پاکستانی کھلاڑیوں کا جشن مناتے ہوئے رویہ نامناسب نہیں تھا ، پاکستان ہاکی فیڈریشن نے تمام الزامات مسترد کردیئے ، انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے چالیس سیکنڈز تک جیت کا جشن منانے کی اجازت دے رکھی ہے، جیسا فٹبال میچوں میں بھی ہوتا ہے کھلاڑی شرٹ اتار کر خوشی کااظہار کرتے ہیں اسی طرح پاکستانی کھلاڑیوں نے بھی ایسا ہی کیا یہ کوئی انوکھی بات نہیں، بھارت کے ساتھ ہاکی روابط بہتر رکھنا چاہتے ہیں، سیکرٹری رانا مجاہد ، تسلیم کرتے ہیں جیت کا جشن مناتے وقت چند کھلاڑیوں کا رویہ نامناسب تھا، بعض تماشائیوں کی جانب سے کھلاڑیوں کو نامناسب رویے کا سامنے کرنا پڑا جس پر ایک 2 کھلاڑیوں نے بھی جواباً نامناسب انداز اختیار کیا جس کا انہیں افسوس ہے اور ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سے اسی وقت معذرت کر لی تھی، شہناز شیخ

پیر 15 دسمبر 2014 06:56

بھونیشور، کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2014ء )پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہاکی انڈیا کے اس الزام کو مسترد کردیا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں بھارت کو ہرانے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں نے جشن مناتے ہوئے نامناسب انداز اختیار کیا۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری رانامجاہد نے کہا کہ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے چالیس سیکنڈز تک جیت کا جشن منانے کی اجازت دے رکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ فٹبال میچوں میں بھی ہوتا ہے کہ کھلاڑی شرٹ اتار کر خوشی کااظہار کرتے ہیں اسی طرح پاکستانی کھلاڑیوں نے بھی ایسا ہی کیا یہ کوئی انوکھی بات نہیں۔رانا مجاہد نے کہا کہ انہیں ایف آئی ایچ کی طرف سے پاکستانی کھلاڑیوں کے مبینہ طور پر نامناسب اشارے کرنے کے بارے میں کوئی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر ایسا ہوا تو اس معاملے کو ضرور دیکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ ہاکی روابط بہتر رکھنا چاہتے ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں ہاکی انڈیا کے صدر کو ای میل بھی کی ہے۔اس سوال پر کہ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہاکی انڈیا کے صدر کہتے ہیں کہ وہ اس طرح کی صورتحال کے بعد آئندہ ایف آئی ایچ کے ٹورنامنٹس کی میزبانی کا شوقین نہیں، رانا مجاہد نے کہا کہ اس صورتحال میں پاکستان ایسے تمام ایونٹس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

ہاکی کی بہتری کے لیے پاکستان اور بھارت کا ایک ساتھ کھیلنا بہت ضروری ہے۔ادھر پاکستانی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ شہناز شیخ نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ جیت کا جشن مناتے وقت چند کھلاڑیوں کا رویہ نامناسب تھا۔ان کا کہنا تھا کہ بعض تماشائیوں کی جانب سے کھلاڑیوں کو نامناسب رویے کا سامنے کرنا پڑا جس پر ایک دو کھلاڑیوں نے بھی جواباً نامناسب انداز اختیار کیا جس کا انہیں افسوس ہے اور انہوں نے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سے اسی وقت معذرت کر لی تھی۔

شہناز شیخ نے کہا کہ پریس کانفرنس کے دوران بھی میڈیا کے کچھ لوگوں کا انداز ان کے ساتھ اچھا نہیں تھا جس کی رپورٹ انہوں نے فوراً ٹورنامنٹ ڈائریکٹر کو کر دی تھی۔شہناز شیخ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ چونکہ پاکستان نے بھارت کو ہوم گراوٴنڈ پر شکست دی ہے لہذا بہت سے لوگوں کو یہ جیت ہضم نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ہاکی کی بہتری کے لیے پاکستان اور بھارت کا ایک ساتھ کھیلنا بہت ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :