اسلام آباد ، آئی الیون کچی بستی میں آپریشن، دو سو مکانات و دکانیں مسمار، آپریشن میں سی ڈی اے ،پولیس ضلعی انتظامیہ ،رینجرزاورخفیہ اداروں نے مشترکہ طور پر حصہ لیا،واگزارکرائی گئی سرکاری اراضی کوکنٹرول سی ڈی اے انفورسمنٹ اورپولیس نے سنبھال لیا۔آپریشن آج صبح دوبارہ شروع کیاجائیگااورآخری غیرقانونی تعمیرکوگرانے تک آپریشن کاسلسلہ پورے زورسے جاری رہے گا،سی ڈی اے ترجمان رمضان ساجدکی اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 جولائی۔2015ء سے خصوصی گفتگو

جمعہ 31 جولائی 2015 09:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 جولائی۔2015ء)وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے )پولیس ضلعی انتظامیہ ،رینجرزاورخفیہ اداروں کے مشترکہ آپریشن کے ذریعے اسلام آبادہائی کورٹ کے حکم پرآئی الیون کی افغان کچی بستی کے دوسومکانات ودکانوں کومسمارکردیاگیا۔واگزارکرائی گئی سرکاری اراضی کوکنٹرول سی ڈی اے انفورسمنٹ اورپولیس نے سنبھال لیا۔آپریشن آج صبح دوبارہ شروع کیاجائیگااورآخری غیرقانونی تعمیرکوگرانے تک آپریشن کاسلسلہ پورے زورسے جاری رہے گا،سی ڈی اے ترجمان رمضان ساجدکی خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں گزشتہ روزسی ڈی اے ،پولیس ،ضلعی انتظامیہ ،رینجرزاورخفیہ اداروں نے آئی الیون افغان کچی بستی کاآپریشن کیا،تین دن سے محاصرے میں لی ہوئی اس غیرقانونی بستی کومسمارکرنے کیلئے تین دن سے جاری مذاکراتی عمل کے ناکام ہونے کے بعدآپریشن گزشتہ روزدن ایک بجے شروع کیاگیا،جوکہ شام سات بجے اندھیرے کی وجہ سے موٴخرکردیاگیا۔

(جاری ہے)

اس آپریشن کے دوران دوسوعارضی ڈھانچوں کوبلڈوزاورہیوی کرینوں کی مددسے گرایاگیا،ان ڈھانچوں میں مکانات،دکانیں ،جانوروں کے باڑے اورمساجدشامل تھیں ،آپریشن میں قانون نافذکرنے والے ہزاروں اہلکاروں نے حصہ لیا۔ہلکی پھلکی مزاحمت کے بعدآپریشن سارادن پورے زوروشورسے جاری رہا،سی ڈی اے ترجمان رمضان ساجدنے خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے اسلام آبادہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں مذکورہ آپریشن کیاگیا،اوراندھیرے کے باعث آج موٴخرہونے والاآپریشن کل صبح دوبارہ شروع کیاجائیگاجوکہ آخری غیرقانونی تعمیرشدہ ڈھانچے کے مسمارہونے تک پوری قوت سے جاری رہے گاترجمان کاکہناتھاکہ واگزارکروائی گئی سرکاری اراضی کوقبضہ سی ڈی اے اورپولیس اہلکاروں نے حاصل کرلیاہے ،اوراب اصل الاٹیوں کوآپریشن کی تکمیل کے بعدقبضہ دیدیاجائیگا۔

واضح رہے کہ آئی الیون کاسیکٹر1985میں کم آمدن والے افرادکیلئے شروع کیاگیاتھا،جبکہ اس کے سب سیکٹرتھری پر1990میں یہ غیرقانونی کچی آبادی تعمیرہوگئی تھی جس کے باعث25x50اور30x60کے 280الاٹیوں کو25سال سے اپنی زمین کاقبضہ حاصل نہیں ہورہاتھاجبکہ چندروزقبل ان میں سے 20الاٹیوں کی ایک رٹ پٹیشن پرہائی کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے سی ڈی اے کوحکم دیاتھاکہ غیرقانونی مبصرواگزارکرواکے الاٹیوں کوقبضہ دیاجائے