اشتعال انگیز تقریر کیس:عدالت نے طاہرالقادری سمیت 10 ملزمان اشتہاری قرار دیدیا،نوٹسز ملزموں کے گھروں میں چسپاں اور تصاویری اشتہار اخبارات میں شائع کرنے کا حکم ،آئندہ سماعت پر ملزمان پیش نہ ہوئے تو دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے،عدالت

اتوار 12 اپریل 2015 04:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اپریل۔2015ء)لاہور ہائی کورٹ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دیپالپور میں اشتعال انگیز تقریر کیس میں پیش نہ ہونے پر عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری سمیت10 ملزموں کو اشتہاری قرار دیدیا ہے،عدالت نے تمام ملزموں کے تصاویری اشتہار اخبارات میں شائع کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دیپالپور میں اشتعال انگیز تقریر کرنے پر کیس کی سماعت ہوئی ،تفتیشی پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ طاہر القادری سمیت تمام ملزمان کو عدالت میں پیش ہونے کے لئے12 مرتبہ نوٹس جاری کئے گئے ہیں اور ملزموں کے گھروں میں بھی اطلاع دی جا چکی ہے لیکن تمام ملزمان گھروں سے مفرور ہوگئے ہیں،جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ سمیت طاہر القادری سمیت 10 کارکنوں کو اشتہاری قرار دے دیا ہے جبکہ پراسیکیوٹر کو حکم دیا ہے کہ اشتہاری نوٹسز ملزموں کے گھروں کے دروازے میں چسپاں کئے جائیں اور ملزموں کے تصاویری اشتہارات شائع کئے جائیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک ماہ کے اندر طاہر القادری سمیت تمام ملزمان عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے

متعلقہ عنوان :