غفلت، نااہلی اور کام چوری پر کوئی نرمی نہیں ہوگی، سعد رفیق

ریلویز میں جزا اور سزا کے نظام کو سختی سے لاگو کیاجائے گا، ٹرین سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے طویل المدت کے ساتھ قلیل المدت اقدامات وقت کی ضرورت ہیں،وفاقی وزیر ریلوے ٹرین آپریشن اور سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹرز میں اعلیٰ سطح

ہفتہ 1 اپریل 2017 23:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء)وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ غفلت، نااہلی اور کام چوری پر کوئی نرمی نہیں ہوگی، ریلویز میں جزا اور سزا کے نظام کو سختی سے لاگو کیاجائے گا، ٹرین سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے طویل المدت کے ساتھ ساتھ قلیل المدت اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔ ٹرین آپریشن اور سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹرز میں اعلیٰ سطح کا اجلاس کئی گھنٹے جاری رہا جس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلویز محمدجاوید انور ، مشیر ریلویز انجم پرویز، ممبر فنانس غلام مصطفی،فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز میاں ارشد، ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک مقصودالنبی، ایڈیشنل جنرل منیجرانفراسٹرکچر ہمایوں رشید، ایڈیشنل جنرل منیجرمکینکل انصربلادیگر شعبوں کے سربراہوں سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر ریلویز نے گذشتہ دوبرسوں میں ہونے والے ٹرین حادثات کی تفصیلی رپورٹ طلب کی اور اگلے پندرہ سے تیس روز میں زیرالتواء تمام انکوائریوں کو مکمل کرتے ہو ئے حکم دیا کہ وہ جرمانہ ، غفلت اور نااہلی کے مرتکب افراد کو عبرت کا نشان بنادیا جائے۔ ریلوے حکام نے رپورٹ پیش کی کہ ملازمین کی کمی کی وجہ سے انہیں معطلی سمیت دیگر سخت سزائیں نہیں دی جاسکتیں کہ چار پانچ برسوں میں محدود بھرتی کی وجہ سے بہت سارے شعبوں میں آپریشنزاورپرفارمنس کے مسائل پیداہورہے ہیں ۔

وزیر ریلویز کو بتایا گیا کہ بعض شعبوں میں ٹیکنکل سٹاف کی کمی تیس سے پچاس فیصد تک ہے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سٹاف کی کمی کی وجہ سے ٹرین آپریشنز اور ٹرین سیفٹی کے معیار متاثر ہوں اس امر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ریلوے کا خسارہ کم کرنا ہماری ترجیح ہے مگر ترجیحات میں اس سے بھی کہیں زیاد ہ اہم مسافروں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

جو برا کام کرے گا اسے سخت سزا ملے گی اور جو اچھا کام کرے گا اسے ہم اپنے سر کا تاج بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف ایگزیکٹوآفیسر پاکستان ریلویز اس امر کو یقینی بنائیں کہ ٹیکنیکل سٹاف اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے فیلڈمیں موجود ہو۔ انہوں نے ٹرین سیفٹی یقینی بنانے کے لیے اسٹیشن ماسٹروں ، ڈرائیوروں ، کیبن اور گیٹ مینوں کے درمیان موئثر رابطے کی خاطر موبائل فون فراہم کرنے کی تجویز کی ابتدائی منظوری دی ، اس تجویز کو ریلوے افسران کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی حتمی شکل دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ دفاعی پیداوار کی وزارت سے ایس او یس سگنلنگ کے لیے تجاویز اور نظام کی درخواست کی جائے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وزارتِ دفاعی پیداوار کا ذیلی ادارہ ’’نیسکام‘‘ٹرین حادثات کی روک تھام کے لیے نظام تیار کررہا ہے تاہم قلیل مدتی اقدامات اپنی جگہ پر اہم ہیں ۔ پاکستان ریلوے کا آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ بھی اس حوالے سے نظام تیار کررہا ہے ۔