افغانستان ،قندوز میں ایک بار پھر لڑائی کا آغاز،طالبان کا رہائشی عمارتوں سے افغان سیکیورٹی فورسز پر حملہ، جوابی کارروائی میں 22 عسکریت پسند ہلاک ، 4 سیکیورٹی اہلکار بھیما رے گئے، افغا ن حکا م

پیر 26 اکتوبر 2015 09:25

قندوز(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26اکتوبر۔2015ء)افغانستان کے نائب صدر جنرل عبدالرشید دوستم کی زیر سرپرستی افغان سیکیورٹی فورسز نے حال ہی میں قندوز کے علاقے سے طالبان جنگجووں کو نکال باہر کیا تھا تاہم دو روز کے بعد ایک بار پھر علاقے میں طالبان کے ساتھ چھڑپوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔افغان خبر رساں ایجنسی خاما کی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے نائب صدر کے میڈیا ایڈوئزر سلطان نے بتایا ہے کہ علاقے میں چھڑپیں اس وقت دوبارہ شروع ہوئی جب طالبان کے ایک گروپ نے رہائشی عمارتوں سے افغان سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 22 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 4 سیکیورٹی اہلکار بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔خیال رہے کہ طالبان جنگجووں نے ایک ماہ قبل افغانستان کے ضلع قندوز پر قبضہ کرلیا تھا اور افغان فورسز 3 ہفتوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قندوز سے طالبان کا مکمل کنٹرول ختم کرنے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں افغانستان سے بیشتر نیٹو اور امریکی فوجوں کا انخلاء پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت کیا گیا تاہم افغان سیکیورٹی فورسز کی ٹریننگ کے لئے یہاں صرف 10000 ہزار سے کچھ زائد نیٹو اور امریکی فوجی موجود ہیں۔طالبان نے نیٹو اور امریکی فوجوں کے انخلاء کے بعد رواں سال اپریل میں 'عزم' کے نام سے عسکری کارروائیوں کے آغاز کا اعلان کیا تھا جس کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز کو ان کی جانب سے شدید مزاہمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔رواں سال میں اب تک طالبان کے حملوں میں سیکڑوں افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔