مذاکرات کی کامیابی کے لئے دونوں فریقوں کو انا اور ضد چھوڑنا ہوگی،اسفندیارولی ،عمران خان سیاسی نزع میں ہے اوران کو سیاسی شہیدنہیں بننے دیں گے ،کپتان سب کچھ بن سکتاہے لیکن سیاستدان نہیں بن سکتا ،متاثرین کی واپسی کی خبر نیگ شگون ہے لیکن صرف واپسی پر اکتفا نہیں کیاجائے گا متاثرین کی مکمل بحالی چاہتے ہیں ، امن کی خاطر جانوں کی قربانیوں کے لئے تیارہیں ، صوبائی حکومت اے این پی کے ورکروں کے خلاف انتقامی کاروائیاں بند کردیں ورنہ اقتدار میں آکر سود سمیت انہیں حساب دیناہوگا،مردان میں تاریخی جلسے سے خطاب

پیر 15 دسمبر 2014 07:06

مردان ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2014ء ) اے این پی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہاہے کہ مذاکرات کی کامیابی کے لئے دونوں فریقوں کو انا اور ضد چھوڑنا ہوگی،عمران خان سیاسی نزع میں ہے اوران کو سیاسی شہیدنہیں بننے دیں گے ،کپتان سب کچھ بن سکتاہے لیکن سیاستدان نہیں بن سکتا ،متاثرین کی واپسی کی خبر نیگ شگون ہے لیکن صرف واپسی پر اکتفا نہیں کیاجائے گا متاثرین کی مکمل بحالی چاہتے ہیں ، امن کی خاطر جانوں کی قربانیوں کے لئے تیارہیں ، صوبائی حکومت اے این پی کے ورکروں کے خلاف انتقامی کاروائیاں بند کردیں ورنہ اقتدار میں آکر سود سمیت انہیں حساب دیناہوگا وہ اتوار کی شام ریلوے گراوٴنڈ مردان میں ایک بہت بڑے تاریخی جلسے سے خطاب کررہے تھے جس میں ہزاروں مرد وخواتین کارکنوں نے شرکت کی پارٹی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی ،،صوبائی جنرل سیکرٹری ایمل ولی خان ، افراسیاب خٹک ،سید عاقل شاہ ،سردار حسین بابک، سنیٹر عبدالبنی بنگش،ستارہ آیاز ،واجد علی خان ،مردان کے صدر حمایت اللہ مایار اورحاجی لطیف الرحمان بھی موجود تھے ضلعی صدر نے جلسے کی صدارت کی اورسپاسنامہ پیش کیا جبکہ پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری لطیف الرحمان نے چھ قراردادیں پیش کیں اے این پی کے مرکزی صدر نے کہاکہ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ سیاسی مسائل کا حل مذاکرات ہیں اورکامیابی کے لئے دونوں فریقوں کو اپنی انا اور ضد چھوڑ نا ہوگی انہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان کے متاثرین کی واپسی کے اشارے ملنا شرو ع ہوگئے ہیں یہ اچھااورنیگ شگون ہے تاہم متاثرین کی صرف واپسی کافی نہیں بلکہ ان کی دوبارہ آبادی کاری اوربحالی بھی اولین ترجیح ہونا چاہئے اسفندیارولی خان نے کہاہے کہ عمران خان کہتے ہیں کہ خیبرپختون خوا میں کسی بھی حلقے کو کھولا جاسکتاہے انہوں نے اکہاکہ ہم کسی حلقے کو نہیں کھولیں گے کیونکہ عمران خان سیاسی حالت نزع میں ہے اورہم ان کو سیاسی شہید بنائیں گے اورنہ بھاگنے دیں گے انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آج کے نوجوان نسل کو وہ کس طرح کی تربیت دے رہے ہیں کیا ان کے نئے پاکستان کا مقصد یہی تھا اے این پی کے سربراہ نے کہاکہ صوبائی حکومت اے این پی کے ورکروں کے خلاف انتقامی کاروائیوں کررہی ہیں اگر باز نہ آئی تو سن لیں کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیاجائے گا اوراقتدار میں آکر تمام زیادتیوں کا سود سمیت حساب کتاب لیں گے انہوں نے کہاکہ تبدیلی کے نام پر کپتان نے پختونوں کو دھوکہ دیا انہیں نئے پاکستان کا جھانسہ دیا لیکن کسی نے عمران خان سے نہیں پوچھا کہ وہ کس قسم کی تبدیلی لارہے ہیں انہوں نے کہاکہ عمران خان پرانے پاکستان کی بنیادیں ہلارہے ہیں اسفندیارولی خان نے کہاکہ ان کی پارٹی شرافت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے انہوں نے کہاکہ آئندہ انتخابات میں پختون قوم کپتان کے بلے کو دریائے سندھ میں پھینک کر بنی گالہ پہنچادیں گے انہوں نے کہاکہ ہمارے آباوٴاجداد نے اس دھرتی کی خاطر جانوں کے نذرانے دیئے ہیں اورپختون قوم نے امن کی خاطر بیش بہا قربانیاں دی ہیں اورپختون قوم کی جس قدر خون بہی ہے دنیا میں کسی اور قوم نے امن کی خاطر اتنی قربانی نہیں دی ہے انہوں نے کہاکہ اگرامن کے لئے مزیدقربانیوں کی ضرورت ہو تو اے این پی کے کارکن میدان میں ہیں اے این پی کے قائد نے کہاکہ بعض مخالفین اے این پی پر الزام عائد کررہی ہے کہ ہماری پارٹی نے اپنا راستہ چھوڑا ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے صوبے کے نام کو تبدیل کرکے اپنے آباوٴاجداد کے ارمانوں کو پورا کیاہے جبکہ مرکز ی حکومت سے این ایف سی ایوارڈ لے کر خیبرپختون خوا میں ترقیاتی دور کا آغاز کیا اسفندیارولی خان نے کہاکہ آج کا جلسہ بارش کا پہلا قطرہ ہے جس کے بعد پورے صوبے میں سرخ انقلاب برپاہوگا انہوں نے کہاکہ آج کے تاریخی جلسے سے مخالفین کی نیندیں اڑچکی ہے۔