داعش سے مذاکرات کے بعد حزب اللہ جنگجوؤں کی میتیں واپس، حزب اللہ نے مذاکرات کے ذریعے داعش سے اپنے دو مقتول جنگجوؤں کی میتں حاصل کی ہیں،ان دونوں کو شام میں داعش کے عسکریت پسندوں نے ہلاک کرنے کے بعد قبضے میں لے لیا تھا،انکشاف

پیر 15 دسمبر 2014 07:29

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2014ء)لبنان کی شدت پسند شیعہ ملیشیا حزب اللہ اور اس کی روایتی حریف دولت اسلامی ”داعش“ کے درمیان خفیہ مذاکرات کا انکشاف ہوا ہے جس میں دولت اسلامی نے شام میں مارے گئے دو جنگجوؤں کی میتیں حزب اللہ کے حوالے کی ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب لبنانی فوج کے کئی اہلکار النصرہ فرنٹ فرنٹ کی تحویل میں ہیں اوردہشت گرد یرغمالیوں کی آڑ میں لبنانی حکومت اور فوج کو بلیک میل کرنے کی بھی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔

اس کی تازہ مثال چند روز پیشتر علی البزال نامی ایک یرغمال فوجی کی ہلاکت ہے جسے داعشی جنگجو عورتوں کی لبنان میں گرفتاری کے رد عمل میں ہلاک کیا کردیا گیا تھا۔بیروت سے ایک باوثوق ذریعے نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عرب ٹی وی کو بتایا کہ حزب اللہ نے مذاکرات کے ذریعے داعش سے اپنے دو مقتول جنگجوؤں کی میتں حاصل کی ہیں۔

(جاری ہے)

ان دونوں کو شام میں داعش کے عسکریت پسندوں نے ہلاک کرنے کے بعد قبضے میں لے لیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شام میں صدر بشارالاسد کی فوج اور حزب اللہ دونوں نے دولت اسلامی”داعش“ کے مقتول جنگجوؤں کو مخصوص قبرستانوں میں رکھا گیا ہے تاکہ حسب ضرورت وہاں سے ان کی میتیوں کو نکال کر داعش کے حوالے کیا جاسکے۔لبنان کے بعض سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اور داعش کے درمیان پس پردہ ہونے والے مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے کی ڈیلیں ہی یرغمال لبنانی فوجیوں کی رہائی کی کوششوں میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

متعلقہ عنوان :