سپیکر قومی اسمبلی نے تیھلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کو اعزازی ارکان قومی اسمبلی مقرر کر دیا ،تین بچے اعزازی سپیکر ، ڈپٹی سپیکر اور پینل آف چیئرمین بھی نامزد ، علامتی ایوان کی کاروائی کو چلایا، تیھلیسیمیا سے متاثر ہ بچوں کے اعزاز میں پارلیمنٹ ہاؤس میں خصوصی تقریب

جمعہ 11 دسمبر 2015 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11دسمبر۔2015ء ) سپیکر قومی اسمبلی سردار صادق نے تیھلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کو اعزازی ارکان قومی اسمبلی مقرر کر دیا ۔انہوں نے تین بچوں کو اعزازی سپیکر ، ڈپٹی سپیکر اور پینل آف چیئرمین بھی نامزد کیا جنہوں نے علامتی ایوان کی کاروائی کو چلایا۔انہوں نے یہ اعلانات سندس فاؤنڈیشن میں زیر علاج تیھلیسیمیا سے متاثر ہ بچوں کے اعزاز میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ خصوصی تقریب میں کیا۔

معروف ادبی شخصیت، کالم نگار اور سندس فاوٴنڈیشن کے سرپرست اعلیٰ منو بھائی بھی اس موقع پر موجود تھے۔.تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر ایاز صادق نے تیھلیسیمیاجیسے موذی مرض کا بہادری سے مقابلہ کرنے پر بچوں کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے سندس فاؤنڈیشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ تھلیسیمیا سے متاثر ہ نادار ا فراد خصوصا بچوں کے علاج اور صحتمند خون کی منتقلی کے ذریعے انسانیت کی خدمت سر انجام دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ منو بھائی کی رہنمائی میں اس ادارہ نے مخلوق خدا کی خدمت کا بیڑہ اٹھایا ہے اور دنیا بھر سے مخیر حضرات ان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں عطیات فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے تیھلیسیمیا کے مرض کے امکانات کومعدوم کرنے کے حوالے سے عوام میں آگاہی مہم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے اخبارات، ٹیلی وژن اور دیگر ذرائع ابلاغ کے ذریعے لوگوں میں شعور و آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیھلیسیمیا جینیاتی بیماری ہے جو انتقال خون سے ہوتی ہے جس کے سدباب کے لئے خاندان کے قریبی افراد میں شادی سے گریز کیا جانا ضروری ہے۔انہوں نے اس حوالے سے پارلیمان میں قانون سازی کی تیاری کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا جس کے تحت شادی سے پہلے لڑکا اور لڑکی کا طبی معائنہ کیا جائے گا جبکہ کزن میریج سے پہلے طبی ٹیسٹ کی سفارش کی جائے گی۔بعدازاں سپیکر ایاز صادق تقریب میں شریک بچوں سے گھل مل گئے اور ان سے گفتگو کرتے رہے۔ تیھلیسیمیاسے متاثرہ بچوں کے لئے علیحدہ سکول کے قیام سے متعلق ایک بچے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے بچے کسی بھی لحاظ سے دوسرے بچوں سے مختلف نہیں ہیں، درحقیقت وہ زیادہ نڈر اور بہادر ہیں