داعش کے حملے میں 19 عراقی پولیس اہلکار ہلاک،الوفاء قصبے کے بعد مزید تین دیہات پردولت اسلامی کا قبضہ

پیر 15 دسمبر 2014 07:07

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2014ء)شدت پسند گروپ دولت اسلامی ”داعش“ نے عراق کے صوبہ الانبار کے مرکزی شہر الرمادی کے الوفاء قصبے پرقبضے کے دوران کم سے کم انیس عراقی پولیس اہلکارہلاک اور درجنوں کا محاصرہ کرلیا ہے۔ یہ تازہ حملہ مغربی الرمادی کے الوفاء قصبے میں کیا گیا جس کے بعد القاعدہ رمادی کے مزید دیہات پرقبضے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق الوفاء قصبے پرکنٹرول کے بعد ’داعش‘ مغربی الرمادی کے مزید دو اہم دیہات ھیت اور کبیسہ پرقبضے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ ان قصبوں پرقبضے کے لیے دولت اسلامی اور عراقی فورسز کے درمیان گذشتہ کئی ماہ سے جنگ جاری تھی۔الوفاء پرداعش کے کنٹرول کے بعد حکومت کے لیے وہاں کے سنی قبائل کو دہشت گردوں کے خلاف مسلح کرنے کی مہم پربھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

(جاری ہے)

الوفاء کے بلدیہ کونسل کے چیئرمین حسین کسارنے ”رائیٹرز“ کو بتایا کہ داعشی جنگجو پرسوں جمعہ کے روز سے پولیس کے ساتھ نبرد آزما ہیں لیکن اسلحہ کی قلت کے باعث پولیس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ پولیس میں شکست خوردگی کی بنیادی وجہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں بروقت پولیس اور سکیورٹی فورسز کو کمک نہ ملنا ہے۔

حسین کسار کا کہنا تھا کہ مقامی قبائل اور پولیس نے مل کر داعشی دہشت گردوں کو الرملی چیک پوسٹ اور اس کے قرب وجوار میں روکنے کی کوشش کی مگر ہمیں اس وقت پسپائی کا سامنا کرنا پڑا جب دہشت گردوں نے رات کی تاریکی میں حملہ کردیا۔ اس حملے کے بعد پولیس اور دیگر قبائلی جنگجوؤں کو قریب ہی ایک دوسرے ہیڈ کواٹر کی طرف جانا پڑا۔الوفاء بلدیہ کونسل کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ”داعش“ کی جانب سے پولیس کے کئی مراکز کا محاصرہ کرلیا گیا ہے اگر حکومت کی جانب سے ان کی بروقت مدد نہ کی گئی تو بڑے پیمانے پر خون خرابے کااندیشہ ہے۔

مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ داعش کے شدت پسندوں نے البغدادی قصبے سے اغواء کیے گئے اکیس سنی قبائلی جنگجوؤں کو بھی قتل کردیا ہے۔خیال رہے کہ الوفاء قصبہ الرمادی کے مغرب میں 45 کلو میٹر دور اہم ترین مقام ہے۔ اس کے زیادہ تر علاقے پر دولت اسلامی کے جنگجوؤں نے جمعہ کو ایک خون ریز حملے کے بعد قبضہ کرلیا تھا۔ اور داعش نے البغدادی قصبے کا محاصرہ گذشتہ اکتوبر سے کررکھا ہے۔ داعشی عسکریت پسند گوریلا کارروائیوں میں عراقی پولیس اہلکاروں اور سنی جنگجوؤں کو یرغمال بناتے رہے ہیں۔ حال ہی میں اکیس یرغمالی قبائلی کارکنوں کو گولیاں مار کرقتل کے بعد کبیسہ قصبے کے ایک کھلے پارک میں پھینک دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :