اربوں روپے مالیت کی 90کینال سرکاری زمین کی جعلی رجسٹری پر انتقال کے فراڈ کا انکشاف،اینٹی کرپشن پنجاب نے فراڈ میں ملوث انچارج ڈسٹرکٹ ریونیوریکارڈ روم راناشہباز اور سروس سینٹر اہلکار منصور اور احسان الحق کو گرفتار کرلیا،سپیشل جج انٹی کرپشن لاہور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ تحصیل رائیونڈ وقاص مالک وٹو کی ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کر دی ،ڈی جی اینٹی کرپشن نے مقدمہ کی تفتیش کے لئے ڈپٹی ڈائریکٹر کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی

منگل 19 مئی 2015 06:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مئی۔2015ء) محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین تقریبا90کنال ملحقہ بحریہ ٹاون کی جعلی رجسٹری کی بنیاد پرا نتقال کرنے پر انچارج ڈسٹرکٹ ریونیو ریکارڈ روم رانا شہباز‘سروس سینٹر کے اہلکار منصور و احسان الحق اور قبضہ مافیہ کے ارکان ارشد احمد، شبیر طور،بشیر احمد اور برکت پراپرٹی ڈیلر کو گرفتار کر لیا ہے۔

جبکہ سپیشل جج انٹی کرپشن لاہور نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ وقاص مالک وٹوکی ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ڈی سی او لاہورکیپٹن (ر) محمد عثمان نے بطور ایکس آفیشو ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن انکوائری کر کے معاملہ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کو بھجوایا ۔ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے حکم پر اینٹی کرپشن لاہور ریجن نے مقدمہ نمبر 64/2015زیر دفعہ 420,468,471,409,104PPCاور 5(2)47PCAکے تحت درج کیاگیا اورمقدمہ کی تفتیش کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر لاہور کی سربراہی میں سپیشل ٹیم تشکیل دی۔

(جاری ہے)

لینڈ مافیہ کے ارکان ارشاد سکنہ پتوکی ، شبیر طور وڑائچ سکنہ لاہور ، منصور اقبال سکنہ مصطفی آباد ، برکت پراپرٹی ڈیلر سکنہ چونگی امر سدہو ، رمضان پراپرٹی ڈیلر نے وقاص مالک وٹو اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ تحصیل رائے ونڈ لاہور اور رانا شہباز ہیڈ کلرک انچارج ڈسٹرکٹ ریکارڈ روم سے مل کر اربوں روپے مالیت کی قیمتی سرکاری زمین تقریبا 90کنال ملحقہ بحریہ ٹاؤن لاہور کا جعلی رجسٹری کی بنیاد پر انتقال درج کر کے زمین خرد برد کی اورمذکورہ سرکاری زمین ریونیو ریکارڈ روم کے عملہ سے مل کر جعلی رجسٹری تیار کی اور اس بوگس رجسٹری کو 1990کی بہی میں دستاویز نمبر 2393 چسپاں کر دیا۔

جبکہ 1990میں حفیظ احمد نامی شحص نے ڈھائی مرلے مکان کی رجسٹری دستاویز نمبر3293 مورخہ08.05.1990 پاس کروائی ۔رانا شہباز انچارج ریکارڈ روم نے قبضہ مافیہ کے ارکان سے مل سرکاری زمین کی بوگس رجسٹری تیار کی جبکہ حفیظ احمد کی اصل رجسٹری بہی کھاتہ سے نکال کر اس کی جگہ سرکاری زمین کی بوگس رجسٹری چسپاں کر دی ۔ بعد ازاں اس بوگس رجسٹری کی بنیاد پر وقاص مالک وٹواسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ، احسان الحق سروس سنٹر آفشلز وغیرہ نے ملزمان سے ملی بھگت کر کے اس بوگس رجسٹری کی بنیاد پر 90کنال زمین کا انتقال نمبر141بحق لینڈ مافیہ ارکان ارشد ،بشیر ،منصور اقبال وغیرہ پاس کر دیا۔

حالانکہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر جنرل بوگس رجسٹری کو انتقال سے قبل سیل کرنے کا حکم دے چکے تھے ۔ مبینہ طور پر رانا شہباز انچارج ریکارڈ روم نے ارشد اور شبیر طور ،منصور اقبال سے7لاکھ روپے لے کر بوگس رجسٹری دستاویز تیارکی اور ریکارڈ میں چسپا ں کر دی ۔

متعلقہ عنوان :