نیب انسداد بدعنوانی مہم میں تیزی، اے ٹی ایم کارڈز، بجلی بلوں پر ”سے نو ٹو کرپشن“ کا سلوگن درج

جمعہ 5 جون 2015 08:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 جون۔2015ء) قومی احتساب بیورو (نیب) اپنی انسداد بدعنوانی مہم ”سے نو ٹو کرپشن“ میں تیزی لا رہا ہے جبکہ بینکوں نے اپنے اے ٹی ایم کارڈز اور واپڈا نے بجلی کے بلوں پر ”سے نو ٹو کرپشن“ کا سلوگن درج کرنا شروع کر دیا ہے۔ بدعنوانی اور اقرباء پروری سے نظام میں کمزوریاں پیدا ہوتی ہیں۔ قومی احتساب بیورو ان کمزوریوں کو دور کرنے اور نظام میں شفافیت لانے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی ہدایت پر نیب نے کرپشن کے خاتمے کے لئے آگاہی مہم شروع کی جبکہ بدعنوانی میں ملوث ملزموں کے خلاف کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ نیب مختلف سرکاری، غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر بدعنوانی کے خلاف جنگ کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں نیب نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ نیب نے لوگوں میں بدعنوانی کے مضر اثرات سے آگاہی کے لئے اسٹیٹ بینک کو تجویز دی ہے کہ تمام بینکوں کے اے ٹی ایم اور چیک بکس پر ”کرپشن کو نو کہو“ کا نعرہ درج کیا جائے۔

اس سلسلے میں نیب میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر ایوان صدر میں قومی سیمینار منعقد کیا جس میں صدر مملکت ممنون حسین نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایوان صدر میں واک کا اہتمام کیا گیا۔ نیب نے یو این او ڈی سی اور پلڈاٹ کے تعاون سے نیب کی ”سے نو ٹو کرپشن“ مہم کے سلسلے میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے اسلام آباد میں سیمینارز منعقد کئے۔

نیب اور واپڈا نے لاہور میں کرپشن کے خاتمہ سے متعلق آگاہی مہم کے سلسلے میں سیمینار منعقد کیا جس میں نمایاں صحافیوں، مصنفین اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مختلف یونیورسٹیوں کے طالب علموں میں رشوت ستانی سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے گئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے تعاون سے آئی سی سی ورلڈ کپ 2015ء میں شرکت کے لئے روانگی سے قبل پاکستانی ٹیم نے نیب کا پیغام ”کرپشن کو نو کہو“ عوام تک پہنچایا۔

پاکستان ہاکی ٹیم نے بھی نیب کی اس مہم میں حصہ لیا۔ پی ٹی وی نیب کے نعرے ”کرپشن کو نو کہو“ نشر کر رہا ہے۔ اسی طرح سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ، آئیسکو، لیسکو، کیسکو، فیسکو نیب کا پیغام ”سے نو ٹو کرپشن“ صارفین کے بجلی کے بلوں پر شائع کر رہے ہیں۔ آئیسکو فروری 2015ء سے 24 لاکھ صارفین کے بجلی کے بلوں پر نیب کا پیغام درج کر رہا ہے۔

نیب نے انسداد بدعوانی کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان پوسٹ کے تعاون سے یادگاری ٹکٹ جاری کیا جس پر نیب کا نعرہ ”کرپشن کو نو کہو“ درج تھا۔ اسی طرح اسلام آباد ٹریفک پولیس ڈرائیونگ لائسنسوں پر نیب کا یہ نعرہ درج کر رہی ہے۔ نیب نے پی ٹی اے کے تعاون سے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر لوگوں میں کرپشن کے خاتمے کے لئے آگاہی پیدا کرنے کے لئے مختلف موبائل کمپنیوں کے ذریعے اپنا پیغام ”سے نو ٹو کرپشن“ پہنچایا۔

اسی طرح پی آئی اے سے اندرون ملک اور بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں تک نیب کا پیغام پہنچایا گیا۔ پی آئی اے کے مسافروں نے کرپشن کے خاتمے کے لئے نیب کے اس اقدام کو سراہا ہے۔ اسی طرح سیکورٹی ایکسچینج کمیشن نے ادارے کی طرف سے نیب کو بھیجے گئے بدعنوانی کے مقدمات کے سلسلے میں تعاون کے لئے مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔ فلم سنسر بورڈ کے تعاون سے ملک بھر کے تمام سینما گھروں میں قومی ترانے کے بعد نیب کا پیغام ”سے نو ٹو کرپشن“ سنایا جاتا ہے۔

فلم بینوں نے کرپشن کے خاتمے کے لئے نیب کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ وزارت برائے قومی ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے انسداد بدعنوانی مہم میں نیب کا ساتھ دینے کے لئے سگریٹ کے پیکٹوں پر ”کرپشن کو نو کہو“ کا نعرہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح نیب نے موٹر وے پولیس کو انسداد بدعنوانی مہم میں شرکت کے لئے موٹر وے پر سفر کرنے والوں میں ”سے نو ٹو کرپشن“ کے پمفلٹس تقسیم کرنے کی تجویز دی ہے۔

اسی طرح نیب نے سی ڈی اے کو انسداد بدعنوانی آگاہی مہم کے سلسلے میں دامن کوہ، شکر پڑیاں، زیرو پوائنٹ اور ایکسپریس وے سے ایئرپورٹ تک تمام راستے پر اور سیاحتی مقامات پر نیب کا پیغام ”کرپشن کو نو کہو“ لکھنے کی تجویز دی ہے۔ اسلام آباد پولیس تمام پولیس اسٹیشنوں میں نیب کا پیغام ”سے نو ٹو کرپشن“ درج کر کے اس مہم میں ساتھ دے رہی ہے۔

بلوچستان اور گلگت بلتستان میں اخبارات میں شائع ہونے والے تمام ٹینڈرز میں نیب کا پیغام درج کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح نیب کا پیغام ”کرپشن کو نو کہو“ اسلام آباد کے تمام بڑے ہوٹلوں، ایئر پورٹ اور شاپنگ مالز کے داخلی دروازوں پر لکھا گیا ہے۔ نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے یقین ظاہر کیا ہے کہ نیب کی انسداد بدعنوانی سے متعلق آگاہی مہم سب کے مفاد میں ہے۔ نیب کو امید ہے کہ تمام فریقین کی کوششوں سے ب دعنوانی ہونے سے پہلے اس کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ فریقوں، سول سوسائٹی، لوگوں کے تعاون اور نظام میں پائیدار تبدیلیوں سے ملک میں نظم و نسق کا نظام بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :