نئے چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ممبران کے درمیان سرد جنگ شروع،سردار رضا نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اب تک کسی صوبائی رکن سے ملاقات نہیں کی،چیف الیکشن کمشنر پر سیاسی جماعتوں کا چاروں ممبران ہٹانے کا دباؤ،زبردستی نکالنے کا کوئی قانون موجود نہیں،ارکان کو خود مستعفی ہونا پڑے گا،ذرائع

پیر 22 دسمبر 2014 08:14

اسلام ا ٓباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2014ء)الیکشن کمیشن میں نئے چیف الیکشن کمشنرجسٹس (ر) سردار رضا محمد خان اور چاروں صوبائی ممبران کے درمیان سرد جنگ شروع ہوگئی ہے ۔سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات میں ممبران کو پوچھا تک نہیں گیا۔ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ نئے چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر) سردار رضا نے جب عہدہ سنبھالا ہے تب سے الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران میں سے کسی ایک ممبر سے بھی ملاقات نہیں کی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ سیاسی جماعتوں سے ملاقات کے دوران بھی چیف الیکشن کمشنر نے ممبران کو پوچھا تک نہیں کیونکہ سیاسی جماعتوں جماعتوں کا چیف الیکشن کمشنر پر دباؤ ہے کہ چاروں ممبران کو فارغ کر کے گھر بھیجیں ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ چاروں ممبران کوزبردستی نکالنے کا کوئی قانون موجود نہیں ہے جب تک خود استعفیٰ نہ دے دیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید بتایا کہ چاروں ممبران نے اگر استعفیٰ نہ دیا تو چیف الیکشن کمشنر پر سیاسی جماعتوں کا مزید دباؤ بڑھ جائے گا اور اگر بلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں تو ان کی ساکھ پر سوالیہ نشان آئے گا۔

ذرائع نے مزید خبر رساں ادارے کو بتایا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد چیف الیکشن کمشنر اکیلے کچھ نہیں کر سکتے کیونکہ فیصلہ کے وقت چاروں ممبر کا ووٹ اور چیف الیکشن کمشنر کا ایک ووٹ فیصلہ سازی میں بھاری نہیں ہوگا