے کی لازمی تعلیم کو یقینی بنانا ہے۔ اس بنیادی حق کو یقینی بنانے کے لئے پنجاب فری اینڈکمپلسری ایجوکیشن بل کو ترتیب دیا گیا ہے۔ اس قانون کے ذریعے پنجاب کے ہر بچے کی لازمی تعلیم کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

اس بل میں پرائیویٹ سکولوں کو بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ ریاست کی اس ذمہ داری میں اپنا حصہ ڈالیں۔قبل ازیں ایوان میں پاس ہونے والے پنجاب اوورسیزپاکستانیز کمیشن بل 2014ء کے ذریعے بیرون ملک پاکستانیوں کی صوبائی محکموں اور اداروں سے متعلق شکایات کے ازالہ کے لئے کمیشن تشکیل دیا ہے جو انٹرنیٹ پر درخواستیں وصول کر کے‘ شکایات کے ازالے کے لئے متعلقہ محکمے کو کہے گا۔

ذخیرہ اندوزی کے خاتمے کے لئے تمام گوداموں اور کولڈ سٹوروں کی رجسٹریشن کے لئے پنجاب رجسٹریشن آف گڈون بل 2014ء بھی پاس کر لیا گیا ہے۔ ایوان میں پاس ہونے والے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2014ء (بل نمبر 19 اور 20) کے ذریعے بکرمنڈیوں میں کسانوں پر عائد ہر طرح کی فیس معاف کر دی گئی ہے۔ بکرمنڈیوں کو جدید خطوط پر چلانے کے لئے ہر ڈویژن میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے اور حکومت اپنے وسائل سے چند بکرمنڈیاں بھی قائم کر ے گی۔