بھارتی میدان میں پاکستان کا کچھ نہ بگاڑ سکنے پر میدان سے باہر سازشوں میں کامیاب ، انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے بعد انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے بھی بھارت کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے ،کامیابی کا جشن منانے پر 2 کھلاڑی محمد توثیق اور گول کیپر امجد علی پر فائنل کیلئے معطل کر دیئے، شفقت رسول کو وارننگ ،چھوٹی چھوٹی باتوں کو مسئلہ نہیں بنانا چاہیئے، کھیل کھیل ہوتا ہے جو کسی بھی وقت رنگ بدل سکتا ہے، پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ شہنازشیخ نے اس حوالے سے تحریری طور پر انڈین ہاکی فیڈریشن سے معافی مانگ لی تھی ، صدر پی ایچ ایف اختر رسول ، سابق ہاکی کھلاڑیوں کی عالمی ہاکی فیڈریشن کے بھارت کے دباؤ میں آکر بد نیتی سے کیے گئے فیصلے پر سخت مذمت

پیر 15 دسمبر 2014 06:54

بھونیشور/ کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2014ء) بھارتی میدان میں پاکستان کا کچھ نہ بگاڑ سکنے پر میدان سے باہر سازشوں میں کامیاب ، انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے بعد انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے بھی بھارت کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے ، پاکستان کی کامیابی کا جشن منانے کی سزا دیتے ہوئے 2 کھلاڑی محمد توثیق اور گول کیپر امجد علی پر فائنل کیلئے معطل کر دیئے، شفقت رسول کو وارننگ ، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر اختر رسول نے کہا ہے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں کو مسئلہ نہیں بنانا چاہیئے، کھیل کھیل ہوتا ہے جو کسی بھی وقت رنگ بدل سکتا ہے، پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ شہنازشیخ نے اس حوالے سے تحریری طور پر انڈین ہاکی فیڈریشن سے معافی مانگ لی تھی ، پاکستان کے سابق ہاکی کھلاڑیوں کی عالمی ہاکی فیڈریشن کے بھارت کے دباؤ میں آکر بد نیتی سے کیے گئے فیصلے پر سخت مذمت ۔

(جاری ہے)

اتوار کو انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پاکستانی گول کیپر امجد حسین اور کھلاڑی توثیق احمد پر ایک ایک میچ کی پابندی عائد کر دی ہے جب کہ شفقت رسول کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا ہے۔اس سے قبل انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے کہا تھا ہے کہ ہفتہ کو چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں انڈیا کے خلاف سنسی خیز کامیابی پر پاکستانی کھلاڑیوں کے جشن منانے کے متنازع انداز پر مزید کسی کارروائی کی ضرورت نہیں۔

انڈیاکو 3-4 سے شکست دینے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں نے شرٹس اتار کررقص کرنے کے ساتھ ساتھ تماشائیوں کی جانب نازیبا اشارے بھی کیے تھے۔پاکستان ہاکی کوچ شہناز شیخ کا کہنا ہے کہ مقامی تماشائیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کو ایسا رویہ اپنانے پر اکسایا اور پلیئرز اس رویہ پر معافی نہیں مانگیں گے۔انڈین میڈیا کے مطابق، ہفتہ کو ایف آئی ایچ کا یہ بیان ایسے وقت آیا جب شہناز شیخ نے کھلاڑیوں کی جانب سے معافی مانگ لی تھی۔

ٹورنامنٹ کے ایونٹ ڈائریکٹر ویرٹ ڈوئر نے ایک جاری بیان میں کہا تھا' شہناز شیخ نے معافی مانگتے ہوئے مجھے یقین دلایا کہ آئندہ ایسا واقعہ پیش نہیں آئے گا'۔اس سے پہلے فیڈریشن نے پاکستان کے خلاف ممکنہ کارروائی کا عندیہ دیا تھا لیکن شہناز کی معافی پر معاملہ رفع دفع کر دیا گیا۔شہناز شیخ نے انڈین میڈیا پر میچ کی غیر پروفیشنل کوریج پر میچ کے بعد پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

پاکستانی کوچ کے مطابق اسٹیڈیم میں موجود شائقین اور پریس کانفرنس میں میڈیا کا رویہ نا مناسب تھا۔انڈین میڈیا نے پاکستانی کھلاڑیوں کے جشن منانے کے متنازعہ انداز کو بھرپور کوریج دی۔انڈین کوچ رولنٹ اولٹس مین نے پاکستانی کھلاڑیوں کے انداز کو'ضرورت سے زائد' قرار دیا تھا۔انڈین کپتان سردار سنگھ نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کے ردعمل سے شائقین میں غلط پیغام گیا۔

انہوں نے کہا کہ کھچا کھچ بھرے سٹیڈیم میں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ادھر انڈیا ہاکی فیڈریشن کے سربراہ نریندر بترہ نے کہا کہ پاکستان کیخلاف کارروائی تک وہ کوئی بین الاقوامی ٹورنامنٹ کاانعقادنہیں کریں گے۔'پاکستانی کھلاڑی ایسا رویہ اپنے ملک میں دکھائیں یہاں انڈیا میں نہیں۔دریں اثناء قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور سابق اولمپیئن سمیع اللہ ، خواجہ جنید اور حسن سردار نے کہا ہے کہ پاکستان جرمنی کو شکست دے کر بھارت کو بہترین جواب دے گا، بھارتی جشن منائیں تو کوئی بات نہیں، پاکستانی جشن منائیں تو اعتراض کیوں؟۔

کوڈ آف کنڈیکٹ میں کہیں نہیں کہ کھلاڑی فتح کا جشن نہیں منا سکتے ، بھارت کو سیمی فائنل ہارنا ہضم نہیں ہو رہا ہے، عالمی فیڈریشن کا فیصلہ بد نیتی پر مبنی ہے ، بھارت نے دباؤ ڈال کر پابندی لگوائی ، بھارت کو اپنی شکست تسلیم کرنی ہوگی ۔ دوسری طرف پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر اختر رسول نے کہا ہے کہ بھارت کو چھوٹی چھوٹی باتوں کو مسئلہ نہیں بنانا چاہیے، کھیل کھیل ہوتا ہے جو کسی بھی وقت رنگ بدل سکتا ہے، جب کہ پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ شہنازشیخ نے اس حوالے سے تحریری طور پر انڈین ہاکی فیڈریشن سے معافی مانگ لی ہے۔