بڑے صوبے کا سربراہ ہونا بڑی ذمہ داری، آئینی حدود میں ر ہ کر ادا کرنے کی کوشش کروں گا‘ گورنر پنجاب ، عوام کی خوشحالی بالخصوص جنوبی پنجاب کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے اپنا خصوصی کردار ادا کروں گا ، رفیق رجوانہ

منگل 19 مئی 2015 06:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مئی۔2015ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ ملک کا سب سے بڑے صوبے کا سربراہ ہونا اتنی ہی بڑی ذمہ داری ہے جسے آئینی حدود میں رہتے ہوئے بھر طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی قیادت کے شانہ بشانہ چلتے ہوئے صوبے کے عوام کی خوشحالی بالخصوص جنوبی پنجاب کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے اپنا خصوصی کردار ادا کروں گا ۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے آج گورنر ہاؤس لاہور میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ میرا کردار پنجاب کے عوام اور سیاسی قیادت کے درمیان ایک پُل کا ہوگا اور میں صوبے کے عوام کی معاشی ترقی اور انہیں تمام ضروری سہولتیں فراہم کرنے کے لئے اپنا آئینی کردار ادا کروں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج میڈیا ریاست کا چوتھا ستون نہیں بلکہ ایک ایسا آئینہ ہے جس میں معاشرے کی عکاسی ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مَیں میڈیا کی تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کرتے ہوئے اپنی اصلاح کا ذریعہ سمجھتا ہوں۔ محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف صوبے کی ترقی کے لئے دن رات کوشاں ہیں اور میری بطور گورنر تعیناتی درحقیقیت ان کی جنوبی پنجاب سے محبت کا عملی ثبوت ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ دہشت گردی نے ملکی معیشت کی کمر توڑ دی ہے ،موجودہ قیادت دہشت گردی سے نبر آزما ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات کے ازالے کے لئے کوشاں ہے اور اس مقصد کے لئے ملک میں سرمایہ کاری کا ساز گار ماحول فراہم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کی طرف سے پاکستان کے لئے 46ارب ڈالرز کا اقتصادی پیکیج ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی سفارتی اور تجارتی کامیابی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں 95فیصد دینی مدارس دینی تعلیم کو فروغ دے رہے ہیں اگر کہیں غیر سرگرمی پائی گئی تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :