لاہور، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زین علی قتل کیس میں مرکزی ملزم مصطفی کانجو سمیت پانچ ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چھ دن کی توسیع کردی،مقدمے کی سماعت کرنے والے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج رائے ایوب مارتھ کو تبدیل کردیاگیا

اتوار 12 اپریل 2015 04:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اپریل۔2015ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زین علی قتل کیس میں مرکزی ملزم مصطفی کانجو سمیت پانچ ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چھ دن کی توسیع کردی ہے۔لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج رائے ایوب نے کیس کی سماعت شروع کی تو پولیس نے ملزم مصطفی کانجوسمیت5ملزموں کو 8روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد دوبارہ عدالت میں پیش کیا اس موقع پر پولیس نے مصطفی کانجوسے ابتدائی تفتیش کی رپورٹ بھی جمع کروائی جس میں کہاگیا کہ ملزم سے کلاشنکوف برآمد کرلی ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے دوران سماعت مصطفی کانجو کے وکیل نے پولیس کے موقف کی مخالفت کی اور استدعا کرتے ہوئے کہاکہ مصطفی کانجوکا زین قتل کیس سے کوئی تعلق نہیں لہذا پولیس کی درخواست مسترد کی جائے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد مصطفی کانجو اور اس کے5ساتھیوں کے جسمانی ریمانڈ میں 6روز کی توسیع کردی اور پولیس کوحکم دیاکہ 17اپریل تک ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کے ساتھ ساتھ تفتیش مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔یاد رہے کہ قتل کا ملزم مصطفےٰ کانجو سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کا بیٹا ہے۔ادھرمصطفی کانجوکے مقدمے کی سماعت کرنے والے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج رائے ایوب مارتھ کو تبدیل کردیاگیا۔

تفصیل کے مطابق زین قتل کیس کے ملزم مصطفی کانجوکے مقدمہ کی سماعت لاہورمیں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج رائے ایوب مارتھ کررہے تھے۔ رائے ایوب مارتھ کا لاہورسے روالپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں تبادلہ کیا گیا ہے جس کا نوٹفکیشن بھی جاری کردیاگیا ۔ نوٹیفیکیشن کیمطابق 14اپریل سے رائے ایوب مارتھ راولپنڈی کی عدالت میں مقدمات کی سماعت کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :