للت مودی نے ایک بار پھر لیگ میں میچ فکسنگ کا پنڈورا باکس کھول دیا ، دھونی کی ٹیم کے چارکھلاڑی میچ فکسنگ میں ملوث ہیں ،آئی پی ایل کے ہر میچ میں نو سے دس ہزار کروڑ کا جوا کھیلا جاتا ہے، للت مودی

جمعرات 14 مئی 2015 08:18

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2015ء)انڈین پریمیئر لیگ( آئی پی ایل) کے سابق کمشنر للت مودی نے ایک بار پھر لیگ میں میچ فکسنگ کا پنڈورا باکس کھولتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ہے چنئی سپر کنگز کے چار کھلاڑی میچ فکسنگ میں ملوث ہیں۔ آئی پی ایل کے آٹھویں ایڈیشن کے اختتام سے چند دن قبل مودی کی ٹوئیٹ نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے جہاں ان کا دعویٰ ہے کہ اگر سپریم کورٹ میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے نام منظر عام پر لاتی ہے تو اس میں چار نام چنئی سپر کنگز کے ہوں۔

واضح رہے کہ چنئی سپر کنگز کے قیادت ہندوستانی ٹیم کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی کرتے ہیں اور وہ اپنے سابق مالک این دری نواسن اور ان کے داماد گروناتھ میاپنکی وجہ سے گزشتہ کچھ سالوں سے کرپشن الزامات کی زد میں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ٹوئیٹ جسٹس مدگال کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے حوالہ دیتے ہوئی کی۔مودی نے کہا کہ بی سی سی آئی میں موجود انوراگ ٹھاکر اور انڈیا سیمنٹ جیسے بڑے نام بیٹنگ کے معاملے پر عوام کو دھوکا دے رہے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی پی ایل کے ہر میچ میں نو سے دس ہزار کروڑ کا جوا کھیلا جاتا ہے۔واضح رہے کہ انڈیا سیمنٹ پر فکسنگ الزامات کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر اس کی ملکیت چنئی سپر کنگز کرکٹ لمیٹیڈ نامی کمپنی کو منتقل ہو گئی تھی۔ آئی پی ایل میں میچ اور اسپاٹ فکسنگ کوئی نئی بات نہیں بلکہ اس سے قبل راجستھان رائلز اور چنئی سپر کنگز پر میچ فکسنگ کے الزامات کی تحقیقات کی جا چکی ہے۔

ہندوستان کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے انسداد بدعنوانی یونٹ کی رپورٹ کی روشنی میں ہندوستانی کرکٹر سری سانتھ اور انکت چوان پر تاحیات پابندی جبکہ امیت سنگھ پر پانچ اور سدھارتھ تری ویدی پر ایک سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ان کھلاڑیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک اوور کے دوران جان بوجھ کر زیادہ رنز دینے کے لیے تقریباً ساٹھ لاکھ ہندوستانی روپے تک وصول کیے۔

متعلقہ عنوان :