پشاوربارایسوسی ایشن نے تعلیمی اداروں کی فیسوں میں اضافے کے خلاف رٹ دائرکردی

پرائیویٹ سکولوں اورنیم سرکاری سکولوں نے بغیرکسی جواز کے فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ کیاہے جس سے والدین پراضافی بوجھ بڑھ گیاہے

بدھ 19 اپریل 2017 23:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اپریل ء)پشاوربارایسوسی ایشن نے خیبرپختونخوا کے سرکاری ، نیم سرکاری اورنجی تعلیمی اداروں کی جانب سے فیسوں میں اضافے کے خلاف پشاورہائی کورٹ میں رٹ دائرکردی ہے فضل شاہ مہمند ایڈوکیٹ کی وساطت سے رٹ پٹیشن پشاوربار کے صدر فضل واحد ایڈوکیٹ جنرل سیکرٹری اشفاق خلیل ایڈوکیٹ اورذوالفقارخلیل ایڈوکیٹ نے عوام کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے دائرکی ہے جس میں جامعہ پشاورکے وائس چانسلر رجسٹرار ، پرنسپل یونیورسٹی ماڈل سکول، سیکرٹری ایلیمنٹری ، سیکرٹری ہائرایجوکیشن ،چیف سیکرٹری ،چیئرمین پشاوربورڈ ، چیئرمین پرائیویٹ سکولزایسوسی ایشن اوردیگرنجی سکولوں کی انتظامیہ کو فریق بنایاگیاہے رٹ میں کہاگیاہے کہ پرائیویٹ سکولوں اورنیم سرکاری سکولوں نے بغیرکسی جواز کے فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ کیاہے جس سے والدین پراضافی بوجھ بڑھ گیاہے۔

(جاری ہے)

رٹ کے مطابق تمام صوبوں میں ان نجی سکولوں کی فیسوں میں اضافے کے لئے طریقہ کار ریگولیٹری اتھارٹی تیارکرتی ہے تاہم خیبرپختونخوامیں ان پرائیویٹ سکولوں کو چیک کرنے کے لئے کوئی قانون موجود نہیں ہے علاوہ ازیں یہ فیسیں سالانہ کی بجائے ماہانہ بنیادوں پر وصول کی جاتی ہیں جبکہ آئین پاکستان کے آرٹیکل25اے کے تحت مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی کویقینی بناناریاست کی ذمہ داری ہے لہذاعدالت سے استدعا ہے کہ فیسوں میں یہ اضافہ غیرقانونی اورغیرآئینی قرار دیاجائے اورتمام متعلقہ سرکاری محکموں کو ہدایت کی جائے کہ وہ ریگولیٹری اتھارٹی کاقیام جلدسے جلد عمل میں لائیں تاکہ فیسوں میں من مانے اضافوں کو روکاجاسکے پشاورہائی کورٹ کادورکنی بنچ آئندہ چندروزمیں رٹ کی سماعت کرے گی۔